-
خوشخبری کی مُنادی کون کر رہے ہیں؟مینارِنگہبانی—2011ء | اپریل
-
-
خوشخبری کی مُنادی کون کر رہے ہیں؟
” . . . کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی۔“ —متی ۲۴:۱۴۔
یہوواہ کے گواہ پوری دُنیا میں خوشخبری کی مُنادی کر رہے ہیں۔ وہ مختلف طریقوں سے یہ کام کر رہے ہیں۔ آئیں، دیکھیں کہ یہ طریقے کونسے ہیں۔
لوگوں سے باتچیت۔ یہوواہ کے گواہ اِس بات کا انتظار نہیں کرتے کہ لوگ اُن کے پاس آئیں بلکہ وہ یسوع مسیح اور اُن کے شاگردوں کی طرح خود لوگوں کے پاس جا کر اُنہیں خوشخبری سناتے ہیں۔ (لوقا ۸:۱؛ ۱۰:۱) اِس وقت یہوواہ کے گواہوں کی تعداد ۷۰ لاکھ سے زیادہ ہے اور اُن میں سے ہر ایک خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی کرنے میں مصروف ہے۔ یہوواہ کے گواہ گھرگھر جا کر اور گلیکوچوں میں بھی مُنادی کرتے ہیں۔ وہ اِس کام کے لئے ٹیلیفون اور دیگر ذرائع استعمال کرتے ہیں۔ پچھلے سال اُنہوں نے بادشاہت کی خوشخبری سنانے میں ایک ارب ۵۰ کروڑ گھنٹے صرف کئے۔
یہوواہ کے گواہ لوگوں کو نہ صرف خدا کی بادشاہت کے بارے میں سکھاتے ہیں بلکہ اُن کو ’وہ سب باتیں بھی بتاتے ہیں جن کا یسوع نے حکم دیا تھا۔‘ (متی ۲۸:۲۰) وہ ۸۰ لاکھ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ باقاعدگی سے پاک صحیفوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔ وہ اِس کام کے لئے پیسے نہیں لیتے۔
یہوواہ کے گواہ ۲۳۶ ملکوں میں خوشخبری کی مُنادی کر رہے ہیں۔ وہ ہر طبقے کے لوگوں کو بادشاہت کا پیغام سنا رہے ہیں۔ وہ شہروں اور گاؤں میں، جنوبی امریکہ اور سائبیریا کے جنگلوں میں، افریقہ کے ریگستانوں اور ہمالیہ کے پہاڑی سلسلوں میں مُنادی کر رہے ہیں۔ اِس کام کے لئے اُن کو تنخواہ نہیں ملتی، وہ اپنا خرچہ خود پورا کرتے ہیں۔ بہت سے یہوواہ کے گواہ خوشخبری کی مُنادی کرنے کے لئے اپنی مصروفیات سے وقت نکالتے ہیں۔ وہ یہ سب کچھ اِس لئے کرتے ہیں کیونکہ اُنہیں خدا سے اور انسانوں سے محبت ہے۔
چھپائی اور ریکارڈنگ۔ آپ جو رسالہ پڑھ رہے ہیں، اِس کا پورا نام یہ ہے: مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے۔ یہ رسالہ ۱۸۸ زبانوں میں شائع ہوتا ہے۔ اِس کے ہر شمارے کی ۴ کروڑ ۲۰ لاکھ سے زیادہ کاپیاں لوگوں میں تقسیم کی جاتی ہیں۔ اِس کے علاوہ یہوواہ کے گواہ ۸۳ زبانوں میں ایک اَور رسالہ بھی شائع کرتے ہیں جس کا نام جاگو! ہے۔ اِس رسالے میں بھی خدا کی بادشاہت کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ جاگو! کے ہر شمارے کی تقریباً ۴ کروڑ کاپیاں لوگوں میں تقسیم کی جاتی ہیں۔
یہوواہ کے گواہ ۵۴۰ زبانوں میں کتابوں، بروشر، پمفلٹ، سیڈی، ایمپیتھری اور ڈیویڈی کے ذریعے لوگوں کو پاک صحیفوں کی تعلیم دے رہے ہیں۔ پچھلے دس سال میں اِن اشیا کی ۲۰ ارب کاپیاں تقسیم ہوئی ہیں۔ اگر دُنیا کی آبادی کے حساب سے دیکھا جائے تو ہر شخص کے حصے میں اِن اشیا کی تین کاپیاں آتی ہیں۔
یہوواہ کے گواہوں نے بائبل کے کئی ترجمے چھاپے ہیں اور دوسری کمپنیوں سے بھی چھپوائے ہیں۔ اُنہوں نے خود بھی بائبل کا ترجمہ کِیا ہے جس کا نام ہے نیو ورلڈ ٹرانسلیشن آف دی ہولی سکرپچرز۔ یہ ترجمہ ۹۶ زبانوں میں دستیاب ہے۔ یہوواہ کے گواہ اِس ترجمے کی ۱۶ کروڑ ۶۰ لاکھ سے زیادہ کاپیاں تقسیم کر چکے ہیں۔
مذہبی اجلاس۔ یہوواہ کے گواہ ہر ہفتے اپنی عبادتگاہوں میں خدا کی عبادت کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ اِن اجلاسوں میں پاک صحیفوں سے تعلیم دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر اِن میں تقریریں پیش کی جاتی ہیں اور مینارِنگہبانی نامی رسالے اور مختلف کتابوں کے ذریعے بھی پاک صحیفوں کا مطالعہ کِیا جاتا ہے۔ اِن اجلاسوں میں یہوواہ کے گواہوں کو خوشخبری کی مُنادی کرنے کے مختلف طریقے بھی سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ اِس کام میں مہارت حاصل کر سکیں۔
دُنیابھر میں یہوواہ کے گواہوں کی ایک لاکھ ۷ ہزار کلیسیائیں ہیں۔ چاہے وہ دُنیا کے کسی بھی کونے میں رہتے ہوں، اُن کے اجلاسوں میں ایک جیسی تعلیم دی جاتی ہے۔ اِس لئے اُن میں اتحاد ہے۔ اُن کی عبادتگاہوں کے دروازے سب کے لئے کُھلے ہیں۔ اُن کے اجلاسوں پر چندہ نہیں لیا جاتا۔ لیکن اگر یہوواہ کے گواہ اُس تعلیم پر خود عمل نہیں کرتے جو وہ دوسروں کو دیتے ہیں تو خوشخبری کی مُنادی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ اِس لئے وہ دوسروں کے لئے اچھی مثال قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
نیک چالچلن۔ یہوواہ کے گواہ اُن تمام باتوں پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن کا یسوع مسیح نے حکم دیا تھا۔ وہ لوگوں کے ساتھ ویسے ہی پیش آتے ہیں جیسے وہ چاہتے ہیں کہ لوگ اُن کے ساتھ پیش آئیں۔ (متی ۷:۱۲) یہ سچ ہے کہ اُن سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں کیونکہ وہ بھی خطاکار ہیں۔ لیکن وہ سب کے ساتھ محبت سے پیش آنا چاہتے ہیں۔ اِس لئے وہ لوگوں کو نہ صرف خوشخبری سناتے ہیں بلکہ جہاں تک ممکن ہو، دوسرے طریقوں سے بھی اُن کی مدد کرتے ہیں۔
کیا یہوواہ کے گواہ اُس وقت تک خوشخبری کی مُنادی کرتے رہیں گے جب تک ساری دُنیا اُن کا مذہب اَپنا نہیں لے گی؟ جینہیں بلکہ وہ اُس وقت تک اِس کام کو جاری رکھیں گے جب تک یہوواہ خدا چاہتا ہے۔ اِس کے بعد یسوع مسیح کی پیشینگوئی کے مطابق خاتمہ آئے گا۔ تب زمین اور اِس پر رہنے والے لوگوں کے ساتھ کیا ہوگا؟
[صفحہ ۷ پر تصویر]
یہوواہ کے گواہ پوری دُنیا میں خوشخبری سنا رہے ہیں۔
-
-
کس کا خاتمہ ہوگا؟مینارِنگہبانی—2011ء | اپریل
-
-
کس کا خاتمہ ہوگا؟
” . . . تب خاتمہ ہوگا۔“ —متی ۲۴:۱۴۔
دُنیا کا خاتمہ ایک ایسا موضوع ہے جس میں بہت سے لوگ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اِس موضوع پر بہت سی فلمیں بنائی گئی ہیں اور کتابیں اور رسالے شائع ہوئے ہیں۔ بعض میں دُنیا کے خاتمے کے بارے میں سائنسدانوں کے نظریات پیش گئے ہیں اور بعض میں اِس موضوع کو مزاحیہ انداز میں پیش کِیا گیا ہے۔ اِن کے مطابق دُنیا کے خاتمے کی یہ وجوہات ہو سکتی ہیں: ایٹمی جنگ، کسی سیارے کا زمین سے ٹکرانا، خطرناک وبا، موسم میں تبدیلیاں یا کسی دوسرے سیارے کی مخلوق کا زمین پر حملہ۔
دُنیا کے خاتمے کے سلسلے میں مذہبی رہنما بھی الگالگ نظریات رکھتے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ جب خاتمہ ہوگا تو زمین پر رہنے والی ہر جاندار شے ختم ہو جائے گی۔ ایک عالم نے متی ۲۴:۱۴ کے سلسلے میں یہ مایوسکُن الفاظ لکھے: ”یہ آیت خدا کے کلام کی سب سے اہم آیات میں سے ایک ہے۔ . . . ہمارے زمانے میں اِتنی ہولناک تباہی آنے والی ہے کہ زیادہتر لوگ اِس کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔“
ایسے مذہبی رہنما اِس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے زمین کو ”خالی پڑی رہنے کے لیے نہیں بلکہ آباد ہونے کے لیے آراستہ کِیا۔“ (یسعیاہ ۴۵:۱۸، نیو اُردو بائبل ورشن) اِس لئے جب یسوع مسیح نے کہا کہ ”خاتمہ ہوگا“ تو اُن کا مطلب یہ نہیں تھا کہ زمین تباہ ہو جائے گی یا تمام انسان ہلاک ہو جائیں گے۔ دراصل وہ کہنا چاہتے تھے کہ بُرے لوگ ختم ہو جائیں گے یعنی ایسے لوگ جو ہمارے شفیق خالق کی ہدایت پر عمل نہیں کرتے۔
آئیں، اِس بات کو سمجھنے کے لئے ایک تمثیل پر غور کرتے ہیں۔ فرض کریں کہ آپ ایک خوبصورت گھر کے مالک ہیں۔ آپ نے کچھ لوگوں کو اِس گھر میں رہنے کی اجازت دی ہے اور آپ اُن سے کرایہ نہیں لیتے۔ اِن میں سے کچھ لوگ دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں اور گھر کی دیکھبھال بھی کرتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ لڑائی کرتے رہتے ہیں اور اچھے لوگوں کے ساتھ بُری طرح سے پیش آتے ہیں۔ وہ آپ کے گھر کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جب آپ اُن کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ آپ کی ایک نہیں سنتے۔
آپ اِس صورتحال سے نپٹنے کے لئے کیا کریں گے؟ کیا آپ اپنا گھر تباہ کر دیں گے؟ ہرگز نہیں۔ اِس کی بجائے آپ بُرے لوگوں کو اپنے گھر سے نکال دیں گے اور گھر کی مرمت کریں گے۔
یہوواہ خدا بھی ایسا ہی کرے گا۔ زبورنویس نے خدا کے الہام سے لکھا: ”بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے لیکن جن کو [یہوواہ] کی آس ہے مُلک کے وارث ہوں گے کیونکہ تھوڑی دیر میں شریر نابود ہو جائے گا۔ تُو اُس کی جگہ کو غور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہوگا۔ صادق زمین کے وارث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔“—زبور ۳۷:۹، ۱۰، ۲۹۔
اِسی سلسلے میں پطرس رسول نے خدا کے الہام سے لکھا: ”خدا کے کلام کے ذریعہ سے آسمان قدیم سے موجود ہیں اور زمین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائم ہے۔ اِن ہی کے ذریعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈوب کر ہلاک ہوئی۔“ (۲-پطرس ۳:۵، ۶) اِن آیتوں میں پطرس رسول اُس طوفان کے بارے میں بتا رہے تھے جو نوح نبی کے زمانے میں آیا تھا۔ اِس طوفان میں بےدین لوگ تو ہلاک ہوئے تھے لیکن زمین تباہ نہیں ہوئی تھی۔ خدا نے اِس طوفان کو ’آیندہ زمانہ کے بےدینوں کے لئے عبرت کا نشان بنایا۔‘—۲-پطرس ۲:۶۔
پطرس رسول نے یہ بھی لکھا: ”اِس وقت کے آسمان اور زمین . . . اِس لئے رکھے ہیں کہ جلائے جائیں۔“ اگر ہم آیت کا صرف یہی حصہ پڑھیں گے تو شاید ہم یہ سمجھیں کہ زمین اور آسمان واقعی ختم ہو جائیں گے۔ لیکن آیت کے اگلے حصے پر بھی غور کریں: ”اور وہ بےدین آدمیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دن تک محفوظ رہیں گے۔“ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زمین تباہ نہیں ہوگی بلکہ بےدین لوگ ہلاک ہوں گے۔ جب بےدین لوگ ہلاک ہو جائیں گے تو اِس کے بعد کیا ہوگا؟ پطرس رسول نے لکھا: ”[خدا] کے وعدہ کے موافق ہم نئے آسمان [یعنی خدا کی بادشاہت جس کے بادشاہ یسوع مسیح ہیں] اور نئی زمین [یعنی راستباز لوگوں کے معاشرے] کا انتظار کرتے ہیں جن میں راستبازی بسی رہے گی۔“—۲-پطرس ۳:۷، ۱۳۔
بائبل کی پیشینگوئیوں سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خاتمہ نزدیک ہے۔ اِس سلسلے میں متی ۲۴:۳-۱۴ اور ۲-تیمتھیس ۳:۱-۵ کو پڑھیں۔ اِن آیتوں میں جن باتوں کی پیشینگوئی کی گئی ہے، وہ آج پوری ہو رہی ہیں۔a
یوں تو متی ۲۴:۱۴ کا مطلب اِتنا واضح ہے کہ اِسے بچہ بھی سمجھ سکتا ہے۔ تو پھر لوگ اِس آیت کے بارے میں فرقفرق نظریات کیوں رکھتے ہیں؟ اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ شیطان نے لوگوں کی عقلوں کو اندھا کر دیا ہے تاکہ وہ خدا کے پاک کلام کی سچائیوں کو سمجھ نہ سکیں۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۴) اِس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ خدا مغرور لوگوں کو نہیں بلکہ خاکساروں کو اپنے پاک کلام کی سچائیوں کی سمجھ عطا کرتا ہے۔ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے دُعا کی: ”آسمان اور زمین کے خداوند مَیں تیری حمد کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقلمندوں سے چھپائیں اور بچوں پر ظاہر کیں۔“ (متی ۱۱:۲۵) جو لوگ بچوں کی طرح خاکسار ہیں، وہ اِس بات کو سیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے اور وہ دل سے اِس بادشاہت کی حمایت بھی کرتے ہیں۔ ایسے ہی لوگوں کو وہ برکات بھی حاصل ہوں گی جو خدا کی بادشاہت لائے گی۔ اِن لوگوں میں شامل ہونا واقعی بہت اعزاز کی بات ہے!
-