آپ ”شیر کا دل“ حاصل کر سکتے ہیں
بعض اوقات بائبل شیر کو دلیری اور خوداعتمادی کی علامت کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ بہادر یا دلیر اشخاص کا ذِکر ”شیر کا دل“ رکھنے والوں کے طور پر کِیا جاتا ہے، اور صادقوں کو ”شیرببر کی مانند دلیر“ کہا جاتا ہے۔ (۲-سموئیل ۱۷:۱۰؛ امثال ۲۸:۱) بالخصوص جب للکارا جائے تو شیر یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ”حیوانات میں بہادر“ کے طور پر ایسی شہرت کا مستحق ہے۔—امثال ۳۰:۳۰۔
یہ شیرببر کی بےباکی ہی ہے جس سے یہوؔواہ خدا اپنے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم کے مشابہہ ٹھہراتا ہے۔ یسعیاہ ۳۱:۴، ۵ بیان کرتی ہے: ”جس طرح شیرببر ہاں جوان شیرببر اپنے شکار پر سے غراتا ہے اور اگر بہت سے گڈرئیے اُسکے مقابلہ کو بلائے جائیں تو اُنکی للکار سے نہیں ڈرتا اور اُنکے ہجوم سے دب نہیں جاتا اُسی طرح ربُالافواج کوہِصیوؔن . . . پر لڑنے کو اُتریگا۔ . . . وہ حمایت کریگا اور رہائی بخشے گا۔ رحم کریگا اور بچا لیگا۔“ یوں یہوؔواہ اپنے خادموں کو بالخصوص مخالفت کی صورت میں، اپنی فعال فکرمندی کی یقیندہانی کراتا ہے۔
بائبل نوعِانسان کے سب سے بڑے مخالف، شیطان اِبلیس کا موازنہ، گرجنے والے، پھاڑ کھانے والے شیرببر سے کرتی ہے۔ اُسکا شکار ہونے سے بچنے کیلئے، ہمیں صحائف میں بتایا گیا ہے: ”تُم ہوشیار اور بیدار رہو۔“ (۱-پطرس ۵:۸) ایسا کرنے کا ایک طریقہ مُہلک روحانی غنودگی سے گریز کرنا ہے۔ اس سلسلے میں یسوؔع نے فرمایا: ”پس خبردار رہو۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے دل خمار اور نشہبازی اور اس دُنیا کی فکروں سے سُست ہو جائیں۔“ (لوقا ۲۱:۳۴-۳۶) جیہاں، ان ”آخری ایّام“ میں روحانی طور پر بیدار رہنا ہمیں ”شیر کا دل“ عطا کر سکتا ہے، ایک ایسا دل جو ’یہوواہ پر توکل کرنے سے قائم ہے۔‘—۲-تیمتھیس ۳:۱؛ زبور ۱۱۲:۷، ۸۔ (۳۲ ۰۷/۱۵ w۹۶)