سلاطین کی دوسری کتاب
16 رِملیاہ کے بیٹے فِقح کی حکمرانی کے 17ویں سال میں یہوداہ کے بادشاہ یوتام کا بیٹا آخز بادشاہ بنا۔ 2 جب آخز بادشاہ بنا تو وہ 20 سال کا تھا اور اُس نے 16 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔ اُس نے ایسے کام نہیں کیے جو اُس کے خدا یہوواہ کی نظر میں صحیح تھے جیسے اُس کے بڑے بزرگ داؤد نے کیے تھے۔ 3 اِس کی بجائے وہ اُس راہ پر چلا جس پر اِسرائیل کے بادشاہ چلے۔ اُس نے اُن قوموں کی گھناؤنی رسموں کو اپنا لیا جنہیں یہوواہ نے اِسرائیلیوں کے سامنے سے نکال دیا تھا، یہاں تک کہ اُس نے اپنے بیٹے کو بھی آگ میں قربان کر دیا۔* 4 اِس کے علاوہ وہ اُونچی جگہوں اور پہاڑیوں پر اور ہر ایک گھنے درخت کے نیچے قربانیاں پیش کرتا رہا تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔
5 اُس دوران سُوریہ کا بادشاہ رِضین اور اِسرائیل کے بادشاہ رِملیاہ کا بیٹا فِقح آخز سے جنگ لڑنے آئے۔ اُنہوں نے یروشلم کو گھیر لیا لیکن اُس پر قبضہ نہیں کر پائے۔ 6 اُس وقت سُوریہ کے بادشاہ رِضین نے اِیلات کو پھر سے ادوم کا حصہ بنا دیا۔ اِس کے بعد اُس نے یہودیوں* کو اِیلات سے بھگا دیا۔ اور ادومی اِیلات میں آ گئے اور وہ آج تک وہاں آباد ہیں۔ 7 تب آخز نے اسور کے بادشاہ تِگلتپِلاسر کے پاس قاصدوں کے ہاتھ یہ پیغام بھجوایا: ”مَیں آپ کا خادم اور بیٹا ہوں۔ آ کر مجھے سُوریہ کے بادشاہ اور اِسرائیل کے بادشاہ کے ہاتھ سے بچائیں جو مجھ پر حملہ کر رہے ہیں۔“ 8 پھر آخز نے وہ چاندی اور سونا لیا جو یہوواہ کے گھر اور بادشاہ کے محل کے خزانوں میں ملا اور اِسے اسور کے بادشاہ کو رشوت کے طور پر بھجوایا۔ 9 اسور کے بادشاہ نے آخز کی بات مان لی۔ وہ اُوپر دمشق گیا اور اُس پر قبضہ کر لیا۔ وہ وہاں کے رہنے والوں کو قیدی بنا کر قیر لے گیا اور رِضین کو مار ڈالا۔
10 پھر بادشاہ آخز اسور کے بادشاہ تِگلتپِلاسر سے ملنے دمشق گیا۔ جب بادشاہ آخز نے دمشق میں موجود قربانگاہ دیکھی تو اُس نے کاہن اُوریاہ کو قربانگاہ کا نقشہ اور اُس کے بارے میں ساری تفصیل بھیجی۔ 11 کاہن اُوریاہ نے اُن ساری ہدایتوں کے مطابق ایک قربانگاہ بنائی جو بادشاہ آخز نے دمشق سے بھیجی تھیں۔ کاہن اُوریاہ نے بادشاہ آخز کے دمشق سے لوٹنے سے پہلے اِسے مکمل کر لیا۔ 12 جب بادشاہ نے دمشق سے لوٹ کر قربانگاہ دیکھی تو وہ قربانگاہ کے پاس گیا اور اِس پر قربانیاں پیش کیں۔ 13 وہ قربانگاہ پر بھسم ہونے والی قربانیاں اور اناج کے نذرانے پیش کرتا رہا تاکہ اِن کا دُھواں اُٹھے۔ اُس نے قربانگاہ پر مے کے نذرانے بھی پیش کیے اور صلح* والی قربانیوں کا خون بھی چھڑکا۔ 14 پھر اُس نے تانبے کی اُس قربانگاہ کو جو یہوواہ کے حضور گھر کے سامنے تھی، اُس کی جگہ سے ہٹا دیا۔ اُس نے اِسے اپنی قربانگاہ اور یہوواہ کے گھر کے بیچ سے ہٹا کر اپنی قربانگاہ کے شمال کی طرف رکھ دیا۔ 15 بادشاہ آخز نے کاہن اُوریاہ کو حکم دیا: ”آپ بڑی قربانگاہ پر صبح کی بھسم ہونے والی قربانی پیش کرنا تاکہ اِس کا دُھواں اُٹھے۔ اِس کے علاوہ شام کا اناج کا نذرانہ، بادشاہ کی طرف سے بھسم ہونے والی قربانی، اُس کا اناج کا نذرانہ اور سب لوگوں کی طرف سے بھسم ہونے والی قربانیاں، اناج کے نذرانے اور مے کے نذرانے بھی پیش کرنا۔ آپ اِس قربانگاہ پر بھسم ہونے والی قربانیوں کا سارا خون اور باقی قربانیوں کا سارا خون بھی چھڑکنا۔ جہاں تک تانبے کی قربانگاہ کی بات ہے تو مَیں بتاؤں گا کہ اُس کا کیا کرنا ہے۔“ 16 کاہن اُوریاہ نے سب کچھ ویسے ہی کِیا جیسے بادشاہ آخز نے حکم دیا تھا۔
17 اِس کے علاوہ بادشاہ آخز نے ہتھگاڑیوں کی اطراف میں لگے تختوں کو کاٹ کر اُن کے ٹکڑے کر دیے اور اُن پر رکھے چھوٹے حوضوں کو ہٹا دیا۔ اُس نے اُس بڑے حوض کو بھی ہٹا دیا جو تانبے کے بیلوں کے اُوپر رکھا تھا اور اِسے پتھر کے فرش پر رکھ دیا۔ 18 اُس نے اُس چھتی ہوئی جگہ کو جو یہوواہ کے گھر میں سبت کے لیے بنائی گئی تھی اور اُس دروازے کو ہٹا دیا جس سے بادشاہ ہیکل میں داخل ہوتا تھا۔ اُس نے ایسا اسور کے بادشاہ کی وجہ سے کِیا۔
19 آخز کی باقی کہانی اور اُس کے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 20 پھر آخز اپنے باپدادا کی طرح فوت ہو گیا* اور اُسے اُس کے باپدادا کے ساتھ داؤد کے شہر میں دفنایا گیا اور اُس کے بیٹے حِزقیاہ* اُس کی جگہ بادشاہ بنے۔