یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • جاگو93 8/‏7
  • بہت سے حصوں پر مشتمل ایک مرکب نشان

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • بہت سے حصوں پر مشتمل ایک مرکب نشان
  • جاگو!‏—‏1993ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • مسیح کی موجودگی کا مرکب نشان
  • کیا آپ یسوع کی موجودگی کے نشان کو پہچانتے ہیں؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2005ء
  • کیا آپ خدا کی آگاہی پر دھیان دینگے؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1993ء
  • ہمارے زمانے کے لئے یسوع مسیح کی پیشینگوئیاں
    خدا کا کلام—‏تمام انسانوں کے لئے ایک اہم پیغام
  • ہمیں کیسے پتہ ہے کہ ہرمجِدّون کی جنگ ہونے والی ہے؟‏
    عظیم اُستاد سے سیکھیں
جاگو!‏—‏1993ء
جاگو93 8/‏7

بہت سے حصوں پر مشتمل ایک مرکب نشان

ایک ہندوستانی حکایت بیان کرتی ہے کہ ہندوستان سے چھ نابینا آدمی ایک ہاتھی کو دیکھنے کیلئے گئے۔ پہلے نے اس کے ایک پہلو کو چھوا اور کہا:‏ ”‏خدا پناہ!‏ ہاتھی تو ایک دیوار کی طرح ہے!‏“‏ دوسرے نے اس کے لمبے دانت کو چھوا اور کہا:‏ ”‏ہاتھی تو ایک برچھی کی مانند ہے!‏“‏ تیسرے نے اسکی سونڈ کو چھوا اور کہا:‏ ”‏ہاتھی تو ایک سانپ کی طرح کا ہے!‏“‏ چوتھے نے ہاتھ بڑھا کر اسکے گھٹنے کو محسوس کرکے کہا:‏ ”‏بس بس باکل واضح ہو گیا ہے کہ ہاتھی ایک درخت کی مانند ہے!‏“‏ پانچویں نے اسکے کان کو چھوا اور کہا:‏ ”‏واہ ہاتھی کا یہ عجوبہ تو ایک پنکھے کی طرح ہے!‏“‏ چھٹے نے اسکی دم کو پکڑا اور کہا:‏ ”‏ہاں ہاں اب مجھے پتا چلا کہ ہاتھی تو ایک رسی کی طرح کا ہوتا ہے!‏“‏ چھ کے چھ نابینا آدمیوں میں اس بات پر کہ ہاتھی کس کی مانند ہے بڑے زور کی تکرار شروع ہو گئی، لیکن کوئی بھی اسے صحیح طور پر بیان نہ کر پایا۔ نامکمل معلومات مکمل تصویر پیش نہ کر سکیں۔‏

جب مسیح کی واپسی کے نشان کی شناخت کرنے کی بات آتی ہے تو اسی طرح کا مسئلہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ اپنے شاگردوں کے اس سوال کے جواب میں کہ:‏ [‏”‏تیری موجودگی،“‏ NW]‏ اور دنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہوگا؟“‏ یسوع نے جواب دیا:‏ ”‏قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کریگی۔ اور بڑے بڑے بھونچال آئینگے اور جا بجا کال اور مری پڑیگی۔“‏ (‏متی ۲۴:‏۳،‏ لوقا ۲۱:‏۱۰، ۱۱‏)‏ لیکن جب ان باتوں کا حوالہ ۱۹۱۴ میں مسیح کی واپسی کے سلسلے میں بطور ثبوت پیش کیا جاتا ہے تو لوگ اعتراض کرتے ہیں:‏ ”‏جنگیں، کال، وبا، اور بھونچال تو ہم نے ہمیشہ دیکھے ہیں!‏“‏ اور وہ درست کہتے ہیں۔‏

یہ چند باتیں—‏اگرچہ کہیں کہیں غیرمساوی مشکلات پیدا کرتی ہیں—‏لیکن یہ بہتیرے لوگوں کیلئے مسیح کی واپسی کی نشاندہی کرنے کیلئے کافی نہیں، نشان کو مکمل، اور واضح کرنے کیلئے کچھ مزید درکار ہے۔ جب دنیا کے خاتمے کی بابت پیشینگوئیاں بہت کم شہادتوں کی بنیاد پر کی جاتی ہیں، یعنی نشان کے دکھائی دینے والے محض ایک یا دو حصوں پر، تو اسکا نتیجہ جھوٹی آگاہیاں ہوتا ہے۔ جو کچھ درکار ہے وہ ایک یا محض چند چیزیں نہیں بلکہ وہ تمام کی تمام باتیں ہیں جنہیں یسوع نے اپنی واپسی کیساتھ وابسطہ کیا۔ اس نے اپنی موجودگی کی نشاندہی کرنے کیلئے جو نشان دیا وہ ایک مرکب نشان تھا، ایسا نشان جو کہ واقعہ کو یقینی بنانے کے لئے بہت سے پہلوؤں پر مشتمل ہوگا، یعنی ایسی بہت سی چیزوں کا ایک مجموعہ، جنہیں یکجا کرنے پر ان اس میں غلطی کا امکان نہیں رہ جاتا۔‏

ایک مرکب نشان کی مثال کیلئے اس نشان پر غور کریں جو بائبل میں یسوع کی بطور مسیحا شناخت کرانے کیلئے اسکی پہلی آمد کے موقع پر دیا گیا تھا۔ اس میں مسیحا سے تعلق رکھنے والے ایسے بہت سے واقعات شامل تھے جو کہ عبرانی صحائف میں بیان کیے گئے تھے۔ یسوع نے اپنے شاگردوں کو ان میں سے چند حوالوں کی بابت بتایا تھا لیکن وہ انکے مفہوم کو نہ جان سکے تھے۔ شاگرد عام یہودیوں کی طرح، ایک ایسے مسیحا کے خواہشمند تھے جو روم کا تختہ الٹ دیگا اور ساتھی حکمرانوں کے طور پر انکے ساتھ مل کر پوری دنیا پر بادشاہی کریگا۔ پس جب وہ مر گیا تو وہ پریشان اور خستہ‌حال تھے۔ یسوع اپنے زندہ ہونے کے بعد، ان سے ملا اور کہا:‏ ”‏یہ میری وہ باتیں ہیں جو میں نے تم سے اس وقت کہی تھیں جب تمہارے ساتھ تھا کہ ضرور ہے کہ جتنی باتیں موسی کی توریت اور نبیوں کے صحیفوں اور زبور میں میری بابت لکھی ہیں پوری ہوں۔ پھر اس نے ان کے ذہن کو کھولا تاکہ کتاب مقدس کو سمجھیں۔“‏—‏لوقا ۲۴:‏۴۴، ۴۵۔‏

آیت ۴۵ کے کنگڈم انٹرلینئیر ترجمہ کے مطابق، یسوع نے بائبل کے ان عبرانی حصوں کے ”‏صحائف کو یکجا“‏ کیا جو کہ آنے والے موعودہ مسیح کی زندگی کے واقعات اور حالات کی پیشینگوئی کر رہے تھے اور پھر اس کا موازنہ اپنی زندگی کے ان واقعات کیساتھ کیا جنہوں نے انکی تکمیل کی تھی۔ بعد میں، رسول پولس نے بھی یہ سمجھانے کیلئے کہ یسوع ہی مسیحا تھا ”‏معنی کھول کھول کر دلیلیں پیش کرتے“‏ ہوئے یہی طریقہ استعمال کیا۔ (‏اعمال ۱۷:‏۳‏)‏ ایک بار پھر یہ کنگڈم انٹرلیئنیر ہی ہے جو یہ کہتے ہوئے اس طریقے کی وضاحت کرتی ہے کہ اس نے یہ کرنے کیلئے عبرانی صحائف میں سے ان مسیحائی پیشینگوئیوں کو جنہوں نے یسوع کی زندگی کے واقعات میں تکمیل پائی ”‏واضح طور پر سمجھایا اور بیان کیا۔“‏ ساتھ درج‌شدہ بکس بہتیری ایسی پیشینگوئیوں کا مواد فراہم کرتا ہے جو یسوع کی اپنی زندگی میں پوری ہوئیں اور جنہوں نے یہ ثابت کیا کہ پہلے سے بیان‌کردہ مسیحا وہی ہے۔ یہ اس چیز کی تمثیل پیش کرتا ہے کہ ایک مرکب نشان میں کیا کچھ شامل ہے۔‏

مسیح کی موجودگی کا مرکب نشان

یہ کچھ اس طرح کا مرکب نشان ہے جو کہ یسوع کی دوسری آمد یا زیادہ درست طور پر، اسکی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یونانی لفظ پیروسیا جسکا ترجمہ بہتیرے متی ۲۴:‏۳ میں ”‏آمد“‏ کے طور پر کرتے ہیں، اس سے مراد وہ وقت نہیں جب وہ آئے گا یا پہنچے گا بلکہ یہ کہ وہ پہلے ہی آ چکا ہے اور موجود ہے۔ یسوع کے معاملے میں اس کا مطلب ہے کہ وہ نادیدنی طور پر یہوواہ کے تخت‌نشین بادشاہ کے طور پر موجود ہے اور آسمان سے بادشاہی کر رہا ہے۔ یہ یوحنا ۱۴:‏۱۹ میں درج یسوع کے بیان کی مطابقت میں ہے:‏ ”‏تھوڑی دیر باقی ہے کہ دنیا مجھے پھر نہ دیکھے گی۔“‏ اب چونکہ وہ جسمانی طور پر دکھائی نہیں دیگا، اسلئے اس نے ایک نشان دیا جو اس کی واپسی اور یہوواہ کے حکمران بادشاہ کے طو پر نادیدنی موجودگی کو ظاہر کریگا۔‏

نشان جو اس نے دیا اس کے ایک یا محض چند پہلو ہی نہ تھے۔ وہ بہت سے تھے جنہیں ایک مرکب نشان کے طور پر اکٹھا سمجھا جانا تھا، بالکل اسی طرح جیسے اس کی بطور مسیحا پہلی آمد کے وقت مرکب نشان کا معاملہ تھا۔ پس بہت سے پہلوؤں یا واقعات کیساتھ بغیر کسی شبہ کے وہ آسمان میں اس وقت یہوواہ کے حکمران تخت‌نشین بادشاہ کے طور پر اپنی نادیدنی موجودگی کی شہادت دیتا ہے لیکن وہ زمینی معاملات پر اثرانداز ہونے کیلئے اپنی قوت اور اثرورسوخ کو استعمال کرتا ہے۔ جھوٹی آگاہیاں اس وقت ہو سکتی ہیں جب تمام پہلوؤں پر جو اس مرکب نشان کو تشکیل دیتے ہیں زور دینے کی بجائے ان میں سے کسی ایک یا دو پہلوؤں پر ہی زور دیا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان کے ان چھ نابینا آدمیوں کی طرح ہوگا، جن میں سے ہر ایک ہاتھی کے محض ایک حصے کو چھونے سے غلط نتیجہ پر پہنچا۔‏

یسوع کی طرف سے دیا گیا یہ مرکب نشان، بشمول ان چند اضافی حالتوں کے جنہیں تین رسولوں نے بیان کیا، اس سب کی تکمیل ۱۹۱۴ سے لیکر حیرت‌انگیز طور پر شروع ہوئی۔ ان مختلف پہلوؤں کا خلاصہ بشمول انکی تکمیل کے درج‌ذیل ہے۔‏

”‏قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کریگی۔“‏ (‏متی ۲۴:‏۷‏)‏ ۲۸ قوموں کی شمولیت کیساتھ پہلی عالمی جنگ ۱۹۱۴ میں شروع ہوئی، ۱۴ ملین لوگ مارے گئے۔ اسکے بعد، دوسری عالمی جنگ ۵۹ قوموں کی شمولیت کے ساتھ شروع ہو گئی جس میں ۵۰ ملین لوگ مارے گئے۔‏

”‏جا بجا مری پڑیگی۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۱‏)‏ جوں ہی پہلی عالمی جنگ ختم ہوئی، کوئی ۲۱ ملین لوگ اسپینش فلو کی بدولت جاں‌بحق ہوئے۔ اس وقت سے لیکر، دل کے امراض، کینسر، ایڈز، اور اسی طرح کی دوسری بیماریوں نے ہزاروں ملین لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔‏

”‏جگہ جگہ کال پڑینگے۔“‏ (‏متی ۲۴:‏۷‏)‏ تاریخ کا سب سے بڑا قحط پہلی عالمی جنگ کے بعد حملہ‌آور ہوا۔ ایک اور خوفناک قحط دوسری عالمی جنگ کے بعد کا تھا، اور اب غذا کی کمی دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کو متاثر کیے ہوئے ہے۔ ہر سال کوئی ۱۴ ملین بچے غذا کی کمی کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔‏

”‏بڑے بڑے بھونچال آئینگے۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۱‏)‏ ۱۹۱۴ کے بعد کے بھونچال—‏چند بڑوں بڑوں پر غور کریں۔ ۱۹۱۵ میں، اٹلی میں، ۳۲،۶۱۰ جانیں ضائع ہوئیں، ۱۹۲۰، چین میں، ۲۰۰،۰۰۰ مارے گئے، ۱۹۲۳، جاپان میں، ۱۴۳،۰۰۰ مارے گئے، ۱۹۳۹، ترکی میں، ۳۲،۷۰۰ مارے گئے، ۱۹۷۰، پیرو میں، ۶۶،۸۰۰ مارے گئے، ۱۹۷۶، چین میں ۲۴۰،۰۰۰، (‏بعض کہتے ہیں ۸۰۰،۰۰۰)‏ مارے گئے، ۱۹۸۸، آرمینیا میں، ۲۵،۰۰۰ مارے گئے۔‏

[‏”‏لاقانونیت، NW“‏]‏۔ (‏متی ۲۴:‏۱۲‏)‏ ۱۹۱۴ سے لیکر لاقانونیت بہت بڑھ گئی ہے، آج کل یہ بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ قتل، عصمت‌دری، چوری، گروہوں میں تصادم—‏یہ اخباروں کی شہ‌سرخیاں اور خبروں کا بڑا حصہ ہیں۔ سیاستدان عوام کو دھوکا دیتے ہیں، ۱۳ سے ۱۹ سال کی عمر والے بندوق اٹھاتے اور قتل کرتے ہیں، اسکول جانے والے بچے ایک دوسرے کیلئے وبال‌جان بنے ہوئے ہیں۔ بہت سے علاقوں میں، دن کو بھی سڑک پر چلنا محفوظ نہیں۔‏

”‏قوموں کو تکلیف ہوگی .‏.‏.‏ گھبرا جائینگی .‏.‏.‏ اور ڈر کے مارے اور زمین پر آنے والی بلا‌ؤں کی راہ دیکھتے دیکھتے لوگوں کی جان میں جان نہ رہیگی۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۲۵، ۲۶‏)‏ جرم، تشدد، منشیات کی عادت، خاندانوں کا ٹوٹنا، معاشی عدم استحکام، بے‌روزگاری—‏اس سب کی فہرست بہت طویل ہے اور اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک مشہور سائنسدان نے لکھا:‏ ”‏ہم ڈر کھائینگے، ڈر میں سوئینگے، ڈر میں زندہ رہینگے اور ڈر ہی میں مرینگے۔“‏

”‏اخیر زمانہ میں برے دن آئینگے۔“‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱)‏ رسول پولس ایسے لوگوں کا ذکر کرتا ہے جو ”‏سن ہو کر“‏ یہ سب کچھ کرتے ہیں۔ (‏افسیوں ۴:‏۱۹‏)‏ تاہم، ”‏اخیر زمانہ“‏ میں اخلاقی پستی کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اس نے اسکی پیشینگوئی کی۔ یہ بالکل آجکل کے خبرنامے کی طرح دکھائی دیتی ہے:‏ ”‏لیکن یہ جان رکھ کہ اخیر زمانہ میں برے دن آئینگے۔ کیونکہ آدمی خودغرض۔ زردوست۔ شیخی‌باز۔ مغرور۔ بدگو۔ ماں‌باپ کے نافرمان۔ ناشکر۔ ناپاک۔ طبعی محبت سے خالی۔ سنگدل۔ تہمت لگانے والے۔ بے‌ضبط۔ تندمزاج۔ نیکی کے دشمن۔ دغاباز۔ ڈھیٹھ۔ گھمنڈ کرنے والے۔ خدا کی نسبت عیش‌وعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہونگے۔ وہ دینداری کی وضع تو رکھینگے مگر اسکے اثر کو قبول نہ کرینگے۔ ایسوں سے بھی کنارہ کرنا۔“‏—‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵۔‏

”‏اخیر زمانہ میں ہنسی ٹھٹھا کرنے والے آئینگے۔“‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۳)‏ اخبار، خبریں، رسائل، کتابیں، اور فلمیں بہت بری طرح بائبل کو نظرانداز کر رہے ہیں اور اسکی جگہ یہ کہتے ہوئے اپنی ذاتی آزادانہ سوچ کے پروپیگنڈا کو دے رہے ہیں، جیسے کہ پطرس نے پیشینگوئی کی تھی:‏ ”‏اس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اس وقت سے اب تک سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا خلقت کے شروع سے تھا۔“‏—‏۲-‏پطرس ۳:‏۴۔‏

”‏لوگ تمہیں پکڑینگے اور ستائینگے.‏“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۲‏)‏ ۱۹۱۴ سے شروع کرکے سالوں کے دوران یہوواہ کے گواہوں کو بڑی بے‌رحمی سے گرفتار کیا گیا، جھوٹی سزائیں دی گئیں، حملے کیے گئے اور انہیں ہزاروں کی تعداد میں ہٹلر کے نازی کیمپوں میں رکھا گیا، جہاں انہیں اذیت دی گئی، بہتیرے جاں‌بحق ہوئے، اور بعض کے سرقلم کر دئیے گئے۔ دیگر ممالک میں آمرانہ اور جمہوری دونوں طرح کی حکومتوں میں، یہوواہ اور اسکی بادشاہی کی گواہی دینے کے کام پر پابندی لگا دی گئی ہے اور گواہوں کو جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ یہ سب اخیر زمانہ کی بابت یسوع کے الفاظ کی مطابقت میں ہے۔—‏متی ۵:‏۱۱، ۱۲، ۲۴:‏۹، لوقا ۲۱:‏۱۲‏، ۱-‏پطرس ۴:‏۱۲، ۱۳۔‏

”‏بادشاہی کی اس خوشخبری کی منادی تمام دنیا میں ہوگی۔“‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ کونسی خوشخبری؟ آسمان سے حکمرانی کرنے والی مسیح کی بادشاہی کی خوشخبری، کیونکہ یہی سوال یسوع سے کیا گیا تھا جو اسوقت اسکے اس مرکب نشان والی پیشینگوئی کا باعث بنا۔ ۱۹۱۴ سے لے کر یہوواہ کے گواہوں نے اسکی منادی کی ہے۔ ۱۹۱۹ میں چار ہزار یہ کام کر رہے تھے، لیکن ۱۹۹۰ تک یہ چار ملین سے بھی زائد ہو گئے اور ۱۹۹۲ میں ایک ماہ میں ۴،۴۷۲،۷۸۷ نے یہ کام کیا۔ ۲۲۹ ممالک میں کوئی ۲۰۰ زبانوں میں بائبل لٹریچر پیش کیا گیا۔ اس سے پہلے مرکب نشان کا یہ پہلو کبھی بھی پایۂ‌تکمیل کو نہیں پہنچا۔‏

”‏زمین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کرنا۔“‏ (‏مکاشفہ ۱۱:‏۱۸‏)‏ لالچی انسان ہمیشہ سے ذاتی مفادات کیلئے زمین کو تباہ کرتے آئے ہیں، لیکن اس نسل سے پہلے ایسا کرنے کی استطاعت انہیں کبھی حاصل نہ تھی۔ اب، ۱۹۱۴ سے لے کر، جدید ٹیکنالوجی نے انہیں زمین کو تباہ کرنے کی صلاحیت دیدی ہے، اور وہ اسکا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔ وہ زمین کو تباہ کر رہے ہیں۔‏

اس سے جنم لینے والے چند مظالم درج‌ذیل ہیں:‏ تیزابی بارش، کرہ کا گرم ہونا، اوزون کی پرت میں سوراخ، خطرناک کیڑےمار ادویات، زہریلے کوڑے کے ڈھیر، کوڑے کرکٹ کے انبار، نیوکلیئر فاسد اشیا، جہازوں سے رسنے والا خام تیل، گندے نالوں کا خام کوڑا، سوکھی ہوئی جھیلیں، تباہ‌شدہ جنگلات، آلودہ زمینی پانی، مختلف اقسام‌زندگی کو درپیش خطرات، تباہ‌شدہ انسانی صحت۔‏

سائنسدان بیری کومونر کہتا ہے:‏ ”‏مجھے یقین ہے کہ زمین کی مسلسل آلودگی، اگر اسے نہ روکا گیا تو یہ بالآخر اس کرے کو انسانی زندگی کے رہنے کی جگہ کے قابل نہیں چھوڑے گی۔ .‏.‏.‏ مسئلہ سائنسی لاعلمی کا نہیں بلکہ خودغرضانہ لالچ کا ہے۔“‏ سٹیٹ آف دی ورلڈ ۱۹۸۷ کہتی ہے:‏ ”‏انسانی کارکردگی کا تناسب خود زمین کے قابل‌رہائش ہونے کیلئے خطرہ بننا شروع ہو گیا ہے۔“‏ ۱۹۹۰ میں ایک مشہور ٹیلی‌وژن سیریز کو معنی‌خیز طور پر ”‏کرے کو بچانے کی تیز رفتار کوشش“‏ کا نام دیا گیا تھا۔‏

ایک ہی نسل میں اکٹھے وقوع‌پذیر ہونے والے ان تمام واقعات کو شاید ہی محض اتفاق کہا جا سکے۔ ان کی وسعت بھی انہیں اہم بناتی ہے۔ اور کچھ ایسے بھی واقعات ہیں جیسے کہ عالمگیر پیمانے پر اس پیغام کی منادی کرنے کا کام اور زمین کا تباہ کیا جانا جو کہ اس دنیا کی تخلیق کے شروع سے لے کر آج تک کبھی واقع نہیں ہوئے۔ مسیح یسوع کی موجودگی کا مرکب نشان بڑی حد تک پورا ہو رہا ہے۔‏

”‏جس کے کان ہوں وہ سنے۔“‏—‏مرقس ۴:‏۲۳۔ (‏5.G93 3/22 P)‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں