یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م99 1/‏7 ص.‏ 18-‏22
  • خاندانو، خدا کی کلیسیا کے حصے کے طور پر اُسکی حمد کرو

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • خاندانو، خدا کی کلیسیا کے حصے کے طور پر اُسکی حمد کرو
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1999ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • دل کو مضبوط کرنا
  • کلیسیائی اجلاسوں کیلئے تیاری
  • میدانی خدمت کیلئے خاندانی تیاری
  • اُنہیں یہوواہ کی راہوں کی تعلیم دیتے رہیں
  • خاندان کے سربراہ—‏عبادت کرنے کے اچھے معمول کو برقرار رکھیں
    ہماری بادشاہتی خدمتگزاری ۲۰۰۲
  • خاندان کے طور پر باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کریں
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1999ء
  • خاندانوں کے لئے ایک خاص بندوبست
    ہماری بادشاہتی خدمتگزاری ۲۰۱۱
  • خاندان کو روحانی طور پر مضبوط بنانا
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2001ء
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1999ء
م99 1/‏7 ص.‏ 18-‏22

خاندانو، خدا کی کلیسیا کے حصے کے طور پر اُسکی حمد کرو

‏”‏مَیں جماعتوں میں خداوند [‏”‏یہوواہ،“‏ این‌ڈبلیو]‏ کو مبارک کہونگا۔“‏—‏زبور ۲۶:‏۱۲‏۔‏

۱.‏ گھر میں مطالعے اور دُعا کے علاوہ سچی پرستش کا ایک اہم حصہ کیا ہے؟‏

یہوواہ کی پرستش میں صرف گھر میں دُعا اور بائبل مطالعہ کرنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ خدا کی کلیسیا کے حصہ کے طور پر کارگزاری بھی شامل ہے۔ قدیم اسرائیل کو خدا کی شریعت سیکھنے کے لئے اپنے ”‏سب لوگوں کو یعنی مردوں اور عورتوں اور بچوں .‏ .‏ .‏ کو جمع“‏ کرنے کا حکم دیا گیا تھا تاکہ وہ اُس کی راہ پر چلیں۔ (‏استثنا ۳۱:‏۱۲؛ یشوع ۸:‏۳۵)‏ عمررسیدہ اور ’‏نوجوانوں اور کنواریوں‘‏ کی یہوواہ کے نام کی حمد کرنے کیلئے حوصلہ‌افزائی کی گئی تھی۔ (‏زبور ۱۴۸:‏۱۲، ۱۳‏)‏ ایسا ہی بندوبست مسیحی کلیسیا میں بھی پایا جاتا ہے۔ پوری دُنیا کے کنگڈم ہالوں میں منعقد ہونے والے اجلاسوں میں مرد، عورتیں اور بچے بصد شوق آزادانہ شرکت کرتے ہیں۔—‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۳-‏۲۵‏۔‏

۲.‏ (‏ا)‏ چھوٹے بچوں کی اجلاسوں سے محظوظ ہونے کیلئے مدد کرنے میں تیاری ایک بنیادی عنصر کیوں ہے؟ (‏ب)‏ کس کا نمونہ اہم ہے؟‏

۲ سچ ہے کہ نوجوانوں کو کلیسیائی کارگزاری کے خوشگوار معمول کا عادی بنانا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ اگر اپنے والدین کے ساتھ اجلاسوں پر آنے والے بعض بچے اجلاسوں سے محظوظ نہیں ہوتے تو کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟ بیشک، بیشتر بچوں کا توجہ دینے کا دورانیہ کم ہوتا ہے اس لئے وہ بآسانی اُکتا جاتے ہیں۔ تیاری اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد کر سکتی ہے۔ تیاری کے بغیر، بچے معنی‌خیز انداز میں اجلاسوں میں حصہ نہیں لے سکتے۔ (‏امثال ۱۵:‏۲۳‏)‏ تیاری کے بغیر، اُن کے لئے اطمینان‌بخش روحانی ترقی کرنا مشکل ہوگا۔ (‏۱-‏تیمتھیس ۴:‏۱۲،‏ ۱۵‏)‏ کیا کِیا جا سکتا ہے؟ سب سے پہلے تو والدین کو یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ آیا وہ خود اجلاسوں کی تیاری کرتے ہیں۔ اُنکا نمونہ بہت اثر ڈالتا ہے۔ (‏لوقا ۶:‏۴۰‏)‏ خاندانی مطالعے کی محتاط منصوبہ‌سازی بھی ایک اہم عنصر ہو سکتا ہے۔‏

دل کو مضبوط کرنا

۳.‏ خاندانی مطالعے کے دوران، دلوں کو مضبوط کرنے کیلئے خاص کوشش کیوں کی جانی چاہئے اور یہ کس چیز کا تقاضا کرتا ہے؟‏

۳ خاندانی مطالعے کو محض علم اکٹھا کرنے کا ہی نہیں بلکہ دلوں کو مضبوط کرنے کا وقت بھی ہونا چاہئے۔ اس کیلئے خاندان کے افراد کو درپیش مسائل سے آگہی اور ہر ایک کیلئے مشفقانہ فکرمندی کی ضرورت ہے۔ یہوواہ ”‏دل کو جانچتا ہے۔“‏—‏۱-‏تواریخ ۲۹:‏۱۷‏۔‏

۴.‏ (‏ا)‏ ”‏بے‌عقل“‏ ہونے کا کیا مطلب ہے؟ (‏ب)‏ ”‏حکمت حاصل“‏ کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۴ جب یہوواہ ہمارے بچوں کے دلوں کو جانچتا ہے تو وہ کیا پاتا ہے؟ اُن میں سے بیشتر کہیں گے کہ وہ خدا سے محبت کرتے ہیں اور یہ بات قابلِ‌تحسین ہے۔ تاہم، کسی نوجوان یا یہوواہ کی بابت سیکھنے والے کسی نئے شخص کے پاس یہوواہ کی راہوں کی بابت بہت محدود تجربہ ہوتا ہے۔ ناتجربہ‌کار ہونے کی وجہ سے، وہ بائبل کے بیان کے مطابق ”‏بے‌عقل“‏ ہو سکتا ہے۔ شاید اُسکے تمام محرکات تو بُرے نہ ہوں مگر کسی کے دل کو خدا کو خوش کرنے والی حالت میں لانے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔ اس میں کسی کے خیالات، خواہشات، احساسات، جذبات اور زندگی کے نصب‌العین کو ناکامل انسانوں کیلئے ممکنہ حد تک خدا کی پسندیدگی کی مطابقت میں لانا شامل ہے۔ جب کوئی شخص اپنی باطنی شخصیت کو خدائی طریقے سے ڈھالتا ہے تو وہ ”‏حکمت حاصل کرتا ہے۔“‏—‏امثال ۹:‏۴؛‏ ۱۹:‏۸‏۔‏

۵، ۶.‏ والدین ’‏حکمت حاصل‘‏ کرنے میں اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۵ کیا والدین ’‏حکمت حاصل‘‏ کرنے کے لئے اپنے بچوں کی مدد کر سکتے ہیں؟ یہ سچ ہے کہ کوئی بھی انسان اچھی دلی کیفیت کو کسی دوسرے شخص میں منتقل نہیں کر سکتا۔ ہم سب کو آزاد مرضی سے نوازا گیا ہے اور اس کا زیادہ‌تر انحصار ہماری سوچ پر ہے۔ تاہم، فہم کیساتھ والدین اپنے بچے سے اندر کی بات کہلوا سکتے ہیں تاکہ سمجھ سکیں کہ اُن کے دل میں کیا ہے اور کہاں مدد کی ضرورت ہے۔ ان سوالات کو استعمال کریں، ’‏آپ اس کی بابت کیسا محسوس کرتے ہیں؟‘‏ اور ’‏آپ درحقیقت کیا کرنا چاہینگے؟‘‏ پھر، صبر سے سنیں۔ بیجا ردِعمل نہ دکھائیں۔ (‏امثال ۲۰:‏۵‏)‏ اگر آپ دل تک پہنچنا چاہتے ہیں تو شفقت، بُردباری اور محبت کی فضا بہت ضروری ہے۔‏

۶ مفید رُجحانات کو مستحکم کرنے کیلئے روح کے پھلوں—‏ان کے ہر ایک پہلو—‏پر اکثروبیشتر گفتگو کِیا کریں اور انہیں پیدا کرنے کے لئے خاندان کے طور پر کام کریں۔ (‏گلتیوں ۵:‏۲۲، ۲۳‏)‏ یہوواہ اور یسوع مسیح کے لئے محبت کو بڑھائیں، صرف یہ کہنے سے ہی نہیں کہ ہمیں اُن سے محبت رکھنی چاہئے بلکہ اس بات کی وجوہات پر گفتگو کرنے سے کہ ہمیں اُن سے کیوں محبت کرنی چاہئے اور اس محبت کا اظہار ہم کیسے کر سکتے ہیں۔ (‏۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۴، ۱۵‏)‏ انجام‌کار حاصل ہونے والے فوائد پر استدلال کرنے سے درست کام کرنے کی خواہش کو مضبوط کریں۔ بُری چیزوں کے مُضر اثرات پر بات‌چیت کرنے سے غلط خیالات، گفتگو اور چال‌چلن کو ترک کرنے کی خواہش پیدا کریں۔ (‏عاموس ۵:‏۱۵؛‏ ۳-‏یوحنا ۱۱‏)‏ واضح کریں کہ خیالات، گفتگو اور چال‌چلن—‏اچھے ہوں یا بُرے—‏یہوواہ کے ساتھ کسی کے رشتے کو کیسے متاثر کر سکتے ہیں۔‏

۷.‏ مسائل سے نپٹنے اور ایسے فیصلے کرنے میں بچوں کی مدد کرنے کے لئے کیا کِیا جا سکتا ہے جو اُنہیں یہوواہ کی قربت میں رکھیں گے؟‏

۷ جب کسی بچے کو کوئی مسئلہ درپیش ہو یا اُسے کوئی اہم فیصلہ کرنا ہو تو ہم اُس سے پوچھ سکتے ہیں:‏ ’‏آپ کے خیال میں یہوواہ اسے کیسا سمجھتا ہے؟ آپ یہوواہ کی بابت کیا جانتے ہیں جو آپ کو یہ کہنے کی تحریک دیتا ہے؟ کیا آپ نے اس کی بابت اُس سے دُعا کی ہے؟‘‏ جتنی جلدی ممکن ہو اپنے بچوں کی ایسا طرزِزندگی اختیار کرنے میں مدد کریں جس میں ہمیشہ خدا کی مرضی سمجھنے اور پھر اُسے پورا کرنے کی مخلص کوشش شامل ہو۔ جب وہ یہوواہ کے ساتھ قریبی، ذاتی رشتہ اُستوار کر لیتے ہیں تو وہ اُس کے راستوں پر چلنے سے خوشی حاصل کریں گے۔ (‏زبور ۱۱۹:‏۳۴، ۳۵‏)‏ اس سے اُن کے اندر سچے خدا کی کلیسیا سے وابستہ ہونے کے استحقاق کے لئے قدردانی تقویت پائے گی۔‏

کلیسیائی اجلاسوں کیلئے تیاری

۸.‏ (‏ا)‏ تمام غورطلب باتوں کو اپنے خاندانی مطالعے میں شامل کرنے کے لئے کونسی چیز ہماری مدد کریگی؟ (‏ب)‏ مطالعہ کتنا اہم ہے؟‏

۸ بہت سے ایسے معاملات ہیں جن پر خاندانی مطالعے میں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ ان سب کا احاطہ کیسے کر سکتے ہیں؟ ایک ہی وقت میں تمام معاملات پر بات کرنا ممکن نہیں۔ تاہم، آپ غالباً ایک فہرست بنانا مفید پائیں۔ (‏امثال ۲۱:‏۵‏)‏ وقتاًفوقتاً، اس پر نظرثانی کریں اور دیکھیں کہ کونسی ضروریات خاص توجہ کی مستحق ہیں۔ خاندان کے ہر فرد کی ترقی میں گہری دلچسپی لیں۔ خاندانی مطالعے کا یہ بندوبست مسیحی تعلیم کا ایک اہم حصہ ہے جو ہمیں موجودہ زندگی کیلئے لیس کرتا ہے اور آنے والی ہمیشہ کی زندگی کیلئے تیار کرتا ہے۔—‏۱-‏تیمتھیس ۴:‏۸‏۔‏

۹.‏ اپنے خاندانی مطالعوں میں ہم اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں کن نصب‌العین پر بتدریج کام کر سکتے ہیں؟‏

۹ کیا آپ کے خاندانی مطالعے میں کلیسیائی اجلاسوں کے لئے تیاری شامل ہوتی ہے؟ جب آپ ملکر مطالعہ کرتے ہیں تو بہت سے ایسے پراجیکٹ ہیں جن پر آپ بتدریج کام کر سکتے ہیں۔ ان میں سے بعض کو مکمل کرنے میں ہفتے، مہینے یا سال بھی لگ سکتے ہیں۔ ان نصب‌العین پر غور کیجئے:‏ (‏۱)‏ خاندان کے ہر فرد کا کلیسیائی اجلاسوں پر تبصرہ کرنے کیلئے تیار ہونا؛ (‏۲)‏ ہر ایک کا اپنے الفاظ میں تبصرہ کرنے کے لئے کام کرنا؛ (‏۳)‏ تبصروں میں صحائف کو استعمال کرنا؛ نیز (‏۴)‏ ذاتی اطلاق کے پیشِ‌نظر مواد کا جائزہ لینا۔ یہ سب سچائی کو اپنانے میں کسی شخص کی مدد کر سکتا ہے۔—‏زبور ۲۵:‏۴، ۵‏۔‏

۱۰.‏ (‏ا)‏ ہم اپنے تمام کلیسیائی اجلاسوں پر کیسے توجہ دے سکتے ہیں؟ (‏ب)‏ یہ مفید کیوں ہے؟‏

۱۰ اگرچہ آپ کا خاندانی مطالعہ عموماً اُس ہفتے کے لئے مینارِنگہبانی کے سبق پر مشتمل ہوتا ہے توبھی کلیسیائی کتابی مطالعے، تھیوکریٹک منسٹری سکول اور خدمتی اجلاس کی انفرادی یا خاندانی تیاری کی اہمیت کو نظرانداز نہ کریں۔ یہ دونوں بھی یہوواہ کی راہ پر چلنے میں ہماری تعلیم‌وتربیت کے پروگرام کے اہم حصے ہیں۔ آپ پورے خاندان کے طور پر کبھی‌کبھار اجلاسوں کی تیاری کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ اکٹھے کام کرنے سے آپکی مطالعہ کرنے کی مہارتیں فروغ پائینگی۔ نتیجتاً اجلاسوں سے بھی زیادہ استفادہ کِیا جا سکے گا۔ دیگر باتوں کیساتھ ساتھ، ان اجلاسوں کیلئے باقاعدہ تیاری کے فوائد اور اس کیلئے خاص وقت مختص کرنے کی اہمیت پر بات‌چیت کریں۔—‏افسیوں ۵:‏۱۵-‏۱۷‏۔‏

۱۱، ۱۲.‏ کلیسیائی گیتوں کے لئے تیاری ہمیں کیسے فائدہ پہنچائیگی اور یہ کیسے کی جا سکتی ہے؟‏

۱۱ ”‏زندگی کی خدائی راہ“‏ کنونشنوں پر ہماری اپنے اجلاسوں کے ایک اَور پہلو—‏گیت گانے—‏کی تیاری کرنے کے لئے بھی حوصلہ‌افزائی کی گئی تھی۔ کیا آپ نے اس پر عمل کِیا ہے؟ ایسا کرنا بائبل سچائیوں کو ہمارے دل‌ودماغ پر نقش کرنے میں معاون ہو سکتا ہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ ہمارے لئے کلیسیائی اجلاسوں کے لطف کو دوبالا کر سکتا ہے۔‏

۱۲ بعض مجوزہ گیتوں کے الفاظ کو پڑھنے اور اُن کے مفہوم پر بات‌چیت کرنے سے تیاری کرنا ہمیں دل سے گانے میں مدد دے سکتا ہے۔ قدیم اسرائیل میں، پرستش میں سازوں کو نمایاں طور پر استعمال کِیا جاتا تھا۔ (‏۱-‏تواریخ ۲۵:‏۱؛‏ زبور ۲۸:‏۷‏)‏ کیا آپ کے خاندان میں کوئی شخص کوئی ساز بجا سکتا ہے؟ کیوں نہ اس ساز پر اُس ہفتے کے مجوزہ گیتوں میں سے کسی ایک کی مشق کریں اور پھر بطور خاندان ملکر وہی گیت گائیں۔ دوسری ممکنہ صورت یہ ہے کہ گیتوں کی ریکارڈنگ استعمال کی جائے۔ بعض ممالک میں ہمارے بھائی موسیقی کے بغیر بھی نہایت عمدگی سے گیت گاتے ہیں۔ راہ چلتے وقت یا کھیتوں میں کام کرتے وقت وہ اکثر اُس ہفتے کے کلیسیائی اجلاسوں کے لئے مجوزہ گیت گنگنانے سے محظوظ ہوتے ہیں۔—‏افسیوں ۵:‏۱۹‏۔‏

میدانی خدمت کیلئے خاندانی تیاری

۱۳، ۱۴.‏ ہمارے دلوں کو میدانی خدمتگزاری کے لئے تیار کرنے والے خاندانی مباحثے قابلِ‌قدر کیوں ہیں؟‏

۱۳ دوسروں کو یہوواہ اور اُس کے مقاصد کی بابت گواہی دینا ہماری زندگیوں کا اہم حصہ ہے۔ (‏یسعیاہ ۴۳:‏۱۰-‏۱۲؛‏ متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ خواہ جوان ہوں یا بوڑھے، ہم اس کارگزاری سے زیادہ محظوظ ہو سکتے ہیں اور اچھی طرح تیار ہونے کی صورت میں زیادہ بھلائی انجام دے سکتے ہیں۔ ہم اپنے خاندان کے اندر یہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۱۴ اپنی پرستش کے تمام معاملات کی طرح، اس میں بھی اپنے دلوں کو تیار کرنا اہم ہے۔ ہمیں صرف اسی بات پر غور نہیں کرنا چاہئے کہ ہم کیا کرینگے بلکہ اس پر بھی کہ ہم یہ کیوں کرینگے۔ یہوسفط بادشاہ کے ایّام میں، لوگوں کو الہٰی شریعت کی تعلیم دی گئی تھی لیکن بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ اُنہوں نے ”‏اب تک .‏ .‏ .‏ دل نہیں لگایا تھا۔“‏ اس کی وجہ سے وہ ایسی ترغیبات میں پھنسنے کے خطرے میں پڑ گئے جو اُنہیں سچی پرستش سے دُور لے جا سکتی تھیں۔ (‏۲-‏تواریخ ۲۰:‏۳۳؛‏ ۲۱:‏۱۱‏)‏ ہمارا مقصد میدانی خدمت میں صرف کئے گئے گھنٹوں کی رپورٹ ڈالنا اور لٹریچر پیش کرنا ہی نہیں ہے۔ ہماری خدمتگزاری کو یہوواہ کیلئے اور زندگی کے انتخاب کا موقع حاصل کرنے کے ضرورتمند لوگوں کیلئے ہماری محبت کا اظہار ہونا چاہئے۔ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۵‏)‏ یہی وہ کارگزاری ہے جس میں ہم ”‏خدا کے ساتھ کام کرنے والے“‏ ہیں۔ (‏۱-‏کرنتھیوں ۳:‏۹‏)‏ کتنا بڑا شرف!‏ جب ہم خدمتگزاری میں حصہ لیتے ہیں تو پاک فرشتے ہمارے ساتھ شامل ہوتے ہیں۔ (‏مکاشفہ ۱۴:‏۶، ۷‏)‏ ہفتہ‌وار مطالعہ ہو یا روزبروز کتابِ‌مُقدس کی تحقیق کرنا!‏ کی اشاعت سے موزوں آیت پر گفتگو ہو، خاندانی مباحثوں سے بہتر کوئی اَور موقع نہیں ہو سکتا جب اس کام کیلئے قدردانی کو بڑھایا جا سکتا ہے۔‏

۱۵.‏ خاندان کے طور پر ہم میدانی خدمت کیلئے کب تیاری کر سکتے ہیں؟‏

۱۵ کیا آپ کبھی‌کبھار خاندانی مطالعے میں اپنے گھرانے کے افراد کو اُس ہفتے کی میدانی خدمت کے لئے تیاری کرنے میں مدد دینے کے لئے وقت نکالتے ہیں؟ ایسا کرنا بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ (‏۲-‏تیمتھیس ۲:‏۱۵‏)‏ یہ اُن کی خدمت کو بامقصد اور پھلدار بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔ وقتاًفوقتاً، آپ سارا مطالعہ اسی تیاری کیلئے مختص کر سکتے ہیں۔ اکثراوقات، آپ خاندانی مطالعہ کے اختتام پر مختصر مباحثوں کی صورت میں یا ہفتے کے دوران کسی دوسرے وقت پر میدانی خدمتگزاری کے حلقوں پر بات‌چیت کر سکتے ہیں۔‏

۱۶.‏ پیراگراف میں درج ہر پہلو کی اہمیت پر گفتگو کریں۔‏

۱۶ ایسی خاندانی مشقوں میں مندرجہ‌ذیل باتیں شامل ہو سکتی ہیں:‏ (‏۱)‏ ایک ایسی پیشکش کی خوب تیاری جس میں موقع ملنے کی صورت میں بائبل سے ایک صحیفے کی پڑھائی شامل ہو، (‏۲)‏ اگر ممکن ہو تو اس بات کا یقین کر لیں کہ ہر ایک کے پاس میدانی خدمت کے لئے اپنا بیگ، بائبل، نوٹ‌بُک، قلم یا پنسل، اشتہارات اور دوسرا لٹریچر اچھی حالت میں ہو۔ خدمت کے لئے بیگ کو مہنگا نہیں بلکہ صاف‌ستھرا ہونا چاہئے۔ (‏۳)‏ اس بات پر گفتگو کریں کہ کہاں اور کیسے غیررسمی گواہی دی جا سکتی ہے۔ اُس وقت کے دوران اس ہدایت کے ہر پہلو پر عمل کریں جب آپ میدانی خدمت میں اکٹھے کام کرتے ہیں۔ مفید تجاویز پیش کریں مگر بہت زیادہ نکات پر مشورہ نہ دیں۔‏

۱۷، ۱۸.‏ (‏ا)‏ بطور خاندان کس قسم کی تیاری ہماری میدانی خدمتگزاری کو زیادہ پھلدار بنا سکتی ہے؟ (‏ب)‏ ہر ہفتے اس تیاری کے کس پہلو پر کام کِیا جانا چاہئے؟‏

۱۷ یسوع نے اپنے پیروکاروں کو جو کام سونپا تھا اُسکا بیشتر حصہ شاگرد بنانے پر مبنی ہے۔ (‏متی ۲۸:‏۱۹، ۲۰‏)‏ شاگرد بنانے میں منادی کرنے سے زیادہ کچھ شامل ہے۔ یہ تعلیم دینے کا تقاضا کرتا ہے۔ کیسے آپکا خاندانی مطالعہ اس میں موثر ثابت ہونے کیلئے آپکی مدد کر سکتا ہے؟‏

۱۸ خاندان کے طور پر گفتگو کریں کہ کن سے دوبارہ ملاقات کرنا اچھا ہوگا۔ بعض نے شاید لٹریچر قبول کِیا ہو؛ بعض نے محض بات سنی ہو۔ شاید اُن سے گھربہ‌گھر کے کام میں یا بازار یا سکول میں غیررسمی گواہی کے دوران ملاقات ہوئی ہو۔ خدا کے کلام کو اپنی راہنمائی کرنے دیں۔ (‏زبور ۲۵:‏۹؛‏ حزقی‌ایل ۹:‏۴)‏ فیصلہ کریں کہ آپ میں سے کون اُس ہفتے ملاقاتوں کیلئے جانا چاہتا ہے۔ کس موضوع پر گفتگو کی جائیگی؟ خاندانی گفتگو ہر فرد کی تیاری کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ مخصوص صحائف اور بروشر خدا ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے؟ یا کتاب علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے سے موزوں نکات نوٹ کریں جو آپ دلچسپی رکھنے والوں کو دکھا سکتے ہیں۔ ایک ملاقات میں بہت زیادہ مواد کا احاطہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ صاحبِ‌خانہ کو کوئی سوال دیں جس کا اگلی ملاقات میں جواب دیا جائیگا۔ کیوں نہ ہفتہ‌وار خاندانی معمول میں اس منصوبے کو بھی شامل کِیا جائے کہ ہر ایک کونسی واپسی ملاقاتیں کریگا، وہ کب جائیگا اور وہ کیا انجام دینے کی اُمید رکھتا ہے۔ ایسا کرنا پورے خاندان کی میدانی خدمتگزاری کو زیادہ پھلدار بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔‏

اُنہیں یہوواہ کی راہوں کی تعلیم دیتے رہیں

۱۹.‏ اگر خاندان کے ارکان مسلسل یہوواہ کی راہ پر چلنا چاہتے ہیں تو اُنہیں کیا تجربہ ہونا چاہئے اور کونسی چیز اس میں مددگار ثابت ہوتی ہے؟‏

۱۹ اس بدکار دُنیا میں خاندان کا سردار ہونا واقعی ایک چیلنج ہے۔ شیطان اور اُسکے شیاطین یہوواہ کے خادموں کی روحانیت کو تباہ کرنے کی کوشش میں ہیں۔ (‏۱-‏پطرس ۵:‏۸‏)‏ مزیدبرآں، آجکل آپ والدین، بالخصوص تنہا والدین پر بہت زیادہ بوجھ ہیں۔ اُن تمام کاموں کے لئے وقت نکالنا بہت ہی مشکل ہے جو آپ کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، ایسی کوشش قابلِ‌قدر ہے خواہ آپ اس وقت صرف ایک ہی تجویز کا اطلاق کر سکیں اور اپنے خاندانی مطالعے کے پروگرام میں بتدریج بہتری پیدا کریں۔ اپنے قریبی لوگوں کو وفاداری سے یہوواہ کی راہ پر چلتے ہوئے دیکھنا دل کو گرما دینے والا اجر ہے۔ یہوواہ کی راہ پر کامیابی سے چلنے کیلئے خاندان کے ارکان کو کلیسیائی اجلاسوں پر حاضر ہونے اور میدانی خدمتگزاری میں شریک ہونے سے خوشی حاصل کرنی چاہئے۔ اس کیلئے تیاری کی ضرورت ہے—‏ایسی تیاری جو دل کو تقویت بخشتی ہے اور ہر ایک کو معنی‌خیز حصہ لینے کیلئے لیس کرتی ہے۔‏

۲۰.‏ یوحنا کے تیسرے خط کی ۴ آیت میں بیان‌کردہ خوشی کا تجربہ کرنے کیلئے کونسی چیز بیشتر والدین کی مدد کر سکتی ہے؟‏

۲۰ یوحنا رسول نے جن لوگوں کی روحانی طور پر مدد کی تھی اُنکی بابت اُس نے لکھا:‏ ”‏میرے لئے اس سے بڑھ کر اَور کوئی خوشی نہیں کہ مَیں اپنے فرزندوں کو حق پر چلتے ہوئے سنوں۔“‏ (‏۳-‏یوحنا ۴‏)‏ واضح نصب‌العین کو مدِنظر رکھتے ہوئے کرائے جانے والے خاندانی مطالعے اور خاندان کے ارکان کی انفرادی ضروریات کو شفیق، مفید انداز میں پورا کرنے والے خاندانی سردار، خاندان کو ایسی خوشی حاصل کرنے کے قابل بنانے کیلئے نہایت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ زندگی کی خدائی راہ کیلئے قدردانی کو فروغ دینے سے والدین زندگی کی بہترین راہ سے لطف‌اندوز ہونے کیلئے اپنے خاندانوں کی مدد کر رہے ہیں۔—‏زبور ۱۹:‏۷-‏۱۱‏۔‏

کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟‏

◻اجلاسوں کی تیاری ہمارے بچوں کیلئے اتنی اہم کیوں ہے؟‏

◻والدین ’‏حکمت حاصل‘‏ کرنے کیلئے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

◻تمام اجلاسوں کی تیاری کے سلسلے میں ہمارا خاندانی مطالعہ کیسے مدد کر سکتا ہے؟‏

◻بطور خاندان میدانی خدمت کیلئے تیاری کرنا زیادہ مؤثر ہونے میں کیسے ہماری مدد کرتا ہے؟‏

‏[‏صفحہ 20 پر تصویر]‏

آپکے خاندانی مطالعے میں کلیسیائی اجلاسوں کی تیاری شامل ہو سکتی ہے

‏[‏صفحہ 21 پر تصویر]‏

اجلاسوں پر گیت گانے کی مشق کرنا فائدہ‌مند ہے

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں