یہوواہ کے گھر کا زیادہ جلال
”مَیں اس گھر کو جلال سے معمور کرونگا ربُالافواج فرماتا ہے۔“—حجی ۲:۷۔
۱. رُوحاُلقدس کا ایمان اور عمل سے کیسے واسطہ ہے؟
گھر باگھر کی منادی کے دوران، یہوواہ کی ایک گواہ کی ایک پینٹیکاسٹل خاتون سے ملاقات ہوئی جس نے کہا، ’روحالقدس تو ہمارے پاس ہے مگر کام آپ لوگ کرتے ہیں۔‘ موقعشناسی سے، اُسے یہ بات سمجھا دی گئی کہ جنکے پاس روحالقدس ہوتی ہے وہ قدرتی طور پر خدا کا کام کرنے کی تحریک پاتے ہیں۔ یعقوب ۲:۱۷ بیان کرتی ہے: ”ایمان بھی اگر اُسکے ساتھ اعمال نہ ہوں تو اپنی ذات سے مُردہ ہے۔“ یہوواہ کی روح کی مدد سے، اُسکے گواہوں نے مضبوط ایمان پیدا کر لیا ہے اور اُس نے اُن سے راست کام—بنیادی طور پر ’تمام قوموں کی گواہی کیلئے تمام آبادشُدہ زمین پر بادشاہت کی اس خوشخبری کی منادی‘—کرانے سے ’اپنے گھر کو جلال سے معمور کِیا ہے۔‘ جب یہ کام یہوواہ کی تسلی کے مطابق ہو جاتا ہے تو ”تب خاتمہ ہوگا۔“—متی ۲۴:۱۴۔
۲. (ا) خود کو یہوواہ کے کام میں مصروف رکھنا کیا برکت لائے گا؟ (ب) ہمیں کسی بھی ظاہری ”تاخیر“ کی بابت کیوں خوش ہونا چاہئے؟
۲ یسوع کے ان الفاظ سے، ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ آجکل ہمارے کام کو دوسروں کے سامنے ”خدایِمبارک کے جلال کی اُس خوشخبری“ کی منادی پر مُرتکز ہونا چاہئے جو ہمارے سپرد کی گئی ہے۔ (۱-تیمتھیس ۱:۱۱) ہم خود کو یہوواہ کی خدمت میں جتنا زیادہ مصروف رکھتے ہیں، خاتمہ اُتنی ہی تیزی سے آتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ حبقوق ۲:۲، ۳ میں، ہم یہوواہ کے الفاظ پڑھتے ہیں: ”رویا کو تختیوں پر ایسی صفائی سے لکھ کہ لوگ دَوڑتے ہوئے بھی پڑھ سکیں۔ کیونکہ یہ رویا ایک مقررہ وقت کے لئے ہے۔ یہ جلد وقوع میں آئیگی اور خطا نہ کریگی۔ اگرچہ اس میں دیر ہو تَو بھی اسکا منتظر رہ کیونکہ یہ یقیناً وقوع میں آئیگی۔ تاخیر نہ کریگی۔“ جیہاں، ”اگرچہ اس میں دیر ہو“ توبھی ”رویا“ پوری ہوگی۔ یسوع کی بادشاہتی حکمرانی کے اس ۸۳ویں سال میں، بعض شاید محسوس کریں کہ ہم اس وقت تاخیر کے دَور میں ہیں۔ تاہم، کیا ہمیں خوش نہیں ہونا چاہئے کہ خاتمہ ابھی تک نہیں آیا؟ ۱۹۹۰ کے اس عشرے میں، یہ معجزہ ہی دکھائی دیتا ہے کہ مشرقی یورپ، افریقہ کے حصوں اور دیگر ممالک میں خوشخبری کی منادی کرنے سے پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں۔ ظاہری ”تاخیر“ ان علاقوں سے جو حال ہی میں کُھلے ہیں بہت زیادہ ”بھیڑوں“ کو جمع کرنے کیلئے موقع فراہم کر رہی ہے۔—یوحنا ۱۰:۱۶۔
۳. ”یہ نسل“ کی بابت ہماری نئی سمجھ کو ہمیں خدا کے کام میں مستعد رہنے کی ترغیب کیوں دینی چاہئے؟
۳ نبی فرماتا ہے ”یہ تاخیر نہ کریگی۔“ یسوع نے کہا کہ ”جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں“ موجودہ بدکار نسل ہرگز ختم نہیں ہوگی۔ (متی ۲۴:۳۴) کیا اُسکے الفاظ کی ہماری نئی سمجھ کا یہ مطلب ہے کہ ہمارے منادی کے کام کی فوری ضرورت نہیں ہے؟a حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے! ہماری معاصر نسل تمام گذشتہ تاریخ کی نسبت بینظیر بدکاری اور بدعنوانی کی حالت میں غرق ہوتی جا رہی ہے۔ (مقابلہ کریں اعمال ۲:۴۰۔) ہمیں اپنے کام میں مستعد رہنا چاہئے۔ (۲-تیمتھیس ۴:۲) بڑی مصیبت کے وقت کی بابت تمام پیشینگوئیاں ظاہر کرتی ہیں کہ یہ اچانک، ناگہاں، چپکے سے—چور کی مانند آئیگی۔ (۱-تھسلنیکیوں ۵:۱-۴؛ مکاشفہ ۳:۳؛ ۱۶:۱۵) ”اسلئے تم بھی تیار رہو کیونکہ جس گھڑی تمکو گمان بھی نہ ہوگا ابنِآدم آ جائیگا۔“ (متی ۲۴:۴۴) جب نوعِانسان کی خدا سے بےبہرہ یہ نسل تباہی کے دہانے کی جانب بڑھتی ہے تو ہم یقینی طور پر دُنیاوی انتشارِخیال کی ”دلدل میں لوٹنے کی طرف“ واپس جانے سے اپنی ابدی زندگی کی بیشقیمت اُمید کو کھونا نہیں چاہینگے۔—۲-پطرس ۲:۲۲؛ ۳:۱۰؛ لوقا ۲۱:۳۲-۳۶۔
۴. کس صورتحال نے ”وقت پر کھانا“ دینے کے لئے اضافی رسد کا تقاضا کِیا ہے اور اس ضرورت کو کیسے پورا کِیا گیا ہے؟
۴ یسوع کی پیشینگوئی کی تکمیل میں، ۱۹۱۴ ”مصیبتوں کا شروع“ ہی تھا جب نوعِانسان نے ”دُنیا کے آخر“ میں قدم رکھا۔ غمناک حالتیں، تباہکُن واقعات اور لاقانونیت اس زمانے تک بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ (متی ۲۴:۳-۸، ۱۲) اسی اثنا میں، یہوواہ نے ممسوح دیانتدار اور عقلمند نوکر جماعت کو اپنے مالک، مسیح، کے گھرانے کو ”وقت پر“ روحانی ”کھانا“ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷) آسمان میں اپنے تخت سے، یہ مسیحائی بادشاہ اب پوری زمین پر ایک حیرانکُن روحانی غذا فراہم کرنے کے پروگرام کی پیشوائی کر رہا ہے۔
باافراط ”خوراک“
۵. ”کھانے“ کی بنیادی چیز کیسی توجہ حاصل کر رہی ہے؟
۵ ”خوراک“ کی تیاری پر غور کریں۔ (لوقا ۱۲:۴۲) مسیحی فہرستِطعام پر بنیادی چیز خدا کا کلام، بائبل ہے۔ مؤثر طور پر بائبل سکھانے کیلئے اوّلین ضرورت ایک واضح، درست ترجمہ ہوتا ہے۔ سالوں کے دوران اس ضرورت کو تدریجاً پورا کِیا گیا ہے، بالخصوص ۱۹۵۰ سے جب نیو ورلڈ ٹرانسلیشن آف دی کرسچن گریک سکرپچرز انگریزی میں شائع ہوا تھا۔ ۱۹۶۱ تک پوری بائبل کا نیو ورلڈ ٹرانسلیشن دستیاب تھا اور دیگر بڑی زبانوں میں اسکے ایڈیشنز شائع ہونے لگے۔ ۱۹۹۶ کے خدمتی سال کے دوران ۳ جِلدیں ریلیز کی گئیں جس سے کُل تعداد ۲۷ ہو گئی جن میں سے ۱۴ مکمل بائبل ہیں۔ بائبل اور بائبل کی امدادی کُتب پر اس کام کی نگرانی کرنے کیلئے تقریباً ۱،۱۷۴ مخصوصشُدہ مسیحی اب ۷۷ ممالک میں ترجمے کا کُلوقتی کام کر رہے ہیں۔
۶. سوسائٹی نے بائبل مطبوعات کی مانگ کو کیسے پورا کِیا ہے؟
۶ مترجمین کے اس بڑے گروہ کے کام کی پُشتپناہی کرنے کے لئے، واچ ٹاور سوسائٹی کی ۲۴ چھپائی کرنے والی برانچیں پہلے سے کہیں زیادہ تعداد میں مطبوعات چھاپ رہی ہیں۔ اس مقصد کے لئے بڑی بڑی برانچوں میں مزید تیزرفتار روٹری پریس لگاتار نصب کئے جا رہے ہیں۔ واچٹاور اور اویک! رسالوں کی پیداوار میں ہر ماہ اضافے کی وجہ سے دونوں کی کُل تعداد ۹۴،۳۸،۹۲،۵۰۰ کاپیوں تک پہنچ گئی ہے جوکہ اس سال کیلئے ۴.۱۳ فیصد اضافہ ہے۔ ریاستہائے متحدہ، برازیل، فنلینڈ، جرمنی، اٹلی، جاپان، کوریا اور میکسیکو میں بائبلوں اور مجلد کتابوں کی کُل اشاعت ۱۹۹۵ میں ۴۰ فیصد سے بڑھ کر ۱۹۹۶ میں ۷،۶۷،۶۰،۰۹۸ کاپیاں ہو گئی ہے۔ دیگر برانچوں نے بھی لٹریچر پیداوار کے مجموعی اضافے میں خاصہ حصہ ادا کِیا ہے۔
۷. یسعیاہ ۵۴:۲ اب فوری توجہ کی حامل کیسے بن جاتی ہے؟
۷ مشرقی یورپ اور افریقہ میں یہوواہ کے گواہوں سے پابندیاں اُٹھا لینے کے باعث ۱۹۹۰ کے دہے کے دوران زیادہ ترقی ضروری ہو گئی ہے۔ ان علاقوں میں روحانی خوراک کی اشتہا بہت زیادہ ہے۔ اسلئے یہ پکار پہلے کی نسبت زیادہ شدت کیساتھ گونجتی ہے: ”اپنی خیمہگاہ کو وسیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کے پردے پھیلا۔ دریغ نہ کر۔ اپنی ڈوریاں لمبی اور اپنی میخیں مضبوط کر۔“—یسعیاہ ۵۴:۲۔
۸. مالی اعانت کیلئے کونسا فیاضانہ جوابیعمل مدد کر رہا ہے؟
۸ لہٰذا، سوسائٹی کی ۱۰۴ برانچوں میں سے زیادہ کے اندر سہولیات کو وسیع کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ نئے کھلنے والے علاقوں میں زیادہتر میں خراب معاشی حالتوں کی وجہ سے اس توسیع کے اخراجات کا بیشتر حصہ متموّل ممالک سے عالمگیر کام کیلئے آنے والے عطیات سے پورا کِیا جاتا ہے۔ خوشی کی بات ہے کہ کلیسیائیں اور افراد پورے دل کیساتھ، خروج ۳۵:۲۱ کا جذبہ دکھا رہے ہیں: ”جس جس کا جی چاہا اور جس جس کے دل میں رغبت ہوئی وہ . . . کام . . . کے لئے خداوند کا ہدیہ لایا۔“ ہم اس موقع پر اُن تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جو فیاضانہ سخاوت میں حصہ لے رہے ہیں۔—۲-کرنتھیوں ۹:۱۱۔
۹. آجکل رومیوں ۱۰:۱۳، ۱۸ کی تکمیل کیسے ہو رہی ہے؟
۹ ۱۹۹۶ کے دوران واچ ٹاور سوسائٹی کی مطبوعات نے بِلاشُبہ زمین کی انتہا تک یہوواہ کے نام اور مقاصد کی تمجید کی ہے۔ یہ پولس رسول کی پیشینگوئی کے عین مطابق ہے۔ یوایل کی نبوت اور ۱۹ویں زبور کا حوالہ دیتے ہوئے، اُس نے لکھا: ”جو کوئی خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] کا نام لیگا نجات پائیگا۔ لیکن مَیں کہتا ہوں کیا اُنہوں نے نہیں سنا؟ بیشک سنا چنانچہ لکھا ہے کہ اُنکی آواز تمام رُویِزمین پر اور اُنکی باتیں زمین کی انتہا تک پہنچیں۔“ (رومیوں ۱۰:۱۳، ۱۸) پس گراںبہا نام یہوواہ کی بڑائی کرنے سے، اُسکے لوگوں نے اُسکے پرستش کے گھر کو جلال سے معمور کرنے میں اہم کردار ادا کِیا ہے۔ تاہم، ۱۹۹۶ کے سال کے دوران اس اعلان نے خاص طور پر کیسے فروغ پایا ہے؟ براہِمہربانی آگے ۱۸ تا ۲۱ صفحات پر چارٹ ملاحظہ فرمائیں۔
پوری دُنیا سے فصل کاٹنا
۱۰. جیسےکہ صفحات ۱۸ تا ۲۱ پر چارٹ میں تلخیص کی گئی ہے، آپ یہوواہ کے لوگوں کی کارگزاری کے کونسے نمایاں پہلو دیکھتے ہیں؟
۱۰ لوقا ۱۰:۲ میں پائے جانے والے یسوع کے الفاظ پر پہلے کبھی اتنا زور نہیں دیا گیا: ”فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں اسلئے فصل کے مالک کی منت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کیلئے مزدور بھیجے۔“ کیا آپ اس پکار کا جواب دے رہے ہیں؟ پوری زمین پر لاکھوں لوگ ایسا کر رہے ہیں۔ یہ بات ۵۴،۱۳،۷۶۹ بادشاہتی پبلشروں کی نئی انتہائی تعداد سے ظاہر ہے جنہوں نے ۱۹۹۶ کے دوران میدانی خدمت کی رپورٹ دی۔ اسکے علاوہ، ۳،۶۶،۵۷۹ نئے بھائیوں اور بہنوں نے بپتسمہ لیا۔ ہم ان ”قوموں کی مرغوب چیزوں“ کو کسقدر عزیز خیال کرتے ہیں جو اب ’یہوواہ کے پرستش کے گھر کو جلال سے معمور‘ کرنے میں حصہ لیتی ہیں!—حجی ۲:۷۔
۱۱. ہم سب کے پاس خوب خوش ہونے کی وجہ کیوں ہے؟
۱۱ نئے کھلنے والے میدانوں میں توسیع کی رپورٹیں بھی کسی اچنبھے سے کم نہیں۔ کیا ہم میں سے بعض ایسے لوگوں سے حسد کرتے ہیں جو اب ایسی ترقی کا تجربہ کرتے ہیں؟ اسکے برعکس، ہم اُنکے ساتھ خوشی کرتے ہیں۔ تمام ممالک نے چھوٹے پیمانے پر کام کیا تھا۔ حجی کے ہمعصر نبی، زکریاہ نے لکھا: ”کون ہے جس نے چھوٹی چیزوں کے دن کی تحقیر کی ہے؟“ (زکریاہ ۴:۱۰) ہم بیحد خوش ہیں کہ ایسے ممالک میں جہاں گواہی کا کام اچھی طرح قائم ہو گیا ہے وہاں اب لاکھوں بادشاہتی پبلشر موجود ہیں اور علاقے میں اکثر، حتیٰکہ بہتیرے بڑے شہروں میں ہر ہفتے، کام کِیا جاتا ہے۔ اب جبکہ یہوواہ ایسے علاقوں میں جن پر پہلے پابندی عائد تھی نجات حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے تو کیا ہمارے پاس اپنے ہاتھوں کو ڈھیلا کرنے کی کوئی وجہ ہے؟ بالکل نہیں! ”کھیت دُنیا ہے،“ یسوع نے کہا۔ (متی ۱۳:۳۸) مکمل گواہی بالکل ویسے ہی مسلسل دی جانی چاہئے جیسےکہ ابتدائی شاگردوں نے یہودی نظام کے خاتمے پر پوری طرح گواہی دی تھی۔—اعمال ۲:۴۰؛ ۱۰:۴۲؛ ۲۰:۲۴؛ ۲۸:۲۳۔
ہمیشہ آگے بڑھنا
۱۲. ہمیں ”سیدھا“ چلنے میں کونسا محرک حاصل ہے؟ (نیز دیکھیں بکس ”زمین کی انتہا سے فصل کاٹنا۔“)
۱۲ جیہاں، ہمیں یہوواہ کے ملکوتی فلکی رتھ کے ساتھ ساتھ ”سیدھا“ حرکت کرتے ہوئے، چلتے رہنا چاہئے۔ (حزقیایل ۱:۱۲) ہمارے ذہن میں پطرس کے الفاظ ہیں: ”خداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تمہارے بارے میں تحمل کرتا ہے اسلئے کہ کسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی توبہ تک نوبت پہنچے۔“ (۲-پطرس ۳:۹) آئیے معاشی طور پر غربت کے شکار ممالک میں اپنے بھائیوں کے مثالی جذبے سے تحریک پائیں۔ ہرمجِدّون کے شروع ہونے میں کسی بھی طرح کی ظاہری تاخیر ایسے ممالک سے اور اُن علاقوں سے ہزاروں لوگوں کو جمع کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہے جہاں خوب کام کِیا گیا ہے۔ اسکی بابت غلطفہمی کا شکار نہ ہوں: ”خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] کا روزِعظیم قریب ہے ہاں وہ نزدیک آ گیا۔ وہ آ پہنچا!“ (صفنیاہ ۱:۱۴) ہماری طرف سے بھی مکمل حتمی گواہی دینے میں جلدی ہونی چاہئے!
۱۳، ۱۴. (ا) ۱۹۹۶ میں مطبوعات کی تقسیم کی بابت کیا کہا جا سکتا ہے؟ (ب) کلیسیائیں ہر سال کونسے خاص منصوبے بنا سکتی ہیں اور آپ ان میں حصہ لینے کے لئے کیسے منصوبہسازی کر رہے ہیں؟
۱۳ اگرچہ خدمتی چارٹ پر تفصیلات تو نہیں بتائی جاتیں توبھی گذشتہ سال میں بائبل، کُتب اور رسائل کی تقسیم میں قابلِذکر اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر، پوری دُنیا میں رسالوں کی پیشکشیں ۱۹ فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں یعنی کُل ۵۴،۳۶،۶۷،۹۲۳ کاپیاں پیش کی گئیں۔ ہمارے رسالے—گلیوں، پارکوں، بس سٹاپ، کاروباری علاقوں—کے مطابق منادی کے کام میں ردوبدل کرنے کو آسان بناتے ہیں۔ رپورٹیں ظاہر کرتی ہیں کہ ایسے علاقوں میں جہاں بارہا بادشاہتی منادی کا کام کِیا گیا ہے، پیشہور حضرات ہمارے رسالوں کے معیار سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور بائبل مطالعے قبول کر رہے ہیں۔
۱۴ ہر سال اپریل کے مہینے میں، کلیسیائیں عموماً رسالوں کی کارگزاری کا خاص انتظام کرتی ہیں جس میں وہ پورے دن کی مہم کو گھرباگھر اور عوامی جگہوں پر نمایاں کرتے ہیں۔ کیا اپریل ۱۹۹۷ کے دوران آپکی کلیسیا اس کام میں حصہ لیگی؟ آپ کیلئے مینارِنگہبانی اور جاگو! کے اپریل کے جاذبِتوجہ شمارے تیار کئے گئے ہیں اور پوری دُنیا میں ان کی ایک ساتھ پیشکش کو یقینی طور پر مؤثر ثابت ہونا چاہئے! قبرص کے جزیرے میں، کلیسیاؤں نے یہ اصول اپناتے ہوئے کہ ”بادشاہتی پیغام کیساتھ ہر ممکن شخص تک پہنچیں،“ ہر مہینے رسالے پیش کرنے کے ایسے منظم کام میں سرگرمی سے حصہ لیا اور اُس سال کیلئے پیشکردہ رسالوں کی ۲،۷۵،۳۵۹ کی نئی انتہائی تعداد تک پہنچ گئیں جوکہ ۵۴ فیصد اضافہ تھا۔
حجی کے آخری پیغامات
۱۵. (ا) یہوواہ نے حجی کی معرفت مزید پیغامات کیوں بھیجے؟ (ب) حجی کے تیسرے پیغام کو ہمیں کونسا سبق دینا چاہئے؟
۱۵ یہوواہ نے اپنا دوسرا پیغام بھیجنے کے ۶۳ دن بعد، حجی کو تیسرے اعلان کیساتھ بھیجا جس پر ہم آجکل خوب دل لگا سکتے ہیں۔ حجی نے یوں کلام کِیا گویاکہ یہودی اُس وقت ہیکل کی بنیاد رکھ رہے تھے جوکہ وہ درحقیقت ۱۷ سال پہلے ہی رکھ چکے تھے۔ یہوواہ نے ایک بار پھر مناسب جانا کہ پاکصاف کرنے کے کام کو عمل میں لائے۔ کاہن اور عام لوگ اپنے فرائض کی انجامدہی میں سُست پڑ چکے تھے اور اسلئے وہ یہوواہ کی نظر میں ناپاک تھے۔ کیا ایسا ممکن ہے کہ آجکل بھی یہوواہ کے بعض لوگ سُست پڑ گئے ہوں، حتیٰکہ خود کو دُنیا کے اباحتی اور مادہپرستانہ طورطریقوں میں اُلجھا لیا ہو؟ یہ نہایت اہم ہے کہ ہم سب اپنے دل ”اب اور آیندہ“ یہوواہ کے نام کیلئے جلال کا باعث بننے پر مرکوز رکھیں اور اُسکے اس وعدہ پر توکل رکھیں: ”آج ہی سے مَیں تم کو برکت دونگا۔“—حجی ۲:۱۰-۱۹؛ عبرانیوں ۶:۱۱، ۱۲۔
۱۶. ”ہلانے“ کا کونسا عمل قریب ہے اور کس نتیجے کیساتھ؟
۱۶ اُسی دن، ”ربُالافواج“ کا کلام حجی پر چوتھی اور آخری مرتبہ نازل ہوا۔ اُس نے یہ کہتے ہوئے ظاہر کِیا اُسکے ”آسمانوزمین . . . کو ہلانے“ میں کیا کچھ شامل ہے: ”سلطنتوں کے تخت اُلٹ دونگا اور قوموں کی سلطنتوں کی توانائی نیست کر دونگا اور رتھوں کو سواروں سمیت اُلٹ دونگا اور گھوڑے اور اُنکے سوار گِر جائینگے اور ہر شخص اپنے بھائی کی تلوار سے قتل ہوگا۔“ (حجی ۲:۶، ۲۱، ۲۲) جب یہوواہ ہرمجِدّون کے دن زمین کو مکمل طور پر پاکصاف کرتا ہے تو ”ہلانے“ کا عمل اپنی انتہا کو پہنچ جائیگا۔ اُس وقت تک ”قوموں کی مرغوب چیزیں“ آ چکی ہونگی تاکہ نئی دُنیا کے انسانی معاشرے کے مرکزی حصے کو تشکیل دیں۔ شادمان ہونے اور یہوواہ کی حمد کرنے کی کیا ہی شاندار وجوہات!—حجی ۲:۷؛ مکاشفہ ۱۹:۶، ۷؛ ۲۱:۱-۴۔
۱۷. یسوع کو ایک ”نگین“ کے طور پر کیسے مقرر کِیا گیا ہے؟
۱۷ اپنی پیشینگوئی کے اختتام پر حجی نے لکھا: ”ربُالافواج فرماتا ہے اَے میرے خادم زؔرُبابل . . . اُسی روز مَیں تجھے لونگا . . . اور نگین ٹھہراؤنگا کیونکہ مَیں نے تجھے برگزیدہ کِیا ہے ربُالافواج فرماتا ہے۔“ (حجی ۲:۲۳) مسیح یسوع اب یہوواہ کا حقیقی مسیحائی بادشاہ اور سردار کاہن ہے جو آسمان پر اُن مرتبوں پر اکیلا فائز ہے جن پر یروشلیم میں زمینی ہیکل میں ناظم زرُبابل اور سردار کاہن یشوع علیٰحدہعلیٰحدہ فائز تھے۔ یہوواہ کے داہنے ہاتھ میں ایک حکومتی نگین [مہر] کی مانند، ”جیہاں“ یسوع ہی وہ شخص ہے جو ”خدا کے جتنے وعدے“ ہیں اُنہیں حقیقت بنانے میں یہوواہ کا آلۂکار ثابت ہوا ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۱:۲۰؛ افسیوں ۳:۱۰، ۱۱؛ مکاشفہ ۱۹:۱۰) بائبل کا تمام نبوّتی پیغام مسیح کے بادشاہ اور کہانتی فدیہ دینے والے کے طور پر یہوواہ کی فراہمی پر مُرتکز ہے۔—یوحنا ۱۸:۳۷؛ ۱-پطرس ۱:۱۸، ۱۹۔
۱۸. ”ربُالافواج“ کے اختتامی کلمات کیسے تازگیبخش تکمیل پائینگے؟
۱۸ واقعی ہمارے زمانے میں، یہوواہ کی درخشاں روحانی ہیکل میں بڑا جلال دیکھنے کو ملتا ہے! اور جلد ہی جب یہوواہ شیطان کے تمام نظام کو ختم کر دیتا ہے تو اُسکے بعد، حجی ۲:۹ کی مزید مسرتبخش تکمیل ہوگی: ”مَیں اس مکان میں سلامتی بخشونگا ربُالافواج فرماتا ہے۔“ بالآخر سلامتی!—دائمی، عالمی سلامتی جسکی ضمانت یہوواہ کے ”نگین،“ ”سلامتی کے شہزادے،“ یسوع مسیح نے دی ہے جسکی بابت یہ لکھا ہے: ”اُسکی سلطنت کے اقبال اور سلامتی کی کچھ انتہا نہ ہوگی . . . ربُالافواج کی غیوری یہ کریگی۔“ (یسعیاہ ۹:۶، ۷) تمام ابدیت تک یہوواہ کی پرستش کے گھر کا جلال اُسکی عالمگیر حاکمیت کی پُرامن عملداری کے کونے کونے سے منعکس ہوگا۔ دُعا ہے کہ ہم ہمیشہ اُس گھر میں رہیں!—زبور ۲۷:۴؛ ۶۵؛۴؛ ۸۴:۱۰۔
[فٹنوٹ]
a مینارِنگہبانی کے دسمبر ۱۹۹۵ کے شمارے میں دیکھیں ”کجرو نسل سے بچائے گئے“ اور ”جاگتے رہنے کا وقت۔“
کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟
▫ آجکل، یہوواہ کا گھر کیسے ’جلال سے معمور‘ ہو رہا ہے؟
▫ خوشخبری کی منادی کرنا پہلے کبھی اتنا اشد ضروری کیوں نہیں رہا؟
▫ ۱۹۹۶ کے خدمتی سال کی رپورٹ فوری ضرورت کے احساس کیساتھ منادی کرنے کا کونسا محرک پیش کرتی ہے؟
▫ مسیح کیسے یہوواہ کے ”نگین“ کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے؟
[صفحہ ۲۵ کا بکس]
”زمین کی انتہا سے“ فصل کاٹنا
یسعیاہ ۴۳:۶ میں، ہم یہوواہ کے حکم کو پڑھتے ہیں: ”رکھ نہ چھوڑ۔ میرے بیٹوں کو دُور سے اور میری بیٹیوں کو زمین کی انتہا سے لاؤ۔“ یہ صحیفہ آجکل مشرقی یورپ میں غیرمعمولی تکمیل پا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، سابق کمیونسٹ ملک مالڈووا کو ہی لے لیجئے۔ وہاں ایسے دیہات ہیں جہاں تقریباً نصف آبادی اب گواہوں کی ہے۔ اُنہیں منادی کیلئے علاقہ تلاش کرنے کی خاطر طویل سفر کرنا پڑتا ہے لیکن وہ پھربھی کوشش کر رہے ہیں! ان کلیسیاؤں میں بیشتر پبلشر ایسے والدین کی اولاد ہیں جنہیں ۱۹۵۰ کے دہے کے اوائل میں سائبیریا جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ اب اُنکے خاندان کٹائی کے کام کی پیشوائی کر رہے ہیں۔ ۱۲،۵۶۵ پبلشروں میں سے، ۱،۹۱۷ نے گذشتہ سال بپتسمہ لیا۔ تینتالیس کلیسیاؤں میں ہر ایک کے اندر تقریباً ۱۵۰ پبلشر ہیں اور نئے خدمتی سال کے دوران سرکٹ چار سے بڑھ کر آٹھ ہو گئے ہیں۔
البانیہ میں توسیع کا کام بھی حیرانکُن ہے۔ وہاں مٹھیبھر وفادار گواہوں نے کوئی ۵۰ سال سے آمریتوں کے ظلموستم کو برداشت کِیا۔ اُن میں سے بیشتر کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ بات یسوع کے وعدے کی یاد دلاتی ہے: ”جو دُکھ تجھے سہنے ہونگے اُن سے خوف نہ کر۔ دیکھو ابلیس تم میں سے بعض کو قید میں ڈالنے کو ہے تاکہ تمہاری آزمایش ہو . . . جان دینے تک بھی وفادار رہ تو مَیں تجھے زندگی کا تاج دونگا۔“ (مکاشفہ ۲:۱۰؛ نیز یوحنا ۵:۲۸، ۲۹؛ ۱۱:۲۴، ۲۵ کو بھی دیکھیں) اب ہم البانیہ میں کیا دیکھتے ہیں؟ یسعیاہ ۶۰:۲۲ میں پائے جانے والے یہوواہ کے وعدے کی یقیناً حیرتانگیز تکمیل: ”سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائیگا“! ۱۹۹۰ میں البانیہ سے صرف ایک پبلشر نے خدمت کی رپورٹ دی تھی۔ تاہم، اٹلی اور دیگر ممالک سے اَور زیادہ ”مزدوروں“ نے یسوع کی اس پکار کا جواب دیا: ”جاکر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُنکو . . . بپتسمہ دو۔“ (متی ۲۸:۱۹؛ لوقا ۱۰:۲) ۱۹۹۶ میں یسوع کی موت کی یادگاری کے وقت تک، ۷۷۳ پبلشر میدان میں سرگرمِعمل تھے اور انہوں نے ۶۵۲۳ لوگوں کو اپنے میموریل کے اجلاسوں پر اکٹھا کِیا جو کہ پبلشروں کی تعداد سے آٹھ گُنا زیادہ تھے! دُورافتادہ علاقوں سے بھی غیرمعمولی حاضریوں کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔ اگرچہ وہاں مقامی پبلشر تو نہیں تھے، کوکاس اور ڈیویاک کے شہروں میں حاضریاں بالترتیب ۱۹۲ اور ۲۳۰ تھیں۔ کروجے میں پبلشر صرف ایک لیکن حاضری ۲۱۲ تھی۔ کوریزا میں ۳۰ پبلشروں نے ۳۰۰ سے زائد افراد کیلئے عمارتیں کرائے پر لیں۔ آڈیٹوریم میں ان لوگوں کے بیٹھنے کے بعد مزید ۲۰۰ لوگوں کو واپس بھیجنا پڑا کیونکہ اَور جگہ کی گنجائش نہیں تھی۔ واقعی فصل کٹائی کیلئے پک چکی ہے!
رومانیہ سے یہ رپورٹ موصول ہوئی ہے: ”جب ہم گھرباگھر منادی کا کام کر رہے تھے تو ہماری ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی جس نے کہا کہ وہ یہوواہ کا ایک گواہ تھا اور اُس چھوٹے سے قصبے میں رہتا تھا جہاں ہمارے علم کے مطابق کوئی گواہ نہیں تھا۔ اُس نے ہمیں بتایا کہ اُسکے علاوہ وہاں ۱۵ لوگ اَور ہیں جو کئی سال سے جمعرات اور اتوار کے دنوں پر اجلاس منعقد کرتے رہے ہیں اور انہوں نے گھرباگھر کی منادی بھی شروع کر دی تھی۔ اگلے ہی دن ہم اُسی قصبے میں پہنچ گئے۔ ہمارے انتظار میں وہاں دو کمروں میں ۱۵ مرد، عورتیں اور بچے بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے ۲۰ کتابیں اور ۲۰ نئے رسالے قبول کئے۔ ہم نے اُنہیں سکھایا کہ بائبل مطالعے کیسے کرائیں۔ ہم نے مل کر گیت گائے اور اُنکے بعض فوری سوالات کے جواب دیئے۔ اُس گروپ کے پیشوا نے تسلیم کِیا: ’کچھ ہی دن پہلے، مَیں نے رو رو کر یہوواہ سے دُعا مانگی تھی کہ ہمارے لئے ایک چرواہا بھیج اور دیکھو میری دُعا کا جواب مِل گیا ہے۔‘ ہم بیحد خوش تھے اور جب ہم جانے لگے تو ایک یتیم بچے کی طرح جسے بالآخر باپ مِل گیا ہو، اُس نے کہا: ’ہمیں بھول نہ جانا۔ ہمیں ملنے کیلئے دوبارہ ضرور آنا!‘ ہم گئے اور اب اُس قصبے میں سات بائبل مطالعے کرائے جا رہے ہیں۔ بہت سے نئے علاقوں میں، بائبل لٹریچر کیساتھ بڑے شاندار طریقے سے کام شروع ہوتا ہے جس کی بہت قدر کی جاتی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کام الہٰی اصل سے ہے۔“
[چارٹ]