یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • bfl سبق 87 ص.‏ 204-‏ص.‏ 205 پ.‏ 3
  • یسوع کا آخری کھانا

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • یسوع کا آخری کھانا
  • پاک کلام سے آپ کے لیے خاص سبق
  • ملتا جلتا مواد
  • مالک کی یادگاری تقریب
    یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
  • ایک نئی تقریب
    پاک کلام کی سچی کہانیاں
  • ‏”‏میری یادگاری کے واسطے یہی کِیا کرو“‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اعلان کرتا ہے—2013ء
  • آپ کیلئے ایک اہم تقریب
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2004ء
مزید
پاک کلام سے آپ کے لیے خاص سبق
bfl سبق 87 ص.‏ 204-‏ص.‏ 205 پ.‏ 3
یسوع اپنے 11 وفادار رسولوں کے ساتھ عشائے‌ربانی کی تقریب کی شروعات کر رہے ہیں۔‏

سبق نمبر 87

یسوع کا آخری کھانا

یہودی ہر سال نیسان کے مہینے کی 14ویں تاریخ کو عیدِفسح مناتے تھے۔ وہ یہ عید اِس لیے مناتے تھے تاکہ اُنہیں یاد رہے کہ یہوواہ نے کس طرح اُنہیں مصر کی غلامی سے چھڑایا اور اُس ملک میں لے گیا جسے دینے کا اُس نے وعدہ کِیا تھا۔ یسوع اور اُن کے رسولوں نے 33 عیسوی کو یروشلم میں ایک گھر کے اُوپر والے کمرے میں عیدِفسح منائی۔ جب اُنہوں نے کھانا کھا لیا تو یسوع نے کہا:‏ ”‏آپ میں سے ایک مجھے پکڑوائے گا۔“‏ یہ سُن کر رسول بہت حیران ہوئے۔ اُنہوں نے یسوع سے پوچھا:‏ ”‏وہ کون ہے؟“‏ یسوع نے کہا:‏ ”‏وہ وہی شخص ہے جسے مَیں روٹی کا یہ ٹکڑا دوں گا۔“‏ پھر یسوع نے روٹی کا ایک ٹکڑا یہوداہ اِسکریوتی کو دیا۔ وہ اُسی وقت اُٹھ کر وہاں سے چلا گیا۔‏

پھر یسوع نے روٹی لی، اُس پر دُعا کی اور اُسے توڑ کر اپنے باقی رسولوں کو دیا اور اُن سے کہا:‏ ”‏یہ روٹی کھائیں۔ یہ میرے جسم کی طرف اِشارہ کرتی ہے جو مَیں آپ کے لیے قربان کروں گا۔“‏ پھر اُنہوں نے مے پر دُعا کی اور اُسے اپنے رسولوں کو دیا۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏یہ مے پئیں۔ یہ میرے خون کی طرف اِشارہ کرتی ہے جو بہت سے لوگوں کے لیے بہایا جائے گا تاکہ اُن کے گُناہ معاف ہو جائیں۔ مَیں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپ آسمان پر میرے ساتھ بادشاہ ہوں گے۔ ہر سال میری یاد میں ایسا ہی کِیا کریں۔“‏ یسوع کے شاگرد آج بھی ہر سال اُسی شام جمع ہوتے ہیں۔ وہ مل کر ایک تقریب مناتے ہیں جسے یسوع کی موت کی یادگاری تقریب کہا جاتا ہے۔‏

کھانے کے بعد رسول اِس بات پر بحث کرنے لگے کہ اُن میں سے سب سے زیادہ اہم کون ہے۔ لیکن یسوع نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ میں سے سب سے بڑا وہ ہے جو خود کو سب سے چھوٹا یعنی معمولی سمجھتا ہے۔‏

مَیں نے آپ کو اپنا دوست کہا ہے۔ مَیں آپ کو وہ سب باتیں بتاتا ہوں جو مَیں نے باپ سے سنی ہیں۔ جلد ہی مَیں آسمان پر اپنے باپ کے پاس واپس چلا جاؤں گا۔ لیکن آپ یہیں ہوں گے۔ اگر آپ ایک دوسرے سے محبت کریں گے تو سب جان جائیں گے کہ آپ میرے شاگرد ہیں۔ آپ کو ایک دوسرے سے ویسے ہی محبت کرنی ہے جیسے مَیں نے آپ سے کی ہے۔“‏

آخر میں یسوع نے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ اُن کے سب شاگردوں کی حفاظت کرے۔ اُنہوں نے یہوواہ سے کہا کہ وہ اُن کے شاگردوں کی مدد کرے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔ اُنہوں نے دُعا میں یہ بھی کہا کہ یہوواہ کا نام پاک ثابت ہو۔ پھر یسوع اور اُن کے شاگردوں نے یہوواہ کی تعریف میں گیت گائے اور اِس کے بعد وہ باہر چلے گئے۔ اب یسوع کے گِرفتار ہونے کا وقت آ چُکا تھا۔‏

‏”‏گھبرائیں مت، چھوٹے گلّے کیونکہ آپ کے باپ نے آپ کو بادشاہت دینے کا فیصلہ کِیا ہے۔“‏—‏لُوقا 12:‏32

سوال:‏ یسوع نے اپنے رسولوں سے کیا وعدہ کِیا؟ یسوع نے اپنے رسولوں کے ساتھ آخری کھانا کھاتے وقت اُنہیں کون سی اہم باتیں سکھائیں؟‏

متی 26:‏20-‏30؛‏ لُوقا 22:‏14-‏26؛‏ یوحنا 13:‏1، 2،‏ 26،‏ 30،‏ 34، 35؛‏ 15:‏12-‏19؛‏ 17:‏3-‏26

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں