یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م96 1/‏9 ص.‏ 5-‏7
  • ہمیں خدا سے کیسے دُعا کرنی چاہئے؟‏

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • ہمیں خدا سے کیسے دُعا کرنی چاہئے؟‏
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1996ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • نام جسے پاک ماننا چاہئے
  • دُعا کیلئے موزوں موضوعات
  • دُعا کی بابت مزید مشورت
  • دُعائیں جو خدا سنتا ہے
  • دُعا کیسے کریں—‏کیا یسوع کی سکھائی ہوئی دُعا کرنا ہی دُعا کرنے کا واحد طریقہ ہے؟‏
    پاک کلام سے متعلق سوال و جواب
  • دُعا کے ذریعے خدا کے نزدیک جائیں
    پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں
  • دُعا کے ذریعے خدا کے قریب جائیں
    اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!‏—‏ایک فائدہ‌مند بائبل کورس
  • دُعا—‏ایک بہت بڑا اعزاز
    پاک کلام کی تعلیم حاصل کریں
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1996ء
م96 1/‏9 ص.‏ 5-‏7

ہمیں خدا سے کیسے دُعا کرنی چاہئے؟‏

جب ایک شاگرد نے دُعا کے سلسلے میں ہدایت کیلئے درخواست کی، تو یسوؔع نے اُسے فراہم کرنے سے انکار نہیں کِیا تھا۔ لوقا ۱۱:‏۲-‏۴ کے مطابق، اُس نے جواب دیا:‏ ”‏جب تُم دُعا کرو تو کہو اَے باپ!‏ تیرا نام پاک مانا جائے۔ تیری بادشاہی آئے۔ ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دیا کر۔ اور ہمارے گناہ معاف کر کیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرضدار کو معاف کرتے ہیں اور ہمیں آزمائش میں نہ لا۔“‏ یہ بالعموم دُعائے خداوندی کے طور پر مشہور ہے۔ یہ معلومات کا خزانہ فراہم کرتی ہے۔‏

پہلی بات تو یہ ہے کہ پہلے الفاظ ہی ہمیں بتاتے ہیں کہ ہماری دُعائیں کس سے مخاطب کی جانی چاہئیں—‏ہمارے باپ سے۔ غور کریں کہ یسوؔع نے کسی بھی صورت میں کسی دوسرے شخص، بُت، ”‏سینٹ“‏ یا خود اُس سے دُعا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی۔ بہرصورت، خدا نے فرمایا تھا:‏ ”‏مَیں اپنا جلال کسی دوسرے کیلئے اور اپنی حمد کھودی ہوئی مورتوں کے لئے رَوا نہ رکھونگا۔“‏ (‏یسعیاہ ۴۲:‏۸‏)‏ اسلئے ہمارے آسمانی باپ کے علاوہ کسی دوسرے شخص یا چیز سے مخاطب کی جانے والی دُعاؤں کی اُسکے حضور شنوائی نہیں ہے، خواہ پرستار کتنا ہی مخلص کیوں نہ ہو۔ بائبل میں، صرف یہوؔواہ خدا ہی کو ”‏دُعا کا سننے والا“‏ کہا گیا ہے۔—‏زبور ۶۵:‏۲‏۔‏

بعض شاید کہیں کہ ”‏سینٹ“‏ خدا کے حضور محض شفاعت کرنے والے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ لیکن یسوؔع نے خود ہدایت کی:‏ ”‏راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں۔ کوئی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔ اور جوکچھ تُم میرے نام سے چاہو گے تو مَیں وہی کروں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔“‏ (‏یوحنا ۱۴:‏۶،‏ ۱۳‏)‏ لہٰذا یسوؔع نے اس نظریے کو باطل قرار دیا کہ سینٹ کہلانے والا کوئی شخص شفاعت کرنے والے کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ جوکچھ پولسؔ رسول مسیح کی بابت کہتا ہے اُس پر بھی غور کریں:‏ ”‏وہ نہ صرف ہمارے لئے مر گیا—‏بلکہ مُردوں میں سے جی بھی اُٹھا اور خدا کی دہنی طرف ہے اور ہماری شفاعت بھی کرتا ہے۔“‏ ”‏جو اُس کے وسیلہ سے خدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پوری پوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُن کی شفاعت کے لئے ہمیشہ زندہ ہے۔“‏—‏رومیوں ۸:‏۳۴؛‏ عبرانیوں ۷:‏۲۵‏۔‏

نام جسے پاک ماننا چاہئے

یسوؔع کی دُعا کے اگلے الفاظ تھے:‏ ”‏تیرا نام پاک مانا جائے۔“‏ کوئی شخص خدا کے نام کو کیسے پاک مان سکتا، یعنی اُسکی تقدیس کر سکتا، یا مخصوص ٹھہرا سکتا ہے، جبتک‌کہ کوئی اُسے جانتا اور اُسے استعمال نہیں کرتا؟ ”‏پُرانے عہدنامے“‏ میں تقریباً ۶،۰۰۰ مرتبہ، خدا کی شناخت اُسکے ذاتی نام یہوؔواہ سے کرائی گئی ہے۔‏

کیتھولک ڈوئے ورشن میں خروج ۶:‏۳ پر فٹ‌نوٹ خدا کے نام کے سلسلے میں بیان کرتا ہے:‏ ”‏بعض جدت‌پسندوں نے یہوؔاوہ کے نام کو تشکیل دیا ہے .‏ .‏ .‏ کیونکہ [‏خدا کے]‏ نام کا صحیح تلفظ جو عبرانی متن میں ہے، وہ کافی عرصے سے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے اب غیرمعروف ہو گیا ہے۔“‏ اسلئے کیتھولک نیو جیروضلیم بائبل نام یاؔوے استعمال کرتی ہے۔ اگرچہ بعض علماء اس تلفظ کو ترجیح دیتے ہیں، تاہم، اُردو میں الہٰی نام ”‏یہوؔواہ“‏ کا تلفظ کافی عرصہ سے اور درست طریقے سے کِیا جاتا رہا ہے۔ دیگر زبانوں میں الہٰی نام کا تلفظ کرنے کیلئے اُنکے اپنے طریقے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ہم پاک ماننے کیلئے اُس نام کو استعمال کریں۔ کیا آپ کے چرچ نے آپکو دُعا میں نام یہوؔواہ استعمال کرنا سکھایا ہے؟‏

دُعا کیلئے موزوں موضوعات

اسکے بعد یسوؔع نے اپنے شاگردوں کو دُعا کرنا سکھایا:‏ ”‏تیری بادشاہی آئے۔“‏ متیؔ کی انجیل ان الفاظ کا اضافہ کرتی ہے:‏ ”‏تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔“‏ (‏متی ۶:‏۱۰‏)‏ خدا کی بادشاہت یسوؔع مسیح کے تحت ایک حکومت ہے۔ (‏یسعیاہ ۹:‏۶، ۷‏)‏ بائبل پیشینگوئی کے مطابق، یہ جلد ہی تمام انسانی حکومتوں کی جگہ لے لیگی اور عالمی اَمن کا دَور لائیگی۔ (‏زبور ۷۲:‏۱-‏۷؛‏ دانی‌ایل ۲:‏۴۴؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۳-‏۵‏)‏ اسلئے سچے مسیحی بادشاہت کے آنے کو متواتر اپنی دُعاؤں کا موضوع بناتے ہیں۔ کیا آپ کے چرچ نے آپکو ایسا کرنا سکھایا ہے؟‏

دلچسپی کی بات ہے کہ یسوؔع نے یہ بھی ظاہر کِیا کہ ہماری دُعاؤں میں ذاتی معاملات بھی شامل ہو سکتے ہیں جو ہمارے لئے پریشانی کا باعث ہیں۔ اُس نے فرمایا:‏ ”‏ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دیا کر۔ اور ہمارے گناہ معاف کر کیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرضدار کو معاف کرتے ہیں اور ہمیں آزمائش میں نہ لا۔“‏ (‏لوقا ۱۱:‏۳، ۴‏)‏ یسوؔع کے الفاظ دلالت کرتے ہیں کہ ہم روزمرّہ معاملات میں خدا کی مرضی کے خواہاں ہو سکتے ہیں، یہ کہ ہم کسی بھی چیز کی بابت یہوؔواہ کے پاس جا سکتے ہیں جو شاید ہمیں پریشان کرتی ہو یا ہمارے ذہنی سکون کو درہم‌برہم کرتی ہو۔ اس طریقے سے باقاعدگی سے خدا سے التجا کرنا ہمیں اُس پر اپنے بھروسے کی قدرافزائی کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یوں ہم اپنی زندگیوں پر اس کے اثر سے اَور بھی زیادہ آگاہ ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح ہر روز خدا سے اپنے گناہوں کی معافی کی درخواست کرنا بھی مفید ہے۔ یوں ہم اپنی کوتاہیوں سے بڑی حد تک باخبر—‏اور دوسروں کی کمزوریوں کو کافی حد تک برداشت کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ اس دُنیا کی زوال‌پذیر اخلاقیات کے پیشِ‌نظر، یسوؔع کی یہ نصیحت خاص طور پر موزوں ہے کہ ہم آزمائش سے بچنے کیلئے دُعا کریں۔ اس دُعا کی مطابقت میں، ہم ان حالات اور واقعات سے بچنے کیلئے محتاط رہتے ہیں جو ہمیں غلط‌کاری کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔‏

تاہم، اس میں کوئی شک نہیں کہ خداوند کی دُعا ہمیں ایسی دُعائیں مانگنے کی بابت بہت کچھ بتاتی ہے جو خدا کو پسند آتی ہیں۔ لیکن کیا یسوؔع کا یہ مقصد تھا کہ ہم یہی دُعا کرتے رہیں اور باقاعدگی سے صرف اسے دُہراتے رہیں؟‏

دُعا کی بابت مزید مشورت

یسوؔع نے دُعا کی بابت مزید ہدایات فراہم کیں۔ متی ۶:‏۵، ۶ میں ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏جب تُم دُعا کرو تو ریاکاروں کی مانند نہ بنو کیونکہ وہ عبادتخانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُنکو دیکھیں۔ .‏ .‏ .‏ بلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشیدگی میں ہے دُعا کر۔ اس صورت میں تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے تجھے بدلہ دیگا۔“‏ یہ الفاظ ہمیں سکھاتے ہیں کہ دُعا کسی شخص کو متاثر کرنے کیلئے ظاہری، دکھاوے کے انداز میں پیش نہیں کی جانی چاہئے۔ جیسے‌کہ بائبل تاکید کرتی ہے، کیا آپ خَلوت میں اپنا دل یہوؔواہ کے سامنے اُنڈیل دیتے ہیں؟—‏زبور ۶۲:‏۸‏۔‏

یسوؔع نے یہ آگاہی دی:‏ ”‏دُعا کرتے وقت غیرقوموں کے لوگوں کی طرح بک‌بک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بہت بولنے کے سبب سے ہماری سنی جائیگی۔“‏ (‏متی ۶:‏۷‏)‏ واضح طور پر، یسوؔع نے دُعاؤں کو حفظ کرنے—‏نہ ہی اُنہیں کسی کتاب سے پڑھنے کی حمایت کی تھی۔ اُس کے الفاظ روزری کے استعمال کو بھی مسترد کر دیتے ہیں۔‏

دُعاؤں کی ایک کیتھولک کتاب یہ اعتراف کرتی ہے:‏ ”‏جب ہم شکرگزاری کے لئے یا ضرورت میں، غم کے اوقات میں، یا ہرروز باقاعدگی سے اُس کی عبادت کرنے کے لئے اُس کی طرف رُجوع کرتے ہیں تو ہماری بہترین دُعائیں ہمارے اپنے برجستہ خیالات ہو سکتے ہیں۔“‏ یسوؔع کی اپنی دُعائیں حفظ کی ہوئی نہیں تھیں بلکہ برجستہ تھیں۔ مثال کے طور پر، یوحنا ۱۷ باب میں درج یسوؔع کی دُعا پڑھیں۔ یہ نمونے کی دُعا کی مطابقت میں ہے جو یہوؔواہ کے نام کی تقدیس ہوتے ہوئے دیکھنے کیلئے یسوؔع کی خواہش پر زور دیتی ہے۔ یسوؔع کی دُعا برجستہ اور دل کی گہرائیوں سے نکلی تھی۔‏

دُعائیں جو خدا سنتا ہے

اگر آپ کو حفظ کی ہوئی دُعائیں مانگنا، ”‏مقدسین“‏ سے یا مورتیوں سے دُعا کرنا، یا مذہبی چیزوں جیسے‌کہ روزری کو استعمال کرنا سکھایا گیا ہے تو اُس طریقے سے دُعا کرنے کا نظریہ شروع میں پریشان‌کُن دکھائی دے سکتا ہے جسکی خاکہ‌کشی یسوؔع نے کی۔ تاہم، اصل بات خدا—‏اُسکے نام، اُسکے مقاصد، اُسکی شخصیت کو جاننا ہے۔ آپ اسے بائبل کے جامع مطالعے کے ذریعے سرانجام دے سکتے ہیں۔ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ اس سلسلے میں یہوؔواہ کے گواہ، آپکی مدد کرنے کیلئے تیار اور رضامند ہیں۔ واجب طور پر اُنہوں نے پوری دُنیا میں لاکھوں لوگوں کی اس بات میں مدد کی ہے کہ ”‏آزما کر [‏دیکھیں]‏ کہ خداوند کیسا مہربان ہے!‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۸‏)‏ آپ جتنا زیادہ خدا کو جاننے لگتے ہیں، اُتنا ہی زیادہ آپ دُعا میں اُسکی حمدوتعریف کرنے کی تحریک پائینگے۔ اور جتنا زیادہ آپ مؤدبانہ دُعا میں یہوؔواہ کے قریب جاتے ہیں، اتنا ہی زیادہ آپکا رشتہ اُسکے ساتھ مضبوط ہو جائیگا۔‏

اسلئے خدا کے تمام سچے پرستاروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ ”‏بِلاناغہ دُعا [‏کریں]‏۔“‏ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۷‏)‏ اس بات کا یقین کر لیں کہ آپکی دُعائیں یسوؔع مسیح کی ہدایات سمیت، واقعی بائبل کی مطابقت میں ہیں۔ اس طریقے سے آپ اس بات کا یقین کر سکتے ہیں کہ آپکی دُعاؤں کو خدا کی مقبولیت حاصل ہوگی۔ (‏۵ ۰۷/۱۵ w۹۶)‏

‏[‏تصویر]‏

جتنا زیادہ ہم یہوؔواہ کی بابت سیکھتے ہیں، اُتنا ہی زیادہ ہم دل سے اس سے دُعا کرنے کی تحریک پاتے ہیں

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں