زبور
موسیقار کے لیے۔ قورح کے بیٹوں کا نغمہ۔
49 سب قومو! سنو۔
3 میرے مُنہ سے دانشبھری باتیں نکلیں گی
اور میرے دل کی سوچ بچار سے سمجھداری جھلکے گی۔
4 مَیں ایک کہاوت پر دھیان دوں گا؛
مَیں بربط* بجا کر اپنی پہیلی کا مطلب بتاؤں گا۔
5 مَیں اُس وقت کیوں ڈروں جب مَیں مصیبت میں ہوں؛
جب مَیں اُن لوگوں کی بُرائی* سے گِھرا ہوں جو مجھے گِرانے کی کوشش میں ہیں؟
6 جو اپنی دولت پر بھروسا کرتے ہیں
اور اپنے ڈھیر سارے مال پر شیخی مارتے ہیں،
7 اُن میں سے کوئی کبھی اپنے بھائی کو چھڑا نہیں سکتا
اور نہ ہی خدا کو اُس کا فدیہ دے سکتا ہے
8 (اِنسان کی زندگی* کے فدیے* کی قیمت اِتنی زیادہ ہے
کہ وہ کبھی اِسے ادا نہیں کر سکتے)
9 تاکہ اُس کا بھائی ہمیشہ زندہ رہے اور قبر* میں نہ جائے۔
10 وہ دیکھتا ہے کہ دانشمند لوگ بھی مر جاتے ہیں؛
احمق اور بےعقل دونوں مٹ جاتے ہیں؛
اُنہیں اپنی دولت دوسروں کے لیے چھوڑنی پڑتی ہے۔
11 اُن کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ قائم رہیں
اور اُن کے خیمے نسلدرنسل کھڑے رہیں۔
وہ اپنی زمینوں کے نام اپنے نام پر رکھتے ہیں۔
12 چاہے کوئی اِنسان جتنا بھی عزتدار ہو، وہ ختم ہو جائے گا؛
وہ جانوروں کی طرح ہے جو مر جاتے ہیں۔
13 احمقوں کا یہی حال ہوتا ہے
اور اُن سب کا بھی جو اُن کی پیروی کرتے ہیں
اور اُن کی فضول باتوں پر خوش ہوتے ہیں۔ (سِلاہ)
14 اُنہیں بھیڑوں کی طرح لے جایا جائے گا اور قبر* کے حوالے کِیا جائے گا۔
موت ایک چرواہے کی طرح اُن کی پیشوائی کرے گی؛
سیدھی راہ پر چلنے والے لوگ صبح کے وقت اُن پر حکمرانی کریں گے۔
اُن کا نامونشان مٹ جائے گا؛
محل نہیں بلکہ قبر* اُن کا گھر ہوگی۔
16 جب کوئی شخص امیر ہو جائے
اور اُس کے گھر کی شانوشوکت بڑھ جائے تو خوفزدہ نہ ہو
17 کیونکہ جب وہ مرے گا تو اپنے ساتھ کچھ نہیں لے جائے گا؛
اُس کی شانوشوکت اُس کے ساتھ نہیں جائے گی۔
18 وہ زندگی بھر خود کو* مبارکبادیں دیتا ہے۔
(جب کوئی شخص خوشحال ہوتا ہے تو لوگ اُس کی واہ واہ کرتے ہیں۔)
19 لیکن آخرکار وہ اپنے باپدادا کی طرح مر جاتا ہے۔
وہ پھر کبھی روشنی نہیں دیکھیں گے۔
20 جو شخص اِن باتوں کو نہیں سمجھتا، وہ چاہے جتنا بھی عزتدار ہو،
جانوروں کی طرح ہے جو مر جاتے ہیں۔