یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م95 1/‏11 ص.‏ 5-‏7
  • آزادی کا تنگ راستہ

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • آزادی کا تنگ راستہ
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1995ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • جسطرح تنگ راستہ آزاد کرتا ہے
  • ہمیں خدا کی مدد کی یقین‌دہانی کرائی گئی ہے
  • اُنہوں نے چوڑے راستے پر چلنا چھوڑ دیا
  • بہت کم آزادی والا چوڑا راستہ
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1995ء
  • کیا تمام مذاہب خدا کو پسند ہیں؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2009ء
  • یسوع مسیح کی آواز سنتے رہیں
    مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اعلان کرتا ہے (‏مطالعے کا ایڈیشن)‏—‏2021ء
  • ہم حقیقی آزادی کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—2012ء
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1995ء
م95 1/‏11 ص.‏ 5-‏7

آزادی کا تنگ راستہ

چند ذی‌شعور لوگ بحث کرتے ہیں کہ کائنات قوانین‌فطرت کے تحت ہے۔ یہ قوانین چھوٹے چھوٹے ایٹموں سے لیکر لاکھوں ستاروں پر مشتمل بڑی بڑی کہکشاؤں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اگر یہ نہ ہوتے تو کوئی منصوبہ‌سازی نہ ہوتی اور کوئی ذہانت نہ ہوتی؛ خود زندگی قائم نہیں رہ سکتی تھی۔ قوانین‌فطرت کو پوری طرح سمجھنے اور اُن کے ساتھ تعاون کرنے سے، انسان حیران‌کُن کارنامے سرانجام دینے کے قابل ہوا ہے، جیسے‌کہ چاند پر قدم رکھنا اور زمین پر کسی بھی جگہ سے یا زمینی کُرۂ‌ہوائی کے باہر سے بھی رنگین تصاویر کو ہمارے گھروں میں ٹیلی‌وژن سکرینوں پر لانا۔‏

لیکن اخلاقی قوانین کی بابت کیا ہے؟ کیا اِن کی پابندی کرنا اِتنا ہی مفید اور نتیجہ‌خیز ہے؟ بہتیرے ایسا محسوس کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ کوئی اخلاقی قوانین نہیں ہیں اور اس لئے ایک ایسے اباحتی فیلسوفی یا مذہب کا انتخاب کرتے ہیں جو اُن کی اپنی خواہشات کے مطابق ہوتا ہے۔‏

تاہم، کچھ ایسے بھی ہیں جو ایک دوسرے راستے کو منتخب کرتے ہیں، ’‏تنگ راستہ جو زندگی کی طرف جاتا ہے‘‏ جیسے‌کہ بائبل میں بیان کِیا گیا ہے۔ ہمیں حیران نہیں ہونا چاہئے کہ یہ صرف اقلیت کا انتخاب ہے، کیونکہ یسوؔع نے تنگ راستے کی بابت کہا تھا:‏ ”‏اُسکے پانے والے تھوڑے ہیں۔“‏ (‏متی ۷:‏۱۴‏)‏ اتنے تھوڑے کیوں؟‏

کیونکہ تنگ راستہ خدا کے قوانین اور اصولوں کے باعث محدود ہے۔ یہ صرف اُسی کو پسند آئیگا جو خلوصدلی سے اپنی زندگی خدا کے معیاروں کے مطابق ڈھالنے کی خواہش رکھتا ہے۔ چوڑے راستے کے بالکل برعکس، جو آزادی کا فریب دیتا ہے لیکن دراصل غلام بنا لیتا ہے، تنگ راستہ جو پابندیاں عائد کرنے والا دکھائی دیتا ہے، ایک شخص کو ہر اہم لحاظ سے آزاد کر دیتا ہے۔ اِسکی حدود ”‏آزادی کی کامل شریعت“‏ کے ذریعے ٹھہرائی گئی ہیں۔—‏یعقوب ۱:‏۲۵‏۔‏

جسطرح تنگ راستہ آزاد کرتا ہے

یہ سچ ہے کہ تنگ راستے پر قائم رہنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔ ہر زندہ انسان ناکامل ہے اور غلط‌کاری کی جانب موروثی میلان رکھتا ہے۔ لہٰذا ایک شخص تھوڑا بہت بھٹک جانے کی طرف مائل ہو سکتا ہے۔ تاہم ’‏سکڑے راستے‘‏ پر چلتے رہنے کے فوائد کسی بھی ذاتی تربیت یا مطابقت لانے کے مستحق ہیں، کیونکہ خدا ’‏فائدہ اُٹھانے کیلئے ہمیں تعلیم دیتا ہے۔‘‏—‏یسعیاہ ۴۸:‏۱۷؛‏ رومیوں ۳:‏۲۳‏۔‏

مثال دیکر سمجھانے کیلئے:‏ عقلمند والدین اپنے بچوں کیلئے مقررہ‌غذا کا ’‏پرہیزی طریقہ‘‏ وضع کرتے ہیں۔ بعض‌اوقات اسکا مطلب کھانے کے اوقات کی پابندی کرنا ہوتا ہے۔ لیکن بچے جوان ہوکر اپنے والدین کی پُرمحبت تربیت کی قدر کرینگے۔ بالغوں کے طور پر، اُنہوں نے صحت‌بخش غذا کیلئے ذوق پیدا کر لیا ہوگا۔ اور دستیاب غذائیت‌بخش خوراک کی وسیع اقسام اُنکے کبھی پابند ہونے کے احساس کو مٹا دینگی۔‏

روحانی اعتبار سے، خدا زندگی کی طرف جانے والے تنگ راستے پر چلنے والوں کیساتھ بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ وہ حلیموں کے اندر خوشگوار خواہش کو پروان چڑھاتا ہے جو خوشی اور حقیقی آزادی پر منتج ہوتی ہے۔ وہ اپنا کلام، بائبل فراہم کرنے سے ایسا کرتا ہے۔ اسکے علاوہ، وہ ہمیں دعوت دیتا ہے کہ اُسکی روح کیلئے دُعا کریں کہ ہماری مدد کرے، اور وہ ہمیں ساتھی مسیحیوں کے ساتھ رفاقت رکھنے کا حکم دیتا ہے جو تنگ راستے پر چلتے رہنے کیلئے ہماری حوصلہ‌افزائی کر سکتے ہیں۔ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴، ۲۵‏)‏ جی‌ہاں، خدا محبت ہے، اور یہ افضل خوبی اُسکے مقاصد اور اُسکے تمام طریقوں کی بنیاد ہے۔—‏۱-‏یوحنا ۴:‏۸‏۔‏

جب محبت، اطمینان، نیکی، ضبطِ‌نفس اور خدا کی روح کے دیگر پھلوں کا غلبہ ہوتا ہے تو تنگ راستہ محدود دکھائی نہیں دیتا۔ جیساکہ صحیفہ کہتا ہے ”‏ایسے کاموں کی کوئی شریعت مخالف نہیں۔“‏ (‏گلتیوں ۵:‏۲۲، ۲۳‏)‏ ”‏جہاں کہیں خداوند کا روح ہے وہاں آزادی ہے۔“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۳:‏۱۷‏)‏ اب بھی، سچے مسیحی اِس آزادی کا مزہ لے رہے ہیں۔ وہ بہت سے خدشات سے آزاد ہیں جو آجکل لوگوں کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، جیسے‌کہ مستقبل کا خوف اور موت کا توہم‌پرستانہ خوف۔ ایسے مستقبل کی بابت سوچنا کتنا ہیجان‌خیز ہے جب ”‏جس طرح سمندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمین خداوند کے عرفان سے معمور ہوگی“‏!‏ (‏یسعیاہ ۱۱:‏۹‏)‏ پھر، جُرم کا خوف بھی نہیں ہوگا۔ تالے اور سلاخیں ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں گے۔ سب آزاد اور محفوظ محسوس کریں گے—‏دن اور رات کو، گھر اور باہر۔ وہ واقعی آزادی ہوگی!‏

ہمیں خدا کی مدد کی یقین‌دہانی کرائی گئی ہے

سچ ہے کہ خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی بسر کرنا جدوجہد کا تقاضا کرتا ہے، تاہم، ناکامل انسانوں کیلئے بھی ”‏اُسکے حکم سخت نہیں ہیں۔“‏ (‏۱-‏یوحنا ۵:‏۳‏)‏ جب ہم تنگ راستے کیلئے ردوبدل کرتے ہیں اور اِس پر چلنے کے فوائد کو محسوس کرتے ہیں تو ہم اُن طریقوں اور اُس سوچ کیلئے بڑھتی ہوئی نفرت کو فروغ دیتے ہیں جو چوڑے راستے پر چلنے والے لوگوں کا خاصہ ہے۔ (‏زبور ۹۷:‏۱۰‏)‏ خدا کے قانون کی فرمانبرداری کرنا ہم سب کے اندر خداداد نیک ضمیر کو اپیل کرتا ہے۔ ”‏دلگیری“‏ اور ”‏جانکاہی“‏ کی بجائے جو بہتیرے لوگوں کا خاصہ ہے، خدا وعدہ کرتا ہے:‏ ”‏میرے بندے دل کی خوشی سے گائینگے۔“‏ جی‌ہاں، یہوؔواہ سے تربیت‌یافتہ دل خوش اور آزاد ہوتا ہے۔—‏یسعیاہ ۶۵:‏۱۴‏۔‏

یسوؔع حقیقی آزادی کو ہمارے لئے ممکن بنانے کی خاطر مؤا تھا۔ بائبل کہتی ہے:‏ ”‏خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“‏ (‏یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ اب، خدا کی آسمانی بادشاہت کے بادشاہ کے طور پر، یسوؔع اُس قربانی کے فوائد کو بروئے‌کار لا رہا ہے۔ ”‏بڑی مصیبت“‏ کے تھوڑا بعد، جب چوڑا راستہ اور اُس پر چلنے والے اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے تو وہ بڑے تحمل سے فرمانبردار نوعِ‌انسان کو تنگ راستے کے باقیماندہ لوگوں سمیت اِسکے آخر تک، انسانی کاملیت تک، لے جانا شروع کریگا۔ (‏مکاشفہ ۷:‏۱۴-‏۱۷؛‏ متی ۲۴:‏۲۱،‏ ۲۹-‏۳۱‏)‏ بالآخر ہم اِس وعدے کی شاندار تکمیل کا تجربہ کرینگے:‏ ”‏مخلوقات بھی فنا کے قبضہ سے چھوٹ کر خدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخل ہو جائیگی۔“‏ اِس خداداد آزادی کی کوئی نظیر نہیں مِل سکتی۔ موت بھی ختم کر دی جائیگی۔—‏رومیوں ۸:‏۲۱؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۳، ۴‏۔‏

تنگ راستہ جس سمت جاتا ہے اُسے صاف طور پر دیکھنے اور سمجھنے سے ایک شخص اِس راستے کا انتخاب کرنے اور اِس پر چلتے رہنے کے اچھی طرح لائق ہوتا ہے۔ بالخصوص نوجوانوں کی مدد کی گئی ہے کہ وہ جنہیں خدا کے معیاروں کی طرف سے عائدکردہ پابندیاں خیال کرتے ہیں اُن کے بارے میں تنگ‌نظر اور پریشان نہ ہوں۔ وہ اِنہیں خدا کی محبت کا ثبوت اور چوڑے راستے کی بُرائیوں کے خلاف تحفظ خیال کرنا سیکھتے ہیں۔ (‏عبرانیوں ۱۲:‏۵، ۶‏)‏ بِلاشُبہ، ایک شخص کو صابر ہونے کی ضرورت ہے یہ یاد رکھتے ہوئے کہ جسطرح ایک پھلدار درخت کو اچھا پھل پیدا کرنے میں وقت لگتا ہے اُسی طرح خدائی خوبیاں اور خواہشات پیدا کرنے میں بھی وقت لگتا ہے۔ لیکن درخت اُسی صورت میں پیداوار دے گا اگر اُسے کاشت کِیا جاتا اور پانی دیا جاتا ہے۔‏

پس، خدا کے کلام کا مطالعہ کریں، دیگر مسیحیوں کے ساتھ رفاقت رکھیں اور روح‌القدس کے لئے ”‏بِلاناغہ دُعا“‏ کریں۔ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۷‏)‏ ”‏اپنی راہوں کو سیدھا بنانے“‏ میں اپنی مدد کے لئے یہوؔواہ پر توکل کریں۔ (‏امثال ۳:‏۵، ۶‏، این‌ڈبلیو)‏ لیکن کیا یہ سب کچھ عملی بھی ہے؟ کیا یہ واقعی کارگر ہے؟ جی‌ہاں، یہ ٹاؔم اور میرؔی کے لئے کارگر تھا، جنکا پچھلے مضمون میں ذکر کِیا گیا تھا۔‏

اُنہوں نے چوڑے راستے پر چلنا چھوڑ دیا

ٹاؔم لکھتا ہے:‏ ”‏۷۰ کے عشرے میں، یہوؔواہ کے گواہوں کے ساتھ ہمارا رابطہ اُس وقت ہوا جب اُن میں سے کوئی ایک ہمارے گھر پر آیا۔ گفتگو ایک بائبل مطالعے پر منتج ہوئی۔ آہستہ آہستہ مَیں نے اپنی زندگی کو پاک‌صاف کرنا شروع کر دیا۔ ۱۹۸۲ میں میرا بپتسمہ ہوا اور اب مقامی کلیسیا میں خدمت کر رہا ہوں۔ اب ہمارا بیٹا بھی بپتسمہ‌یافتہ ہے۔ میرے سچائی سیکھنے سے پہلے کے سالوں میں میرے ساتھ نبھا کرنے کیلئے مَیں اپنی بیوی کا بہت مشکور ہوں۔ اور سب سے بڑھکر مَیں یہوؔواہ اور اُسکے بیٹے، مسیح یسوؔع، کا اُن تمام چیزوں کیلئے جو اُنہوں نے ہمیں عطا کی ہیں اور اُس اُمید کیلئے جو ہم اب مستقبل کیلئے رکھتے ہیں شکرگزار ہوں۔“‏

اور میرؔی کی بابت کیا ہے؟ اُس نے محسوس کِیا کہ خدا اُسے کبھی معاف نہیں کریگا لیکن وہ اپنے بچوں کی خاطر اُسکے متعلق سیکھنا چاہتی تھی۔ جب اُس نے سنا کہ یہوؔواہ کے گواہ اُسکے پڑوسی کو بائبل سکھا رہے ہیں تو اُس نے بھی مدد کیلئے درخواست کی۔ تاہم، اُس کی پُختہ بُری عادات نے ترقی کو مشکل بنا دیا۔ مطالعہ نشیب‌وفراز میں سے ہو کر گزرتا رہا۔ تاہم اُسکی چھوٹی سات سال کی بیٹی اُسے حوصلہ دیتی رہی۔ وہ کہتی:‏ ”‏ماما، ہمت نہ ہاریں، آپ یہ کر سکتی ہیں!‏“‏ پھر میرؔی اَور زیادہ کوشش کرتی۔‏

جب اُسکا رواجی خاوند، جو منشیات کا ناجائز استعمال کرنے والا بھی تھا، گھر واپس آیا تو وہ بھی مطالعے میں شامل ہوگیا۔ انجام‌کار دونوں نے اپنی بُری عادات پر قابو پا لیا۔ پھر، اپنی شادی کو قانونی شکل دینے اور بپتسمے کیلئے پیش کرنے کے بعد، اُنہیں بڑی خوشی کا تجربہ ہوا اور پہلی مرتبہ ایک حقیقی خاندان کی طرح محسوس کِیا۔ افسوس کی بات ہے کہ ایڈز نے بالآخر میرؔی کی جان لے لی، لیکن وہ قیامت اور جان‌لیوا چوڑے راستے کے ہر نشان سے پاک ایک زمینی فردوس کے بائبل کے وعدہ پر مرتکز دل لئے ہوئے مری۔‏

جی‌ہاں، اُس چوڑے اور کُشادہ راستے سے ہٹ جانا ممکن ہے جو ہلاکت کی طرف جاتا ہے۔ مسیح یسوؔع نے کہا تھا:‏ ”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔“‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ توپھر، کیوں نہ اپنے قدموں کو تنگ راستے پر جمائے رکھنے کا عزم کریں جو زندگی کی طرف جاتا ہے؟ جو کچھ آپ خدا کے کلام سے پڑھتے ہیں اُسے دل تک لے جانے اور اُسکا اطلاق کرنے سے، آپ ذاتی طور پر دل کو گرما دینے والے بائبل کے وعدہ کا تجربہ کر سکتے ہیں:‏ ”‏سچائی سے واقف ہوگے اور سچائی تمکو آزاد کریگی۔“‏—‏یوحنا ۸:‏۳۲‏۔ (‏۵ ۹/۰۱ w۹۵)‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں