یرمیاہ
10 اِسرائیل کے گھرانے! یہوواہ کا وہ کلام سُن جو اُس نے تیرے خلاف کِیا ہے۔ 2 یہوواہ یہ فرماتا ہے:
”قوموں کے طورطریقے نہ سیکھ
اور آسمان کی نشانیوں سے اِس لیے خوفزدہ نہ ہو
کہ قومیں اُن سے خوفزدہ ہیں
3 کیونکہ قوموں کے رسمورواج محض دھوکا* ہیں۔
جنگل سے درخت کاٹا جاتا ہے
اور کاریگر اپنے ہاتھوں سے اپنے اوزار کے ساتھ اُسے گھڑتا ہے۔
4 وہ اُسے چاندی اور سونے سے سجاتے ہیں
اور ہتھوڑے اور کیلوں سے اُسے مضبوط کرتے ہیں تاکہ وہ گِر نہ جائے۔
5 وہ بُت کھیرے کے کھیت میں کھڑے پُتلے کی طرح بول نہیں سکتے؛
اُنہیں اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے۔
اُن سے نہ ڈرو کیونکہ وہ نہ تو کوئی نقصان پہنچا سکتے ہیں
اور نہ ہی فائدہ۔“
6 اَے یہوواہ! تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔
تُو عظیم ہے اور تیرا نام عظیم اور طاقتور ہے۔
7 اَے قوموں کے بادشاہ! کون ہے جسے تیرا خوف نہیں رکھنا چاہیے؟
کیونکہ ایسا کرنا صحیح ہے؛
کیونکہ قوموں اور اُن کی سب بادشاہتوں میں جتنے بھی دانشور ہیں،
اُن میں تجھ جیسا کوئی بھی نہیں ہے۔
8 وہ سب بےعقل اور احمق ہیں۔
ایک درخت کی طرف سے ہدایت محض دھوکا* ہے۔
9 ترسیس سے چاندی کی چادریں اور اُوفاز سے سونا منگوایا جاتا ہے
جسے کاریگر اور دھاتگر لکڑی پر چڑھا دیتے ہیں۔
اُن بُتوں کو نیلے دھاگے اور جامنی اُون کا لباس پہنایا جاتا ہے۔
اُن سب کو ماہر کاریگر بناتے ہیں۔
10 لیکن یہوواہ سچ میں خدا ہے۔
وہ زندہ خدا اور ابدی بادشاہ ہے۔
اُس کے قہر کی وجہ سے زمین کانپے گی
اور کوئی بھی قوم اُس کا غضب برداشت نہیں کر پائے گی۔
11* تُم لوگ اُن سے یہ کہنا:
”جن خداؤں نے آسمان اور زمین کو نہیں بنایا،
وہ زمین سے اور آسمان کے نیچے سے مٹ جائیں گے۔“
12 اُسی نے اپنی طاقت سے زمین کو بنایا ہے؛
اُسی نے اپنی دانشمندی سے زرخیز زمین کو تیار کِیا ہے
اور اُسی نے اپنی سمجھداری سے آسمان کو پھیلایا ہے۔
13 جب وہ اپنی آواز بلند کرتا ہے
تو آسمان کے پانیوں میں ہلچل مچ جاتی ہے۔
وہ زمین کے کونے کونے سے بادلوں* کو اُوپر اُٹھاتا ہے۔
وہ بارش کے لیے بجلی* بناتا ہے
اور اپنے گوداموں سے ہوا باہر لاتا ہے۔
14 ہر اِنسان بغیر سمجھ اور علم کے کام کرتا ہے۔
ہر دھاتگر کو اُس کی تراشی ہوئی مورتوں کی وجہ سے شرمندہ کِیا جائے گا
کیونکہ اُس کے دھات کے بُت محض جھوٹ ہیں
اور اُن میں کوئی سانس* نہیں ہے۔
15 وہ محض دھوکا* ہیں اور تمسخر کے لائق ہیں۔
جب اُن کی سزا کا دن آئے گا تو وہ فنا ہو جائیں گے۔
16 وہ ہستی جو یعقوب کا حصہ ہے، اِن چیزوں جیسی نہیں ہے
کیونکہ اُسی نے سب کچھ بنایا ہے
اور اِسرائیل اُس کی وراثت کی لاٹھی ہے۔
اُس کا نام فوجوں کا خدا یہوواہ ہے۔
17 اَے محاصرے میں رہنے والی عورت!
زمین سے اپنی گٹھڑی سمیٹ
18 کیونکہ یہوواہ یہ فرماتا ہے:
”مَیں اِس وقت اِس ملک کے باشندوں کو باہر پھینکنے* والا ہوں
اور مَیں اُنہیں پریشانی میں مبتلا کر دوں گا۔“
19 میرے زخم* کی وجہ سے مجھ پر افسوس!
میرا زخم لاعلاج ہے۔
مَیں نے کہا: ”یہ میری بیماری ہے اور مجھے اِسے جھیلنا پڑے گا۔
20 میرے خیمے کو تباہ کر دیا گیا ہے اور میرے خیمے کی سب رسیاں توڑ دی گئی ہیں۔
میرے بیٹوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے اور اب وہ نہیں ہیں۔
میرے خیمے کو کھڑا کرنے والا اور میرے خیمے کے کپڑے پھیلانے والا کوئی نہیں رہا۔
21 چرواہوں نے بےوقوفی کی؛
اُنہوں نے یہوواہ سے رہنمائی نہیں مانگی۔
اِسی لیے اُنہوں نے گہری سمجھ سے کام نہیں لیا
اور اُن کے سارے گلّے بکھر گئے ہیں۔“
22 سنو! ایک خبر آ رہی ہے!
شمال کے ملک سے بہت شورشرابہ سنائی دے رہا ہے
جو یہوداہ کے شہروں کو ویران کر دے گا اور اُسے گیدڑوں کا ٹھکانا بنا دے گا۔
23 اَے یہوواہ! مَیں اچھی طرح جانتا ہوں کہ اِنسان اپنی راہ کا مالک نہیں ہے۔
وہ اپنے قدموں کی رہنمائی نہیں کر سکتا۔
24 اَے یہوواہ! اپنے اِنصاف کے مطابق میری اِصلاح کر
لیکن غصے سے نہیں تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تُو مجھے فنا کر دے۔
25 اُن قوموں پر اپنا غضب نازل کر جو تجھے نظرانداز کر دیتی ہیں
اور اُن خاندانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے
کیونکہ اُنہوں نے یعقوب کو پھاڑ کھایا ہے،
ہاں، اُنہوں نے اُسے پھاڑ کھایا ہے اور تقریباً مٹا دیا ہے؛
اُنہوں نے اُس کے ملک کو ویران کر دیا ہے۔