یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م93 1/‏1 ص.‏ 8-‏13
  • یہوواہ، عجیب‌وغریب کاموں کا کرنے والا

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • یہوواہ، عجیب‌وغریب کاموں کا کرنے والا
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1993ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • مصیبت‌زدہ مگر وفادار
  • یہوواہ کیساتھ گہری قربت
  • یہوواہ کی نیکی
  • یہوواہ کے بینظیر کام
  • یہوواہ کی بزرگی
  • دل کی یکسوئی سے چلنا
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1993ء
  • یہوواہ—‏نیکی کی افضل مثال
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2002ء
  • یہوواہ وفادارانہ محبت کا سرچشمہ ہے
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2004ء
  • یہوواہ کی بزرگی ادراک سے باہر ہے
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2004ء
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1993ء
م93 1/‏1 ص.‏ 8-‏13

یہوواہ، عجیب‌وغریب کاموں کا کرنے والا

‏”‏تو بزرگ ہے اور عجیب‌وغریب کام کرتا ہے۔ تو ہی واحد خدا ہے۔“‏—‏زبور ۸۶:‏۱۰‏۔‏

۱، ۲.‏ (‏ا)‏ انسان کی ایجادات نے دنیا پر کیسا اثر کیا ہے؟ (‏ب)‏ ہمیں بہتر چیزوں کی امید کہاں مل سکتی ہے؟‏

دورجدید کا انسان شاید شیخی بگھارے کہ اسکی ایجادات حیرت‌انگیز ہیں—‏برقی آلات، ذرائع‌مواصلات، ویڈیو، آٹوموبیل، ہوائی جہاز، اور کمپیوٹرائزڈ ٹیکنالوجی۔ ان تمام چیزوں نے دنیا کو ایک ہمسایگی میں تبدیل کر دیا ہے۔ لیکن کیسی ہمسایگی!‏ امن، ترقی، اور سب کے لئے چیزوں کی افراط کی بجائے، خونی جنگوں، جرم، دہشت‌گردی، آلودگی، بیماریوں اور غربت نے نسل‌انسانی کے ناک میں دم کر دیا ہے۔ اور ایٹمی ہتھیار تمام دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں، اگرچہ تعداد میں کم ہو گئے ہیں پھر بھی انسانی نسل کو نیست‌ونابود کر سکتے ہیں۔ موت کے سوداگر یعنی جنگی ہتھیاروں کے صنعتکار زمین پر بڑے بڑے کاروبار کر رہے ہیں۔ امیر، امیرتر ہوتے جاتے ہیں اور غریب، غریب‌تر۔ کیا کوئی حل نکال سکتا ہے؟‏

۲ جی‌ہاں!‏ کیونکہ کوئی ہے جو رہائی کی ضمانت دیتا ہے یعنی یہوواہ خدا جو ”‏بڑوں سے بڑا ہے۔“‏ (‏واعظ ۵:‏۸‏)‏ اس نے زبوروں کے تحریر کرنے کا الہام دیا جو مصیبت کے وقت کے لئے بڑی تسلی اور دانشمند مشورت دیتے ہیں۔ ان میں سے ایک ۸۶ زبور ہے جو سادہ سی بالائی عبارت رکھتا ہے:‏ ”‏داؤد کی دعا۔“‏ یہ وہ دعا ہے جسے آپ اپنی دعا بنا سکتے ہیں۔‏

مصیبت‌زدہ مگر وفادار

۳.‏ ان زمانوں میں، داؤد ہمارے لئے کونسا حوصلہ‌افزا نمونہ فراہم کرتا ہے؟‏

۳ داؤد نے یہ زبور اس وقت لکھا جب وہ مصیبت کے تحت تھا۔ ہم جو آجکل شیطان کے نظام کے ”‏آخری ایام“‏ کے اندر رہ رہے ہیں ”‏ان برے دنوں“‏ میں ویسی ہی آزمائشوں کا سامنا کرتے ہیں۔ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱‏، نیز دیکھیں متی ۲۴:‏۹-‏۱۳‏۔)‏ ہماری طرح داؤد نے ان مسائل کی وجہ سے جو اس کو متاثر کر رہے تھے پریشانیوں اور افسردگی کا سامنا کیا۔ لیکن اس نے ان آزمائشوں کو اپنے خالق پر اپنے وفادار توکل کو کمزور کرنے کی اجازت کبھی نہ دی۔ وہ پکار اٹھا تھا:‏ ”‏اے [‏یہوواہ، NW]‏ اپنا کان جھکا اور مجھے جواب دے۔ کیونکہ میں مسکین اور محتاج ہوں۔ میری جان کی حفاظت کر کیونکہ میں دیندار ہوں۔ اے میرے خدا!‏ اپنے بندہ کو جسکا توکل تجھ پر ہے بچا لے۔“‏—‏زبور ۸۶:‏۱، ۲‏۔‏

۴.‏ ہمیں کسطرح اپنا اعتماد ظاہر کرنا چاہیے؟‏

۴ ہم پراعتماد رہ سکتے ہیں، جیسے داؤد تھا کہ ”‏ہر طرح کی تسلی کا خدا“‏، یہوواہ، اس زمین کی طرف اپنے کان لگائے گا اور ہماری عاجزانہ دعاؤں کو سنے گا۔ (‏۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۳، ۴‏)‏ پوری طرح سے اپنے خدا پر توکل کرنے میں ہم داؤد کی نصیحت پر عمل کر سکتے ہیں:‏ ”‏اپنا بوجھ [‏یہوواہ، NW]‏ پر ڈال دے۔ وہ تجھے سنبھالیگا۔ وہ صادق کو کبھی جنبش نہ کھانے دیگا۔“‏—‏زبور ۵۵:‏۲۲‏۔‏

یہوواہ کیساتھ گہری قربت

۵.‏ (‏ا)‏بعض محتاط ترجموں نے یہودی فقہا کی غلطیوں کو کسطرح تبدیل کر دیا ہے؟ (‏ب)‏ کس طریقے سے ۸۵ واں اور ۸۶ واں زبور یہوواہ کی بڑائی بیان کرتے ہیں؟ (‏دیکھیں فٹ‌نوٹ۔)‏

۵ ۸۶ ویں زبور کے اصلی متن میں داؤد ”‏اے یہوواہ“‏ کے کلمات ۱۱ مرتبہ استعمال کرتا ہے۔ داؤد کی دعا کتنی پرجوش اور یہوواہ کیساتھ اسکی قربت کتنی گہری ہے!‏ بعد میں خدا کے نام کا ایسا قریبی استعمال یہودی فقہیوں، نمایاں طور پر شریعت کی کتابت کرنے والوں کیلئے ناپسندیدہ بن گیا۔ انہوں نے نام کے غلط استعمال کے توہم‌پرستانہ خوف کو فروغ دیا۔ اس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہوئے کہ انسان خدا کی صورت پر خلق ہو چکا تھا وہ ایسے اوصاف کو خدا سے منسوب کرنے سے انکار کرتے تھے جنہیں انسان بھی ظاہر کرتے ہیں۔ لہذا، انہوں نے اس ایک زبور ہی کے عبرانی متن میں الہٰی نام کے ۱۱ اظہارات کو نام (‏یہوواہ)‏ ی‌ہ‌وہ کی بجائے لقب ادونائی (‏خداوند)‏ سے بدل دیا۔ ہم شکرگزار ہو سکتے ہیں کہ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن آف دی ہولی سکرپچرز، کے علاوہ کئی دوسرے محتاط ترجموں نے خدا کے کلام میں الہٰی نام کو اسکے جائز مقامات پر بحال کر دیا ہے۔ نتیجے کے طور پر، یہوواہ کیساتھ ہمارے رشتے کو جیسے کہ اسے ہونا چاہیے اہم بنا دیا گیا ہے۔‏a

۶.‏ .‏ہم کن طریقوں سے ظاہر کر سکتے ہیں کہ یہوواہ کا نام ہمارے لئے بیش‌قیمت ہے؟‏

۶ داؤد کی دعا جاری رہتی ہے:‏ ”‏[‏اے یہوواہ، NW]‏ مجھ پر رحم کر کیونکہ میں دن بھر تجھ سے فریاد کرتا ہوں۔ [‏اے یہوواہ، NW]‏ اپنے بندہ کی جان کو شاد کر دے کیونکہ میں اپنی جان تیری طرف اٹھاتا ہوں۔“‏ (‏زبور ۸۶:‏۳، ۴‏)‏ غور کریں کہ داؤد ”‏دن بھر“‏ یہوواہ سے فریاد کرتا رہا تھا۔ سچ ہے کہ وہ اکثر رات کے وقت دعا کرتا تھا، جیسے کہ جب وہ بیابان میں ایک بھگوڑا تھا۔ (‏زبور ۶۳:‏۶، ۷‏)‏ اسی طرح سے آجکل جب بعض گواہوں کو زنابالجبر یا دوسرے مجرمانہ حملے کا خطرہ ہوا تو انہوں نے یہوواہ سے پرزور فریاد کی ہے۔ بعض اوقات انہیں خوش‌کن نتیجے سے حیرت ہوئی ہے۔‏b یہوواہ کا نام ہمارے لئے بیش‌قیمت ہے جیسے یہ ”‏یسوع مسیح، ابن‌داؤد“‏، کیلئے تھا جب وہ زمین پر تھا۔ یسوع نے اپنے شاگردوں کو سکھایا کہ یہوواہ کے نام کی تقدیس کیلئے دعا کریں اور ان پر ظاہر کیا کہ نام کس چیز کی علامت ہے۔—‏متی ۱:‏۱،‏ ۶:‏۹،‏ یوحنا ۱۷:‏۶،‏ ۲۵، ۲۶‏۔‏

۷.‏ یہوواہ کے اپنے خادموں کی جانوں کو اٹھا کھڑا کرنے کی کونسی مثالیں ہمارے پاس ہیں، اور ہمیں کیسا جوابی عمل دکھانا چاہیے؟‏

۷ داؤد نے اپنی جان، اپنی پوری ہستی، کو یہوواہ کی طرف اٹھایا تھا۔ زبور ۳۷:‏۵ میں یہ کہتے ہوئے وہ ایسا ہی کرنے کیلئے ہماری حوصلہ‌افزائی کرتا ہے:‏ ”‏اپنی راہ [‏یہوواہ، NW]‏ پر چھوڑ دے اور اس پر توکل کر۔ وہی سب کچھ کریگا۔“‏ لہذا، ہماری جان کو شاد کرنے کیلئے یہوواہ سے ہماری التجا جواب کے بغیر نہیں رہیگی۔ راستی پر قائم رہنے والے یہوواہ کے بہتیرے خادم مشکلات، ایذارسانیوں، اور بیماریوں کے باوجود—‏اس کی خدمت میں بڑی خوشی حاصل کرتے رہتے ہیں۔ افریقہ میں انگولا، لائبیریا، موزمبیق، اور زائر جیسے جنگ سے پاش‌پاش علاقوں میں ہمارے بھائی یہوواہ کی خدمت کو اپنی زندگیوں میں پہلے درجے پر رکھے ہو ئے ہیں۔‏c ایک باافراط روحانی فصل کی کٹائی میں وہ واقعی انکے لئے شادمانی کرنے کا سبب بنا ہے۔ جیسے انہوں نے برداشت کی ہے ویسے ہی ہمیں کرنی چاہیے۔ (‏رومیوں ۵:‏۳-‏۵‏)‏ اور جب ہم برداشت کرتے ہیں تو ہمیں یقین دلایا جاتا ہے:‏ ”‏کیونکہ یہ رویا ایک مقررہ وقت کے لئے ہے۔.‏.‏.‏ [‏یہ آخر تک منتظر رہتی ہے، NW]‏.‏.‏.‏ یہ تاخیر نہ کریگی۔“‏ (‏حبقوق ۲:‏۳)‏ ہماری دعا ہے کہ ہم بھی یہوواہ پر پورے اعتماد اور توکل کے ساتھ ”‏[‏آخر تک، NW]‏ منتظر“‏ رہیں۔‏

یہوواہ کی نیکی

۸.‏ ہم یہوواہ کے ساتھ کیسی قربت رکھ سکتے ہیں اور اس نے اپنی نیکی کو کیسے ظاہر کیا ہے؟‏

۸ داؤد مزید پرجوش التجا کرتا ہے:‏ ”‏اس لئے کہ تو [‏اے یہوواہ، NW]‏ نیک اور معاف کرنے کو تیار ہے اور اپنے سب دعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔ اے [‏یہوواہ، NW]‏ میری دعا پر کان لگا اور میری منت کی آواز پر توجہ فرما۔ میں اپنی مصیبت کے دن تجھ سے دعا کرونگا۔ کیونکہ تو مجھے جواب دیگا۔“‏ (‏زبور ۸۶:‏۵-‏۷‏)‏ اصطلا‌ح ”‏اے یہوواہ“‏ کی قربت سے باربار ہمارے اندر جذبات کی ایک لہر دوڑ جاتی ہے!‏ یہ ایک ایسی قربت ہے جسے ہم دعا کے ذریعے مسلسل ترقی دے سکتے ہیں۔ ایک اور موقع پر داؤد نے دعا کی تھی:‏ ”‏میری جوانی کی خطاؤں اور میرے گناہوں کو یاد نہ کر۔ اے [‏یہوواہ، NW]‏ اپنی نیکی کی خاطر اپنی شفقت کے مطابق مجھے یاد فرما۔“‏ (‏زبور ۲۵:‏۷‏)‏ یہوواہ نیکی کا عظیم جوہر ہے—‏یسوع کا فدیہ مہیا کرنے میں، تائب گنہگاروں کیلئے رحم دکھانے میں، اور اپنے وفادار اور قدردان گواہوں پر شفقت برسانے میں۔—‏زبور ۱۰۰:‏۳-‏۵،‏ ملاکی ۳:‏۱۰۔‏

۹.‏ تائب گنہگاروں کو کس یقین‌دہانی پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے؟‏

۹ کیا ہمیں ماضی کی غلطیوں پر پریشان ہونا چاہیے؟ اگر ہم اب اپنے پاؤں کے لئے سیدھے راستے بنا رہے ہیں تو تائب اشخاص کے لئے پطرس رسول کی یقین‌دہانی کو یاد کرکے ہماری حوصلہ‌افزائی ہوتی ہے کہ یہوواہ کے حضور سے ”‏تازگی کے دن“‏ آئینگے۔ (‏اعمال ۳:‏۱۹‏)‏ آئیے ہم اپنے فدیہ دینے والے، یسوع، کے ذریعے دعا میں یہوواہ کی نزدیکی میں رہیں، جس نے محبت سے یہ کہا تھا:‏ ”‏اے محنت اٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ میں تم کو آرام دونگا۔ میرا جوا اپنے اوپر اٹھالو اور مجھ سے سیکھو کیونکہ میں حلیم ہوں اور دل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائینگی۔“‏ جب وفادار گواہ یسوع کے بیش‌قیمت نام سے آجکل یہوواہ سے دعا کرتے ہیں تو وہ واقعی تازگی پاتے ہیں۔—‏متی ۱۱:‏۲۸، ۲۹،‏ یوحنا ۱۵:‏۱۶‏۔‏

۱۰.‏ زبور کی کتاب یہوواہ کی شفقت کو کیا فضیلت دیتی ہے؟‏

۱۰ زبور کی کتاب یہوواہ کی ”‏شفقت“‏ کا سو سے زیادہ مرتبہ ذکر کرتی ہے۔ یقینی طور پر ایسی شفقت باافراط ہے!‏ اپنی پہلی چار آیات میں، ۱۱۸ واں زبور ”‏اسکی شفقت ابدی ہے“‏ کا باربار چار مرتبہ ذکر کرتے ہوئے خدا کے خادموں سے یہوواہ کا شکر کرنے کی استدعا کرتا ہے۔ ۱۳۶ واں زبور ”‏اسکی شفقت“‏ کی قابل‌قدر صفت پر ۲۶ مرتبہ زور دیتا ہے۔ جن بھی طریقوں سے ہم غلطی کرتے ہیں—‏اور جیسے یعقوب ۳:‏۲ کہتی ہے، ”‏ہم سب کے سب اکثر خطا کرتے ہیں“‏—‏دعا ہے کہ ہم یہوواہ کے رحم اور شفقت پر اعتماد رکھتے ہوئے اسکی معافی کے طالب ہونے کو تیار رہیں۔ اسکی شفقت ہمارے لئے اسکی وفادار محبت کا اظہار ہے۔ اگر ہم وفاداری سے خدا کی مرضی کو پورا کرتے رہتے ہیں تو وہ ہر آزمائش کا سامنا کرنے کیلئے ہمیں تقویت دینے سے اپنی وفادار محبت دکھائیگا۔—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۳‏۔‏

۱۱.‏ بزرگوں کی طرف سے کارروائی جرم کے احساسات کو دور کرنے کے لئے کیسے مدد کر سکتی ہے؟‏

۱۱ ایسے مواقع ہو سکتے ہیں جب ہم دوسروں سے ٹھوکر کھاتے ہیں۔ بچپن میں جذباتی یا جسمانی بدسلوکی نے بعض کے ساتھ گناہ یا مکمل طور پر نااہلی کے احساسات کو باقی رہنے دیا ہے۔ ایسا ستم‌رسیدہ شخص اس اعتماد کیساتھ یہوواہ کو یاد کر سکتا ہے کہ وہ جواب دیگا۔ (‏زبور ۵۵:‏۱۶، ۱۷‏)‏ ایک مہربان بزرگ اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں ایسے شخص کی مدد کرنے کیلئے شاید دلچسپی لے کہ یہ ستم‌رسیدہ شخص کا قصور نہ تھا۔ اسکے بعد، بزرگ کی طرف سے وقتاً فوقتاً فون پر ملاقات اس شخص کی مدد کر سکتی ہے جبتک کہ وہ (‏مرد یا عورت)‏ اپنا ”‏بوجھ اٹھانے“‏ کے قابل نہیں ہو جاتا۔—‏گلتیوں ۶:‏۲،‏ ۵‏۔‏

۱۲.‏ مصیبتوں میں کیسے اضافہ ہوا ہے، لیکن کیسے ہم انکے ساتھ کامیابی سے نپٹ سکتے ہیں؟‏

۱۲ بہت سے دیگر تکلیف‌دہ حالات بھی ہیں جنکے ساتھ آجکل یہوواہ کے لوگوں کو مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ ۱۹۱۴ میں پہلی عالمی جنگ کے آغاز کیساتھ، بڑی بڑی تباہ‌کاریوں نے اس زمین پر مصیبت ڈھانا شروع کر دیا تھا۔ جیسے یسوع نے پیشینگوئی کی تھی، وہ ”‏مصیبتوں کا شروع“‏ تھیں۔ جیسے ہی ہم ”‏اس دستورالعمل کے آخر“‏ میں آگے نکل آئے ہیں تو مصیبتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ (‏متی ۲۴:‏۳،‏ ۸‏)‏ ابلیس کا ”‏تھوڑا ہی سا وقت“‏ اپنے مُنتہائی خاتمے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۱۲‏)‏ بڑا دشمن ”‏گرجنے والے شیر ببر کی طرح“‏ شکار کی تلاش میں، ہمیں خدا کے گلے سے جدا کرنے اور تباہ کرنے کیلئے ہر دستیاب حیلے کو استعمال کر رہا ہے۔ (‏۱-‏پطرس ۵:‏۸‏)‏ لیکن وہ کامیاب نہ ہوگا!‏ کیونکہ داؤد کی طرح ہم اپنے توکل کو اپنے واحد خدا، یہوواہ، پر مکمل طور پر لنگرانداز رکھتے ہیں۔‏

۱۳.‏ والدین اور انکے بچے یہوواہ کی نیکی سے خود کو کیسے فیضیاب کر سکتے ہیں؟‏

۱۳ بیشک داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کے دل میں یہوواہ کی نیکی پر بھروسہ کرنے کی ضرورت کو جاگزین کیا تھا۔ لہذا، سلیمان بھی اپنے بیٹے کو ہدایت کر سکتا تھا:‏ ”‏سارے دل سے [‏یہوواہ، NW]‏ پر توکل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ اپنی سب راہوں میں اسکو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کریگا۔ تو اپنی ہی نگاہ میں دانشمند نہ بن۔ [‏یہوواہ، NW]‏ سے ڈر اور بدی سے کنارہ کر۔“‏ (‏امثال ۳:‏۵-‏۷‏)‏ اسی طرح سے آجکل والدین کو اپنے چھوٹے بچوں کو سکھانا چاہیے کہ کسطرح بھروسے کیساتھ یہوواہ سے دعا کریں اور بے‌رحم دنیا کے حملوں سے کسطرح نپٹیں—‏جیسے کہ سکول میں ساتھیوں کا دباؤ اور بداخلاقی کا مرتکب ہونے کی آزمائیشیں۔ اپنے بچوں کیساتھ ہر روز بائبل اصولوں پر چلنا انکے نوخیز دلوں پر یہوواہ کیلئے حقیقی محبت اور اس پر دعائیہ بھروسے کو نقش کر سکتا ہے۔—‏استثنا ۶:‏۴-‏۹، ۱۱:‏۱۸، ۱۹۔‏

یہوواہ کے بینظیر کام

۱۴، ۱۵.‏ یہوواہ کے بعض بینظیر کام کونسے ہیں؟‏

۱۴ پُختہ یقین کیساتھ داؤد کہتا ہے:‏ ”‏[‏اے یہوواہ، NW]‏ معبودوں میں تجھ سا کوئی نہیں اور تیری صنعتیں بے‌مثال ہیں۔“‏ (‏زبور ۸۶:‏۸‏)‏ یہوواہ کے کام اس تصور سے بھی زیادہ عظیم، زیادہ عالیشان، زیادہ پرجلال ہیں جو کوئی انسان کبھی کر سکتا ہے۔ جیسے کہ جدید سائنس نے جھلک دیکھی ہے تخلیقی کائنات—‏اسکی وسعت، اسکی ہم‌آہنگی، اسکی شان‌وشوکت—‏ہر اس چیز سے زیادہ عظیم‌الشان ثابت ہو چکی ہے جسے داؤد نے سمجھا تھا۔ پھر بھی اس نے یہ کہنے کی تحریک پائی تھی:‏ ”‏آسمان خدا کا جلال ظاہر [‏کرتے ہیں، NW]‏ اور فضا اسکی دستکاری دکھاتی ہے۔“‏—‏زبور ۱۹:‏۱‏۔‏

۱۵ جس طریقے سے یہوواہ نے دن اور رات، موسم، بیج بونے اور فضل کاٹنے کے وقت، اور مستقبل میں انسانی لطف‌اندوزی کی خاطر کثیر سامان‌راحت فراہم کرنے کے لئے زمین کو قائم اور تیار کیا، اس سے بھی حیران‌کن طور پر اس کے کاموں کی تصویرکشی ہوتی ہے۔ اور ہم خود بھی کس حیران‌کن طریقے سے بنائے اور لیس کئے گئے ہیں، اس طرح کہ ہم یہوواہ کے کاموں سے استفادہ کرنے کے قابل ہیں جو ہماری چاروں طرف ہیں!‏—‏پیدایش ۲:‏۷-‏۹،‏ ۸:‏۲۲،‏ زبور ۱۳۹:‏۱۴‏۔‏

۱۶.‏ یہوواہ کی نیکی کا عظیم‌ترین اظہار کیا ہے جو کن مزید بینظیر کاموں کا موجب بنتا ہے؟‏

۱۶ ہمارے پہلے والدین نے خدا کی نافرمانی کرنے کے بعد، مصیبتوں کی راہ کھول دی جنہوں نے آج تک زمین پر بلا‌ئے‌آسمانی کو برپا کر رکھا ہے، تو بھی یہوواہ نے اپنی محبت کی وجہ سے اپنے بیٹے کو خدا کی بادشاہت کا اعلان کرنے اور نسل‌انسانی کے فدیے کے طور پر مرنے کیلئے زمین پر بھیجنے سے ایک عجیب‌وغریب کام کو انجام دیا۔ اور عجائب کا بھی عجیب!‏ پھر یہوواہ نے مسیح کو اپنا منتخب ساتھی بادشاہ بنانے کیلئے زندہ کیا۔ (‏متی ۲۰:‏۲۸،‏ اعمال ۲:‏۳۲،‏ ۳۴‏)‏ خدا نے وفادار انسانوں میں سے ”‏نیا مخلوق“‏ بھی چن لیا ہے جو فیض‌رساں ”‏نئے آسمان“‏ کے طور پر ”‏نئی زمین“‏ کے معاشرے پر مسیح کیساتھ حکومت کریگا جس میں قیامت پانے والے اربوں لوگ شامل ہونگے۔ (‏۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۷،‏ مکاشفہ ۲۱:‏۱،‏ ۵-‏۷،‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۲۲-‏۲۶‏)‏ یوں یہوواہ کے کام ایک جلالی عروج کی طرف بڑھینگے!‏ واقعی ہم خوشی سے للکار سکتے ہیں:‏ ”‏اے خداوند،.‏.‏.‏ تو نے اپنے ڈرنے والوں کیلئے کیسی بڑی [‏نیکی، NW]‏ رکھ چھوڑی ہے۔“‏—‏زبور ۳۱:‏۱۷-‏۱۹‏۔‏

۱۷.‏ یہوواہ کے کاموں کے سلسلے میں زبور ۸۶:‏۹ کیسے اب پوری ہو رہی ہے؟‏

۱۷ یہوواہ کے جدید دور کے کاموں میں وہ باتیں شامل ہیں جنکا ذکر داؤد زبور ۸۶:‏۹ میں کرتا ہے:‏ ”‏[‏اے یہوواہ، NW]‏ سب قومیں جنکو تو نے بنایا آ کر تیرے حضور سجدہ کرینگی اور تیرے نام کی تمجید کرینگی۔“‏ بادشاہتی وارثوں کے ”‏چھوٹے گلے،“‏ نئے مخلوق کے باقی لوگوں کو نوع‌انسانی میں سے بلا‌نے کے بعد، یہوواہ نے ”‏ہر ایک قوم“‏ میں سے لاکھوں ”‏دوسری بھیڑوں“‏ کی ”‏ایک بڑی بھیڑ“‏ کو جمع کرنا شروع کر دیا ہے، وہ بھی یسوع کے بہائے ہوئے خون پر ایمان رکھتی ہے۔ ان کو، وہ ایک متحرک تنظیم، آجکل زمین پر واحد امن‌پسند معاشرے، میں تعمیر کر چکا ہے۔ اسکو دیکھکر آسمانی لشکر یہوواہ کو سجدہ کرتے ہوئے کہتے ہیں:‏ ”‏حمد اور تمجید اور حکمت اور شکر اور عزت اور قدرت اور طاقت ابدالآباد ہمارے خدا کی ہو۔“‏ بڑی بھیڑ بھی یہوواہ کے نام کی تمجید کرتی ہے اور اس دنیا کے خاتمے سے بچنے کی امید اور فردوسی زمین پر ابد تک زندہ رہنے کی امید کے ساتھ ”‏رات دن“‏ اسکی خدمت کرتی ہے۔—‏لوقا ۱۲:‏۳۲،‏ مکاشفہ ۷:‏۹-‏۱۷،‏ یوحنا ۱۰:‏۱۶‏۔‏

یہوواہ کی بزرگی

۱۸.‏ یہوواہ نے کیسے ظاہر کیا ہے کہ وہ ”‏واحد خدا“‏ ہے؟‏

۱۸ اسکے بعد داؤد یہ کہتے ہوئے یہوواہ کی خدائی پر توجہ مبذول کراتا ہے:‏ ”‏کیونکہ تو بزرگ ہے اور عجیب‌وغریب کام کرتا ہے تو ہی واحد خدا ہے۔“‏ (‏زبور ۸۶:‏۱۰‏)‏ قدیم وقتوں ہی سے یہوواہ یہ ظاہر کرتا رہا ہے کہ وہ واقعی ”‏واحد خدا“‏ ہے۔ وہ مصر کا ایک جابر فرعون ہی تھا جس نے موسی کو گستاخانہ طریقے سے چیلنج کیا تھا:‏ ”‏[‏یہوواہ، NW]‏ کون ہے کہ میں اسکی بات مان کر بنی‌اسرائیل کو جانے دوں؟ میں [‏یہوواہ، NW]‏ کو نہیں جانتا۔“‏ لیکن جلد ہی اسے معلوم ہو گیا تھا کہ یہوواہ کتنا عظیم ہے!‏ قادرمطلق خدا نے تباہ‌کن آفتیں بھیجکر، مصر کے پہلوٹھوں کو ہلاک کرکے، اور فرعون اور اسکی بہترین فوج کو بحرقلزم میں نیست‌ونابود کرکے مصر کے دیوتاؤں اور جادوگری کرنے والے پجاریوں کو ذلیل کیا۔ واقعی، معبودوں میں سے کوئی یہوواہ کی مانند نہیں!‏—‏خروج ۵:‏۲، ۱۵:‏۱۱، ۱۲۔‏

۱۹، ۲۰.‏ (‏ا)‏ مکاشفہ ۱۵:‏۳، ۴ کے گیت کا نہایت شاندار اظہار کب ہوگا؟ (‏ب)‏ اب بھی ہم یہوواہ کے کام میں کیسے حصہ لے سکتے ہیں؟‏

۱۹ خدائے واحد کے طور پر، یہوواہ جدید مصر—‏شیطان کی دنیا—‏سے اپنے فرمانبردار پرستاروں کو چھڑانے کی تیاری میں عجیب‌وغریب کام کرنے لگا ہے۔ پورے گزشتہ ماضی میں منادی کرنے کی نہایت جامع مہم کے ذریعے ایک گواہی کے طور پر اس نے ساری زمین پر اپنے الہٰی فیصلوں کا اعلان کرا دیا ہے، یوں متی ۲۴:‏۱۴ میں یسوع کی پیشینگوئی کی تکمیل ہو گئی ہے۔ خاتمہ جلد آنا چاہیے، جب یہوواہ زمین پر تمام بدکاری کو ایک بنظیر پیمانے پر مٹا ڈالنے سے اپنی بزرگی کرائیگا۔ (‏زبور ۱۴۵:‏۲۰‏)‏ تب موسی کا گیت اور برے کا گیت ایک نقطہ‌عروج کو پہنچے گا:‏ ”‏اے قادرمطلق [‏یہوواہ، NW]‏ خدا!‏ تیرے کام بڑے اور عجیب ہیں۔ اے ازلی بادشاہ!‏ تیری راہیں راست اور درست ہیں۔ اے [‏یہوواہ، NW]‏ کون تجھ سے نہ ڈریگا؟ اور کون تیرے نام کی تمجید نہ کریگا؟ کیونکہ صرف تو ہی قدوس ہے۔“‏—‏مکاشفہ ۱۵:‏۳، ۴‏۔‏

۲۰ دعا ہے کہ ہم خدا کے ان شاندار مقاصد کی بابت دوسروں کو بتانے میں اپنا گرمجوش حصہ ادا کریں۔ (‏مقابلہ کریں اعمال ۲:‏۱۱‏۔)‏ یہوواہ ہمارے زمانے میں اور آئندہ مستقبل میں بڑے اور عجیب کام کرتا رہیگا، جیسے کہ ہمارا اگلا مضمون بیان کریگا۔ (‏۸ ۱۲/۱۵ W۹۲)‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

a ۱۸۷۴ کا ایک بائبل تبصرہ اینڈریو اے۔ بونار کو یہ کہتے ہوئے حوالہ دیتا ہے:‏ ”‏پہلے [‏۸۵ ویں]‏ زبور کے آخر پر خدا کے عجیب‌وغریب کردار، اسکے جلالی نام کو بہت، بہت زیادہ، نمایاں کیا گیا ہے۔ یہ اسکے بعد ایک اور ”‏داؤد کی دعا،“‏ کی توجیہ کرتا ہے جو تقریباً یہوواہ کے کردار سے اتنا ہی پر ہے۔ اس زبور [‏۸۶ ویں]‏ کا مرکزی خیال یہوواہ کا نام ہے۔“‏

b واچ‌ٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف نیو یارک، انکارپوریٹڈ کے شائع‌کردہ جون ۲۲، ۱۹۸۴ کے اویک!‏ کے شمارے کے صفحہ ۲۸ کو دیکھیں۔‏

c تفصیل کے لئے ”‏۱۹۹۲ کے خدمتی سال کی یہوواہ کے گواہوں کی عالمگیر رپورٹ“‏ کے چارٹ کو دیکھیں جو یکم جنوری، ۱۹۹۳ کے واچ‌ٹاور کے شمارے میں شائع ہوا ہے۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

▫ ہمیں زبور ۸۶ کی دعا کو اپنی ذاتی دعا کیوں بنانا چاہیے؟‏

▫ ہم کسطرح سے یہوواہ کی قربت حاصل کر سکتے ہیں؟‏

▫ یہوواہ ہمارے لئے اپنی نیکی کسطرح ظاہر کرتا ہے؟‏

▫ یہوواہ کے بعض بینظیر کام کونسے ہیں؟‏

▫ بزرگی کے لحاظ سے یہوواہ ”‏واحد خدا“‏ کیسے ہے؟‏

‏[‏تصویر]‏

آنے والی ”‏نئی زمین“‏ پر یہوواہ کے عجیب‌وغریب کام اسکے جلال اور نیکی کی شہادت دیں گے

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں