یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م‌زخ17 دسمبر ص.‏ 5
  • مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس کی ایک نئی خصوصیت

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس کی ایک نئی خصوصیت
  • مسیحی زندگی اور خدمت—‏اِجلاس کا قاعدہ (‏2017ء)‏
  • ملتا جلتا مواد
  • یروشلیم میں بادشاہ کا شان‌دار اِستقبال
    یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
  • یہوواہ کی نظر میں آپ کی ”‏آمین“‏ کی اہمیت
    مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اعلان کرتا ہے (‏مطالعے کا ایڈیشن)‏—2019ء
مسیحی زندگی اور خدمت—‏اِجلاس کا قاعدہ (‏2017ء)‏
م‌زخ17 دسمبر ص.‏ 5
‏”‏ترجمہ نئی دُنیا“‏ کے آن‌لائن ایڈیشن سے متی کی اِنجیل

مسیحیوں کے طور پر زندگی

مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس کی ایک نئی خصوصیت

جنوری 2018ء سے مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس میں اُن اِضافی معلومات اور تصویروں اور ویڈیوز پر بات کی جائے گی جو ‏”‏کتابِ‌مُقدس—‏ترجمہ نئی دُنیا‏“‏ کے آن‌لائن مطالعے کے ایڈیشن میں دی گئی ہیں، چاہے یہ ایڈیشن آپ کی زبان میں نہ بھی ہو۔ بِلاشُبہ اِس حصے کے لیے دی گئی معلومات سے آپ کو اِجلاس کی تیاری کرتے وقت زیادہ فائدہ ہوگا۔ ہمیں اُمید ہے کہ اِن معلومات کے ذریعے آپ اپنے شفیق آسمانی باپ یہوواہ کے اَور قریب ہو جائیں گے۔‏

اِضافی معلومات

اِس میں بہت سی آیتوں کے ساتھ اُس زمانے کی ثقافت، علاقے اور اِصطلا‌حوں کے متعلق معلومات ہیں۔‏

متی 12:‏20

ٹمٹماتی ہوئی بتی:‏ گھروں میں اِستعمال ہونے والا چراغ مٹی کا ایک چھوٹا سا برتن ہوتا تھا جس میں زیتون کا تیل بھرا ہوتا تھا۔ اِس میں سن کی ایک بتی لگی ہوتی تھی جس کے ذریعے تیل بتی کے اُوپر والے سرے تک پہنچتا تھا اور شعلہ جلتا رہتا تھا۔ یونانی زبان کی جس اِصطلا‌ح کا ترجمہ ”‏ٹمٹماتی ہوئی بتی“‏ کِیا گیا ہے، وہ ایک ایسی بتی کی طرف اِشارہ کرتی ہے جو ہلکی ہلکی سلگ رہی ہوتی ہے لیکن شعلہ یا تو بجھ رہا ہوتا ہے یا بجھ گیا ہوتا ہے۔ یسعیاہ 42:‏3 کی پیش‌گوئی کے مطابق یسوع مسیح لوگوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آئیں گے یعنی وہ خاکسار اور ظلم کا شکار لوگوں کی اُمید کی آخری کِرن کو بُجھنے نہیں دیں گے۔‏

متی 26:‏13

مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں:‏ یونانی لفظ ”‏آمین“‏ دراصل عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے:‏ ”‏ایسا ہی ہو“‏ یا ”‏یقیناً۔“‏ یسوع مسیح اکثر کوئی بات کہنے، وعدہ کرنے یا پیش‌گوئی کرنے سے پہلے ”‏آمین“‏ کہتے تھے جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ اُن کی بات بالکل سچی اور قابلِ‌بھروسا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یسوع مسیح نے جس طرح لفظ ”‏آمین“‏ یعنی ”‏مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں“‏ اِستعمال کِیا اُس طرح مُقدس کتابوں میں کسی اَور نے نہیں کِیا۔ کبھی کبھار یسوع مسیح نے دو بار ”‏آمین، آمین“‏ کہا جیسے کہ یوحنا کی اِنجیل میں۔ اُس صورت میں اِس کا ترجمہ ”‏مَیں آپ سے .‏ .‏ .‏ بالکل سچ کہتا ہوں“‏ کِیا گیا ہے۔—‏یوح 1:‏51‏۔‏

تصویریں اور ویڈیوز

اِس حصے میں پاک کلام میں درج مختلف باتوں کے حوالے سے تصویریں اور ویڈیوز وغیرہ دی گئی ہیں۔‏

بیت‌فگے، کوہِ‌زیتون اور یروشلیم

اِس ویڈیو میں وہ راستہ دِکھایا گیا ہے جو مشرق کی طرف سے یروشلیم یعنی کوہِ‌زیتون کے بلندترین مقامات میں سے ایک کی طرف جاتا ہے۔ یہ راستہ موجودہ زمانے کے گاؤں ایتور سے شروع ہوتا ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اِسے بائبل میں بیت‌فگے کہا گیا ہے۔ بیت‌عنیاہ، بیت‌فگے کے مشرق میں کوہِ‌زیتون کی مشرقی ڈھلوان پر واقع ہے۔ جب یسوع مسیح اور اُن کے شاگرد یروشلیم آتے تھے تو وہ اکثر رات کو بیت‌عنیاہ میں ٹھہرتے تھے جسے آج‌کل العزریہ کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے:‏ ”‏لعزر کا علاقہ۔“‏ بِلاشُبہ یسوع بیت‌عنیاہ میں مارتھا، مریم اور لعزر کے گھر ٹھہرتے ہوں گے۔ (‏متی 21:‏17؛‏ مر 11:‏11؛‏ لُو 21:‏37؛‏ یوح 11:‏1‏)‏ جب یسوع وہاں سے یروشلیم جاتے ہوں گے تو شاید وہ اُسی راستے پر سفر کرتے ہوں جو ویڈیو میں دِکھایا گیا ہے۔ 9 نیسان 33 عیسوی کو جب یسوع مسیح گدھی کے بچے پر سوار ہو کر یروشلیم میں داخل ہوئے تو شاید اُنہوں نے کوہِ‌زیتون کا وہ راستہ اپنایا ہو جو بیت‌فگے سے یروشلیم کی طرف جاتا تھا۔‏

وہ راستہ جو شاید یسوع مسیح نے بیت‌عنیاہ سے یروشلیم جانے کے لیے اپنایا ہو۔‏
  1. بیت‌عنیاہ سے بیت‌فگے کا راستہ

  2. بیت‌فگے

  3. کوہِ‌زیتون

  4. وادیِ‌قدرون

  5. ہیکل کا مقام

ایڑی کی ہڈی میں ایک کیل

اِنسان کی ایڑی کی ہڈی جس میں لوہے کا کیل ٹھکا ہوا ہے

یہ تصویر اِنسان کی ایڑی کی ہڈی کے ایک ماڈل کی ہے جس میں لوہے کا ایک کیل ٹھونکا گیا تھا جو 5.‏11 سینٹی‌میٹر (‏5.‏4 اِنچ)‏ لمبا تھا۔ یہ ہڈی 1968ء میں شمالی یروشلیم کی کھدائی کے دوران دریافت ہوئی اور اِس کا تعلق رومی حکومت کے دَور سے ہے۔ آثارِقدیمہ کی اِس دریافت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ غالباً اُس زمانے میں لوگوں کو لکڑی کی سُولی پر لٹکانے کے لیے اُن کے ہاتھ اور پاؤں کیلوں سے سُولی پر ٹھونک دیے جاتے تھے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کیل اُن کیلوں جیسا ہو جن کے ساتھ رومی سپاہیوں نے یسوع مسیح کو سُولی پر لٹکایا تھا۔ عام طور پر لاش کے گل سڑ جانے کے بعد اُس کی ہڈیاں پتھر کے ایک صندوق میں رکھی جاتی تھیں۔ یہ ہڈی بھی ایک ایسے ہی صندوق سے ملی تھی۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس شخص کو سُولی پر لٹکایا جاتا تھا، اُسے دفن بھی کِیا جا سکتا تھا۔—‏مر 15:‏24‏۔‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں