یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م92 1/‏11 ص.‏ 14-‏19
  • ‏”‏تکلیف کے وقت“‏ سے کون بچیگا؟‏

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • ‏”‏تکلیف کے وقت“‏ سے کون بچیگا؟‏
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1992ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • جسطرح ”‏مرغوب چیزیں“‏ آتی ہیں
  • ‏”‏ڈھونڈیں، ڈھونڈیں، ڈھونڈیں“‏
  • میکائیل کارروائی کرتا ہے!‏
  • یہوواہ کے غضب کے دن سے پہلے اُسکے طالب ہوں
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2001ء
  • نجات کیلئے علانیہ اقرار کریں
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1998ء
  • یہوواہ کا روزِعدالت قریب ہے!‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2001ء
  • سوالات از قارئین
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2005ء
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1992ء
م92 1/‏11 ص.‏ 14-‏19

‏”‏تکلیف کے وقت“‏ سے کون بچیگا؟‏

‏”‏جو کوئی خداوند کا نام لیگا نجات پائیگا۔“‏ یوایل ۲:‏۳۲‏۔‏

۱.‏ دانی‌ایل اور ملاکی کے مطابق، کیا چیز ان لوگوں کا امتیازی وصف بیان کرتی ہے جو آنے والے ”‏مصیبت کے ایام“‏ میں نجات کیلئے صف میں ہیں؟‏

آگے ہمارے زمانہ پر نگاہ ڈالتے ہوئے، دانی‌ایل نبی نے لکھا:‏ ”‏اور وہ ایسی تکلیف کا وقت ہوگا کہ ابتدائے‌اقوام سے اس وقت تک کبھی نہ ہوا ہوگا اور اس وقت تیرے لوگوں میں سے ہر ایک جس کا نام کتاب میں لکھا ہوگا رہائی پائیگا۔“‏ (‏دانی‌ایل ۱۲:‏۱)‏ بلا‌شبہ تسلی‌بخش الفاظ ! یہوواہ کے مقبول لوگ اس کی یاد میں رہیں گے، بالکل اسی طرح جیسے ملاکی ۳:‏۱۶ بیان کرتی ہے:‏ ”‏تب خدا ترسوں نے آپس میں گفتگو کی اور خداوند نے متوجہ ہو کر سنا اور ان کے لئے جو خداوند سے ڈرتے اور اس کے نام کو یاد کرتے تھے اس کے حضور یادگار کا دفتر لکھا گیا۔“‏

۲.‏ یہوواہ کے نام کی بابت سوچنے کا کیا نتیجہ ہوتا ہے؟‏

۲ یہوواہ کے نام پر غور کرنا اسکی بابت، اسکے مسیح، اور اس کے تمام عالیشان بادشاہتی مقاصد کی بابت صحیح علم حاصل کرنے کا باعث بنتا ہے۔ لہذا، اس کے لوگ اس کی عزت کرنا، اس کے کیساتھ مخصوصیت کے قریبی رشتے میں داخل ہونا، اور اسکے ساتھ ”‏اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے“‏ محبت کرنا سیکھ جاتے ہیں۔ (‏مرقس ۱۲:‏۳۳،‏ مکاشفہ ۴:‏۱۱‏)‏ یہوواہ نے یسوع مسیح کی قربانی کے ذریعے، زمین کے حلیم لوگوں کے لئے ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا رحمدلانہ اہتمام کیا ہے۔ پس، وہ اعتماد کیساتھ آسمانی لشکر کے ان الفاظ کو دوہرا سکتے ہیں جن سے کہ یسوع کی پیدایش کے وقت یہ کہتے ہوئے خدا کی تمجید کی گئی:‏ ”‏عالم بالا پر خدا کی تمجید ہو اور زمین پر ان آدمیوں میں جن سے وہ راضی ہے صلح۔“‏ لوقا ۲:‏۱۴‏۔‏

۳.‏ اس سے پیشتر کہ اس زمین پر امن آئے، یہوواہ کی طرف سے کس کارروائی کا ہونا ضروری ہے؟‏

۳ وہ امن لوگوں کی اکثریت کی سوچ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ لیکن اس سے پہلے ضرور ہے کہ اس خراب دنیا پر یہوواہ کی عدالتی سزا آئے۔ اس کا نبی صفنیاہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏خداوند کا روزعظیم قریب ہے ہاں وہ نزدیک آ گیا۔ وہ آ پہنچا!“‏ وہ کس قسم کا دن ہے؟ پیشینگوئی جاری رہتی ہے:‏ ”‏خداوند کے دن کا شور۔ زبردست آدمی پھوٹ پھوٹ کر روئیگا۔ وہ دن قہر کا دن ہے۔ دکھ اور رنج کا دن۔ ویرانی اور خرابی کا دن۔ تاریکی اور اداسی کا دن۔ ابر اور تیرگی کا دن۔ حصین شہروں اور اونچے برجوں کے خلاف نرسنگے اور جنگی للکار کا دن۔ اور میں بنی‌آدم پر مصیبت لاؤنگا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانند چلینگے کیونکہ وہ خداوند کے گنہگار ہوئے۔“‏ صفنیاہ ۱:‏۱۴-‏۱۷، اس کے ساتھ حبقوق ۲:‏۳، ۳:‏۱-‏۶، ۱۶-‏۱۹ کو بھی دیکھیں۔‏

۴.‏ کون آجکل خدا کو جاننے اور اس کی خدمت کرنے کی دعوت سے اثرپذیر ہو رہے ہیں؟‏

۴ خوشی کی بات ہے کہ آجکل لاکھوں لوگ خدا کو جاننے اور اس کی خدمت کرنے کی دعوت کا جواب دے رہے ہیں۔ ان ممسوح مسیحیوں کی بابت جو نئے عہد میں شامل کئے جاتے ہیں، یہ پیشینگوئی کی گئی تھی:‏ ”‏کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک سب مجھے جانینگے خداوند فرماتا ہے۔“‏ (‏یرمیاہ ۳۱:‏۳۴‏)‏ انہوں نے جدید زمانے میں منادی کے کام میں ہراول دستہ کے طور پر کام کیا ہے۔ اور اب جبکہ ممسوح بقیہ کے زیادہ سے زیادہ اپنی زمینی زندگی کو ختم کر رہے ہیں، تو ”‏دوسری بھیڑوں“‏ کی ایک ”‏بڑی بھیڑ“‏ نے خود کو اس کے ہیکل‌نما انتظام میں ”‏دن رات خدا کی عبادت کر نے“‏ کیلئے پیش کیا ہے۔ (‏مکاشفہ ۷:‏۹،‏ ۱۵،‏ یوحنا ۱۰:‏۱۶‏)‏ کیا آپ بھی وہ شخص ہیں جو اس بہت بڑے استحقاق سے لطف اٹھا رہا ہو؟‏

جسطرح ”‏مرغوب چیزیں“‏ آتی ہیں

۵، ۶.‏ اس سے پہلے کہ قوموں کو ہلا کر تباہ کر دیا جائے بچانے کا کونسا کام کا واقع ہوتا ہے؟‏

۵ آیئے اب ہم حجی ۲:‏۷ پر غور کریں، جہاں یہوواہ اپنی پرستش کے روحانی گھر کی بابت پیشینگوئی کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے:‏ ”‏میں سب قوموں کو ہلا دونگا اور انکی مرغوب چیزیں آئینگی اور میں اس گھر کو جلال سے معمور کرونگا۔“‏ بائبل پیشینگوئیاں ثابت کرتی ہیں کہ ”‏قوموں کو ہلا دینے“‏ کا مطلب قوموں پر یہوواہ کی عدالتی سزا کا آنا ہے۔ (‏ناحوم ۱:‏۵، ۶،‏ مکاشفہ ۶:‏۱۲-‏۱۷‏)‏ پس، حجی ۲:‏۷ میں نبوت‌کردہ یہوواہ کی کارروائی قوموں کے ہلا دئے جانے تباہ کردیے جانے کے وقت عروج پر ہوگی۔ لیکن ”‏قوموں کی مرغوب چیزوں“‏ کی بابت کیا ہے؟ کیا انہیں آنے کے لئے انجام‌کار قوموں کی بربادی کا انتظار کرنا ہوگا؟ بمشکل۔‏

۶ یوایل ۲:‏۳۲ کہتی ہے کہ ”‏جو کوئی خداوند کا نام لیگا نجات پائیگا، کیونکہ کوہ صیون اور یروشلیم میں جیسا خداوند نے فرمایا بچ نکلنے والے ہونگے اور باقی لوگوں میں وہ جن کو خداوند بلا‌تا ہے۔“‏ یہوواہ انہیں کھینچ لاتا ہے اور وہ بڑ ی مصیبت کی متزلزل کرنے والی انتہا سے پہلے یسوع کی قربانی پر ایمان کے ساتھ اس کا نام لیتے ہیں۔ (‏مقابلہ کریں یوحنا ۶:‏۴۴،‏ اعمال ۲:‏۳۸، ۳۹‏۔)‏ خوشی کی بات ہے کہ ثمین بڑی بھیڑ، جن کی تعداد اب چار ملئن سے بھی زائد ہے، یہوواہ کے عبادت کے گھر میں اس توقع کے ساتھ ”‏داخل ہوتی ہے“‏ کہ وہ ہرمجدون پر ”‏تمام قوموں کو ہلا دے گا“‏ مکاشفہ ۷:‏۹، ۱۰،‏ ۱۴‏۔‏

۷.‏ ”‏یہوواہ کا نام لینے“‏ میں کیا شامل ہے؟‏

۷ یہ بچنے والے کیسے یہوواہ کا نام لیتے ہیں؟ یعقوب ۴:‏۸ یہ بیان کرتے ہوئے ہمیں اشارہ دیتا ہے:‏ ”‏خدا کے نزدیک جاؤ تو وہ تمہارے نزدیک آئیگا۔ اے گنہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اے دو دلو! اپنے دلوں کو پاک کرو۔“‏ جیسے کہ پیشوائی کرنے والے ممسوح بقیے کے معاملے میں ہے، وہ جو ہرمجدون سے زندہ بچ نکلنے والی بڑی بھیڑ کا حصہ بننا چاہتے ہیں انہیں فیصلہ‌کن طور پر کام کرنا چاہئے۔ اگر آپ بچنے کی امید رکھتے ہیں تو آپ کو یہوواہ کے پاک کرنے والے کلام سے بھرپور طریقے سے پینا چاہیے اور اس کے راست معیاروں کا اپنی زندگی میں اطلاق کرنا چاہیے۔ آپ کو یہوواہ کے لئے اپنی زندگی کو مخصوص کرنے میں بھی اٹل ہونا چاہیے، اور اس کا اظہار پانی میں بپتسمہ لیکر کرنا چاہیے۔ آپ کے ایمان سے یہوواہ کو پکارنے میں یہ بھی شامل ہے کہ اس کی بابت گواہی دیں۔ لہذا، رومیوں ۱۰ باب کی ۹، ۱۰ آیات میں پولس لکھتا ہے:‏ ”‏اگر تو اپنی زبان سے یسوع کے خداوند ہونے کا اقرار کرے اور اپنے دل سے ایمان لائے کہ خدا نے اسے مردوں میں سے جلایا تو نجات پائیگا۔ کیونکہ راست‌بازی کے لئے ایمان لانا دل سے ہوتا ہے اور نجات کے لئے اقرار منہ سے کیا جاتا ہے۔“‏ پھر رسول ۱۳ آیت میں یوایل کی پیشینگوئی کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیتا ہے کہ ”‏جو کوئی خداوند کا نام لیگا نجات پائیگا۔“‏

‏”‏ڈھونڈیں، ڈھونڈیں، ڈھونڈیں“‏

۸.‏ (‏ا)‏صفنیاہ نبی کے مطابق، یہوواہ نجات کے لئے کس چیز کا تقاضا کرتا ہے؟ (‏ب)‏ صفنیاہ ۲:‏۳ میں لفظ ”‏شاید“‏ ہمیں کیا آگاہی پہنچاتا ہے؟‏

۸ بائبل کی کتاب صفنیاہ کے باب ۲‛ اور ۲‛اور ۳ آیات پر توجہ دیتے ہوئے ہم پڑھتے ہیں کہ یہوواہ نجات کیلئے کیا تقاضا کرتا ہے:‏ ”‏اس سے پہلے کہ خداوند کا قہر شدید تم پر نازل ہو اور اس کے غضب کا دن تم پر آ پہنچے۔ اے ملک کے سب حلیم لوگو جو خداوند کے احکام پر چلتے ہو اسکے طالب ہو راستبازی کو ڈھونڈو۔ فروتنی کی تلاش کرو۔ شاید خداوند کے غضب کے دن تم کو پناہ ملے۔“‏ لفظ ”‏شاید“‏ پر غور کریں۔ یہ ایک دفعہ نجات‌یافتہ، ہمیشہ کیلئے نجات‌یافتہ والا معاملہ نہیں ہے۔ اس دن میں ہماری پناہ کا انحصار ہمارے ان تین کاموں کو کرتے رہنے پر ہے۔ ہمیں یقیناً یہوواہ کے طالب ہونا، راستبازی کو ڈھونڈنا، اور فروتنی کو تلاش کرنا ہے۔‏

۹.‏ جو حلم کی تلاش کرتے ہیں انہیں کس چیز سے نوازا جاتا ہے؟‏

۹ بلا‌شبہ، فروتنی کو تلاش کرنے والوں کا اجر شاندار ہے! زبور ۳۷‏، کی ۹ سے ۱۱ آیات میں ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏جن کو خداوند کی آس ہے ملک کے وارث ہونگے۔ کیونکہ تھوڑی دیر میں شریر نابود ہوجائے گا۔ .‏ .‏ .‏ لیکن حلیم ملک کے وارث ہونگے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہینگے۔“‏ اور راستبازی کی تلاش کرنے کی بابت کیا ہے؟ ۲۹ آیت بیان کرتی ہے:‏ ”‏صادق زمین کے وارث ہونگے اور اس میں ہمیشہ بسے رہیں گے ۔“‏ جہاں تک یہوواہ کو تلاش کرنے کا سوال ہے، ۳۹ اور ۴۰ آیات ہمیں بتاتی ہیں:‏ ”‏صادقوں کی نجات خداوند کی طرف سے ہے۔ مصیبت کے وقت وہ انکا محکم قلعہ ہے اور خداوند ان کی مدد کرتا اور ان کو بچاتا ہے۔ وہ انکو شریروں سے چھڑاتا اور بچا لیتا ہے اس لئے کہ انہوں نے اس میں پناہ لی ہے۔“‏

۱۰.‏ کون یہوواہ کو ڈھونڈنے اور فروتنی کی تلاش کرنے سے انکار کرنے میں قابل‌غور رہے ہیں؟‏

۱۰ مسیحی دنیا کے فرقے یہوواہ کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انکا پادری طبقہ تو دیدہدلیری سے اس کے نام کو اپنے بائبل ترجموں سے ہٹا کر اسکے بیش‌قیمت نام کو اپنانے سے انکار کرتا ہے۔ وہ ایک بے‌نام خداوند یا خدا کی پرستش کرنے اور ایک کافرانہ تثلیث کو عزت دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مزیدبرآں، مسیحی دنیا راستبازی کی تلاش بھی نہیں کرتی۔ اسکے پیروکاروں میں سے بہتیرے اباحتی طرززندگی کو اختیار کرتے یا اس کی کفالت کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، یسوع کی طرح فروتنی کی تلاش کرنے کی بجائے وہ ٹیلیویژن پر عیش‌پرستانہ اور غیراخلاقی زندگی کی نمودونمائش کرتے ہیں۔ مذہبی لیڈر گلے کے بل‌بوتے پر خود کو فربہ کرتے ہیں۔ یعقوب ۵:‏۵ کے الفاظ میں انہوں نے ”‏زمین پر عیش‌وعشرت کی اور مزے اڑا ئے“‏ ہیں۔ جبکہ یہوواہ کا دن قریب آتا ہے، وہ یقیناً یہ جان جائینگے کہ ان الہامی الفاظ کا اطلاق ان پر ہوتا ہے:‏ ”‏قہر کے دن مال کام نہیں آتا۔“‏ امثال ۱۱:‏۴‏۔‏

۱۱.‏ گناہ کا شخص کون ہے، اور کیسے اس نے خون کے جرم کا بے‌پناہ انبار لگایا ہے؟‏

۱۱ پہلی صدی س۔ع۔ میں، جیسے کہ رسول پولس تھسلنیکیوں کے نام اپنے دوسرے خط میں بیان کرتا ہے، بعض مسیحی یہ خیال کرتے ہوئے کہ یہوواہ کا دن ان پر آ پہنچا ہے، بہت جوش سے بھر گئے۔ لیکن پولس نے انہیں آگاہ کیا کہ پہلے برگشتگی نے آنا تھا، اور ”‏گناہ کے شخص“‏ نے ظاہر ہونا تھا۔ (‏۲-‏تھسلنیکیوں ۲:‏۱-‏۳‏)‏ اب ہم اس بیسویں صدی میں، اس برگشتگی کی عظیم‌تر وسعت کو سمجھ سکتے ہیں اور یہ کہ مسیحی دنیا کا پادری طبقہ خدا کی نظر میں کسقدر گنہگار ہے۔ ان آخری ایام میں ۱۹۱۴ سے لیکر، پادری طبقہ نے ”‏پھالوں کو پیٹ کر تلواریں بنانے“‏ کی حمایت کرکے خون کے جرم کا ایک بڑا انبار لگا لیا ہے۔ (‏یوایل ۳:‏۱۰‏)‏ انہوں نے انسانی جان کے پیدائشی طور پر غیرفانی ہونے، اعراف، آتشی دوزخ کی سزا، بچوں کے بپتسمہ، تثلیث، اور اسی طرح کے دیگر غلط عقائد کی تعلیم دینے کو بھی جاری رکھا ہے۔ جب یہوواہ اپنا عدالتی فیصلہ سناتا ہے تو وہ کہاں پر ہونگے؟ امثال ۱۹:‏۵ بیان کرتی ہے:‏ ”‏جھوٹ بولنے والا رہائی نہ پائیگا۔“‏

۱۲.‏ (‏ا)‏انسانی ”‏آسمان“‏ اور ”‏زمین“‏ کیا ہیں جو جلد ہی تباہ ہو جائینگے؟ (‏ب)‏ اس بدکار دنیا کی آنے والی تباہی سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟‏

۱۲ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۰ میں ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏خداوند کا دن چور کی طرح آ جائیگا۔ اس وقت آسمان بڑے شوروغل کیساتھ برباد ہو جائینگے اور اجرام‌فلک حرارت کی شدت سے پگھل جائینگے اور زمین اور اس پر کے کام جل جائینگے۔“‏ بدعنوان حکومتیں جو بنی‌آدم پر آسمان کی طرح مسلط رہی ہیں، بمع ان تمام عناصر کے جو آجکل کے زوال‌پذیر انسانی معاشرے کو تشکیل دیتے ہیں، خدا کی زمین پر سے ہٹا دی جائیں گی۔ تباہ کن ہتھیاروں کے بنانے والے اور کاروبار کرنے والے، دھوکے باز، ریاکار مذہب پرست اور ان کا پادری طبقہ، بدکاری، تشدد، اور جرم کو فروغ دینے والے سب کے سب نیست ہو جائینگے۔ وہ یہوواہ کے غضب سے پگھل جائینگے۔ لیکن ۱۱ اور ۱۲ آیت میں، پطرس مسیحیوں کے لئے اس آگاہی کا اضافہ کرتا ہے:‏ ”‏جب یہ سب چیزیں اس طرح پگھلنے والی ہیں تو تمہیں پاک چال‌چلن اور دینداری میں کیسا کچھ ہونا چاہیے۔ اور خدا کے دن کے آنے کا کیسا کچھ منتظر اور مشتاق رہنا چاہیے۔“‏

میکائیل کارروائی کرتا ہے!‏

۱۳، ۱۴.‏ یہوواہ کی حاکمیت کا عظیم سچا ثابت کرنے والا کون ہے، اور کیسے وہ ۱۹۱۴ سے لیکر سرگرم‌عمل ہے؟‏

۱۳ یہوواہ کے ”‏مصیبت کے ایام“‏ کے دوران کوئی کیسے بچیگا؟ پناہ مہیا کرنے کے لئے خدا کا ایجنٹ میکائیل مقرب فرشتہ ہے، جس کے نام کا مطلب ہے ”‏کون خدا کی مانند ہے؟“‏ تو پھر، موزوں طور پر، وہی ہے جو یہوواہ کی حاکمیت کو سربلند کرتا، یہوواہ کو بطور واحد خدائے‌برحق اور تمام کائنات کے راست فرمانروا کے سربلند کرتا ہے۔‏

۱۴ مکاشفہ ۱۲ باب، کی ۷ تا ۱۷ آیات ۱۹۱۴ سے لیکر ”‏خداوند کے دن“‏ کی بابت کیا ہی شاندار واقعات بیان کرتی ہیں! (‏مکاشفہ ۱:‏۱۰‏)‏ مقرب فرشتہ میکائیل غدار شیطان کو آسمان سے زمین پر پھینک دیتا ہے۔ بعد میں، جیسا کہ مکاشفہ ۱۹ باب کی ۱۱ تا ۱۶ آیات میں بیان کیا گیا ہے، وہ جو ”‏سچا اور برحق“‏ کہلاتا ہے ”‏قادرمطلق خدا کے سخت غضب کی مے کے حوض میں انگور روندیگا۔“‏ اس طاقتور آسمانی جنگجو کا نام ”‏بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خداوند“‏ رکھا گیا ہے۔ انجام‌کار، مکاشفہ ۲۰ باب کی ۱ اور ۲ آیات، ایک ایسے عظیم فرشتے کی بابت بتاتی ہیں جو شیطان کو اتھاہ گھڑے میں پھینک دیتا ہے اور اسے وہاں پر ہزار سال کیلئے بند کر دیتا ہے۔ صاف ظاہر ہے، یہ تمام صحائف یہوواہ کی حاکمیت کو سربلند کرنے والے ایک ہی واحد شخص کی طرف اشارہ کرتے ہیں، یعنی خداوند یسوع مسیح، جسے یہوواہ نے ۱۹۱۴ میں اپنے جلالی آسمانی تخت پر بٹھایا۔‏

۱۵.‏ جلد ہی میکائیل کونسے خاص طریقے سے ”‏اٹھ کھڑا“‏ ہوگا؟‏

۱۵ جیسا کہ دانی‌ایل ۱۲:‏۱ میں بیان کیا گیا ہے، میکائیل ۱۹۱۴ میں بادشاہ مقرر کئے جانے کے بعد سے یہوواہ کے لوگوں کی حمایت میں ”‏کھڑا“‏ ہوا ہے۔ لیکن جلد ہی میکائیل بہت خاص طریقے سے ”‏کھڑا ہوتا“‏ ہے بطور زمین پر سے بدکاری کو ختم کرنے والے یہوواہ کے ایجنٹ کے اور بطور خدا کے لوگوں کی عالمگیر سوسائٹی کے نجات دہندہ کے۔ وہ ”‏مصیبت کے ایام“‏ کسقدر سخت ہونگے اس کا اشارہ متی ۲۴:‏۲۱، ۲۲ میں درج یسوع کے الفاظ سے ملتا ہے:‏ ”‏کیونکہ اس وقت ایسی بڑی مصیبت ہوگی کہ دنیا کے شروع سے نہ اب تک ہوئی نہ کبھی ہوگی۔ اور اگر وہ دن گھٹائے نہ جاتے تو کوئی بشر نہ بچتا۔ مگر برگزیدوں کی خاطر وہ دن گھٹائے جائینگے۔“‏

۱۶.‏ بڑی مصیبت کے دوران کونسے بشر بچائے جائینگے؟‏

۱۶ ہم کتنے خوش ہو سکتے ہیں کہ اس وقت بعض بشر بچائے جائیں گے! ۷۰ س۔ع۔ میں یروشلیم میں پھنسے ہوئے باغی یہودیوں کی طرح نہیں، جن میں سے بعض کو روم میں غلاموں کی طرح لے جایا گیا تھا۔ اسکی بجائے، وہ جو ”‏آخری زمانہ“‏ سے بچیں گے وہ اس مسیحی کلیسیا کی مانند ہونگے جو آخری محاصرے کے شروع ہونے سے پہلے ہی یروشلیم سے بھاگ گئے تھے۔ وہ خدا کے اپنے لوگ ہونگے، یعنی بڑی بھیڑ کے لاکھوں اشخاص بمع ان ممسوحوں کے جو ابھی تک زمین پر باقی ہونگے۔ (‏دانی‌ایل ۱۲:‏۴)‏ بڑی بھیڑ ”‏بڑی مصیبت میں سے نکل کر آتی ہے۔“‏ کیوں؟ کیونکہ ”‏انہوں نے اپنے جامے برہ کے خون سے دھو کر سفید کئے ہیں۔“‏ وہ یسوع کے بہائے گئے خون کی فدیہ کی قوت پر ایمان رکھتے ہیں اور وفاداری سے خدا کی خدمت کرنے سے اس ایمان کا اظہار کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اب بھی یہوواہ ”‏جو تخت پر بیٹھا ہے،“‏ اپنا حفاظتی خیمہ ان پر تانتا ہے۔ جبکہ برہ، یسوع مسیح، ان کی گلہ‌بانی کرتا اور انہیں آب‌حیات کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے۔ مکاشفہ ۷:‏۱۴، ۱۵‏۔‏

۱۷.‏ بڑی بھیڑ کی خاص طور پر کیسے حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ آنے والے مصیبت کے دن کے دوران چھپائے جانے کیلئے کام کرے؟‏

۱۷ یہوواہ کی، راستبازی کی، اور فروتنی کی تلاش کرنے میں بڑی بھیڑ کے لاکھوں لوگوں کو سچائی کے لئے اپنی پہلی سی محبت کو کبھی ٹھنڈا نہیں پڑنے دینا چاہیے! اگر آپ ان بھیڑخصلت لوگوں میں سے ایک ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ جیسا کہ کلسیوں ۳ باب کی ۵ سے ۱۴ آیات میں بیان کیا گیا ہے، آپ کو مکمل طور سے ”‏پرانی انسانیت کو اسکے کاموں سمیت اتار ڈالنا ہے۔“‏ الہی مدد کے خواہاں ہوتے ہوئے، ”‏خود کو نئی انسانیت سے جو کہ معرفت پر مبنی ہے ملبس“‏ کرنے کرنے کی کوشش کریں۔ فروتنی کے ساتھ ، یہوواہ کی تمجید کرنے اور اس کے شاندار مقاصد کو دوسروں کو بتانے کے لئے گرمجوشی کو بڑھائیں اور اسے برقرار رکھیں۔ یوں شاید آپ ”‏مصیبت کے ایام“‏ یعنی ”‏یہوواہ کے قہرشدید“‏ سے بچ سکیں۔‏

۱۸، ۱۹.‏ کس طرح سے برداشت نجات کیلئے نہایت اہم بن گئی ہے؟‏

۱۸ وہ دن بالکل قریب ہے! یہ تیزی سے ہماری طرف بڑھ رہا ہے۔ بڑی بھیڑ کے افراد کو جمع کرنے کا کام اب کوئی ۵۷ سالوں سے جاری ہے۔ ان میں سے کئی مر چکے ہیں اور اپنی قیامت کے منتظر ہیں۔ لیکن مکاشفہ کی پیشینگوئی سے ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ بطور ایک گروہ کے بڑی بھیڑ ”‏ایک نئی زمین“‏ کے معاشرے کے مرکزی حصہ کے طور پر بڑی مصیبت میں سے بچ نکلے گی۔ (‏مکاشفہ ۲۱:‏۱‏)‏ کیا آپ وہاں ہوں گے؟ یہ ممکن ہے، کیونکہ یسوع متی ۲۴:‏۱۳ میں کہتا ہے:‏ ”‏مگر جو آخر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔“‏

۱۹ اس پرانے دستورالعمل میں یہوواہ کے لوگ جن مشکلات کا تجربہ کرتے ہیں وہ شاید دن‌بدن بڑھتی جائیں۔ اور جب تکلیفدہ بڑی مصیبت آتی ہے تو شاید آپ کو مشکلات اٹھانی پڑیں۔ لیکن یہوواہ اور اس کی تنظیم کے قریب رہیں۔ جاگتے رہیں! ”‏خداوند فرماتا ہے میرے منتظر رہو جب تک کہ میں لوٹ کے لئے نہ اٹھوں کیونکہ میں نے ٹھان لیا ہے کہ قوموں کو جمع کروں اور مملکتوں کو اکٹھا کروں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرشدید کو ان پر نازل کروں کیونکہ میری غیرت کی آگ ساری زمین کو کھا جائیگی۔“‏ صفنیاہ ۳:‏۸۔‏

۲۰.‏ جب ”‏مصیبت کے ایام“‏ کا عروج پہلے سے زیادہ قریب آتا ہے تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‏

۲۰ ہمارے تحفظ اور حوصلہ‌افزائی کیلئے، یہوواہ نے بڑی مہربانی سے اپنے لوگوں کو ”‏ایک خالص زبان“‏ بخشی ہے، جس میں اس کی آنے والی بادشاہی کا عظیم پیغام بھی شامل ہے، ”‏تاکہ وہ سب خداوند سے دعا کریں اور ایک دل ہوکر اسکی عبادت کریں۔“‏ (‏صفنیاہ ۳:‏۹)‏ جبکہ ”‏مصیبت کے ایام“‏ تیزی سے قریب آتے ہیں، دعا ہے کہ ہم نجات کیلئے یہوواہ کا نام لینے میں دیگر حلیم لوگوں کی مدد کرتے ہوئے گرمجوشی سے خدمت کریں۔ (‏۱۴ ۵/۱ w۹۲)‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

▫ زمین پر امن لانے سے پہلے یہوواہ کی کونسی کارروائی ہوگی؟‏

▫ یوایل کے مطابق، بچنے کے لئے ایک شخص کو کیا کرنا لازم ہے؟‏

▫ صفنیاہ کے مطابق، حلیم لوگ یہوواہ کے قہرشدید سے کیونکر تحفظ پا سکتے ہیں؟‏

▫ ”‏گناہ کا شخص“‏ کون ہے، اور اس نے کیسے خون کے جرم کا انبار لگایا ہے؟‏

▫ نجات کے معاملے میں برداشت کسقدر اہم ہے؟‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں