یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • ع‌اس باب 42 ص.‏ 217-‏221
  • ہمیں محنتی کیوں ہونا چاہئے؟‏

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • ہمیں محنتی کیوں ہونا چاہئے؟‏
  • عظیم اُستاد سے سیکھیں
  • ملتا جلتا مواد
  • اپنی محنت سے لطف اُٹھائیں
    ہم خدا کی محبت میں کیسے قائم رہ سکتے ہیں؟‏
  • اپنی محنت سے فائدہ اُٹھائیں
    خدا کی محبت میں قائم رہیں
  • یسوع مسیح اچھے اُستاد کیوں تھے؟‏
    عظیم اُستاد سے سیکھیں
  • یسوع کا بپتسمہ
    پاک کلام کی سچی کہانیاں
مزید
عظیم اُستاد سے سیکھیں
ع‌اس باب 42 ص.‏ 217-‏221

باب نمبر ۴۲

ہمیں محنتی کیوں ہونا چاہئے؟‏

آپ کو کیا زیادہ اچھا لگتا ہے، کام کرنا یا کھیلنا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کھیلنے میں کوئی بُرائی نہیں ہے۔ بائبل میں لکھا ہے کہ ”‏یروشلیم کی گلیاں لڑکوں اور لڑکیوں سے بھری ہوں گی جو وہاں کھیل رہے ہوں گے۔“‏—‏زکریاہ ۸:‏۵۔‏

عظیم اُستاد یسوع مسیح بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھ کر خوش ہوتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ زمین پر آنے سے پہلے ”‏مَیں ماہر کاریگر کے طور پر خدا کے پاس تھا اور خدا کے سامنے ہمیشہ خوش رہتا تھا۔“‏ اِس کا مطلب ہے کہ یسوع مسیح آسمان پر یہوواہ خدا کے ساتھ کام کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب وہ آسمان پر تھے تو وہ انسانوں کو دیکھ کر خوش ہوتے تھے۔ یاد ہے کہ ہم نے سیکھا تھا کہ یسوع مسیح سب انسانوں سے پیار کرتے ہیں۔—‏امثال ۸:‏ ۳۰، ۳۱‏۔‏

لوگ کھیت میں گندم کی بالیں چن رہے ہیں۔‏

جب یسوع مسیح آسمان پر تھے تو وہ کس کو دیکھ کر خوش ہوتے تھے؟‏

آپ کے خیال میں جب یسوع مسیح چھوٹے تھے تو کیا وہ بھی کھیلتے تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ وہ بھی ضرور کھیلتے تھے۔ لیکن کیا وہ سارا وقت کھیلتے رہتے تھے یا کام بھی کرتے تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آپ کو پتہ ہے کہ یوسف، یسوع مسیح کو بیٹے کی طرح خیال کرتے تھے اور یوسف بڑھئی تھے۔ کیا اُنہوں نے یسوع کو بڑھئی کا کام سکھایا تھا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ جی، کیونکہ لوگ یسوع مسیح کو بڑھئی کا بیٹا اور بڑھئی کہتے تھے۔ اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح نے زمین پر بھی محنت کی۔—‏متی ۱۳:‏۵۵؛‏ مرقس ۶:‏۳‏۔‏

آپ کے خیال میں کیا یسوع اچھے بڑھئی تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر وہ آسمان پر ماہر کاریگر تھے تو وہ زمین پر بھی اپنے کام میں ضرور ماہر تھے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ بڑھئی کو کون‌کون سے کام سیکھنے پڑتے تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بڑھئی کو جنگل میں جا کر درخت کاٹنے پڑتے، لکڑی کو چیرنا پڑتا اور پھر اُسے اُٹھا کر گھر لانا پڑتا۔ اِس کے بعد وہ لکڑی سے میز، کُرسیاں اور اَور بھی بہت سی چیزیں بناتا۔ اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یسوع نے بڑھئی کے طور پر بڑی محنت کی۔‏

آپ کے خیال میں کیا یسوع کو محنت کرنا اچھا لگتا تھا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر آپ دوسروں کے لئے اچھی‌اچھی کُرسیاں اور میز بنا سکتے تو آپ کو بھی اچھا لگتا، ہے نا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”‏انسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں کہ وہ اپنے کاموں میں خوش رہے۔“‏ ہمیں کام کرنے سے جو خوشی ملتی ہے، وہ کھیلنے سے نہیں ملتی۔—‏واعظ ۳:‏۲۲‏۔‏

کام کرنا ہمارے جسم اور دماغ کے لئے فائدہ‌مند ہوتا ہے۔ بہت سے بچے سارا وقت ٹی‌وی دیکھتے اور ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں۔ اِس لئے وہ سُست اور موٹے ہو جاتے ہیں۔ وہ خوش نہیں رہتے اور دوسروں کو بھی خوش نہیں کرتے۔ اگر ہم خوش رہنا چاہتے ہیں تو آپ کے خیال میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

ہم نے باب نمبر ۱۷ میں سیکھا تھا کہ سچی خوشی دوسروں کی خدمت کرنے سے ملتی ہے۔ (‏اعمال ۲۰:‏۳۵‏)‏ اور امثال کی کتاب میں لکھا ہے کہ یسوع مسیح ”‏خدا کے سامنے ہمیشہ خوش رہتے تھے۔“‏ آپ کے خیال میں یسوع مسیح کیوں خوش رہتے تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏میرا باپ اب تک کام کرتا ہے اور مَیں بھی کام کرتا ہوں۔“‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح کام کرنے سے خوش ہوتے تھے۔—‏یوحنا ۵:‏۱۷‏۔‏

یسوع نے کچھ عرصے تک بڑھئی کا کام کِیا۔ لیکن خدا نے اُن کو ایک خاص کام کے لئے زمین پر بھیجا تھا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کون سا کام تھا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏مجھے خدا کی بادشاہت کی خوش‌خبری سنانی ہے کیونکہ مَیں اِسی لئے بھیجا گیا ہوں۔“‏ (‏لوقا ۴:‏۴۳‏)‏ اِس لئے یسوع مسیح نے بڑھئی کا کام چھوڑ دیا اور لوگوں کو خدا کی بادشاہت کے بارے میں بتانے لگے۔ کچھ لوگ یسوع مسیح کی باتوں پر ایمان لائے اور پھر جا کر دوسروں کو اِن باتوں کے بارے میں بتایا۔ اِس کی ایک مثال یہ سامری عورت ہے جس کو آپ اِس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔—‏یوحنا ۴:‏۷-‏۱۵،‏ ۲۷-‏۳۰‏۔‏

یسوع مسیح سامریہ کے کنویں پر ایک عورت سے بات کر رہے ہیں، یسوع بڑھئی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔‏

جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے کیا کچھ کِیا؟‏

آپ کے خیال میں کیا یسوع مسیح کو خدا کی بادشاہت کی خوش‌خبری سنانا اچھا لگتا تھا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏میرا کھانا یہ ہے کہ مَیں اپنے بھیجنے والے کی مرضی پر عمل کروں اور اُس کا کام پورا کروں۔“‏ (‏یوحنا ۴:‏۳۴‏)‏ آپ اپنی پسند کا کھانا بڑے شوق سے کھاتے ہیں، ہے نا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِسی طرح یسوع مسیح بڑے شوق سے خدا کی بادشاہت کی خوش‌خبری سناتے تھے۔‏

خدا نے ہمیں اِس طرح بنایا ہے کہ جب ہم ایک کام سیکھتے ہیں تو ہمیں خوشی ہوتی ہے۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم ”‏اپنی محنت سے خوش ہوں۔“‏ اِس لئے اگر آپ بچپن ہی سے محنت کرنا سیکھیں گے تو آپ کو پوری زندگی فائدہ ہوگا اور بہت سی خوشیاں ملیں گی۔—‏واعظ ۵:‏۱۹‏۔‏

ظاہری بات ہے کہ بچے بڑوں کی طرح کام نہیں کر سکتے ہیں۔ لیکن ہم سب کوئی نہ کوئی کام کر سکتے ہیں۔ شاید آپ کے امی‌ابو نوکری پر جاتے ہوں تاکہ وہ پیسے کما سکیں اور گھر کا خرچہ پورا کر سکیں۔ لیکن اُنہیں گھر میں بھی بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں۔‏

آپ کون سے کام کر سکتے ہیں جن سے سب گھر والوں کو فائدہ ہو؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آپ میز لگا سکتے ہیں، برتن دھو سکتے ہیں، کچرا پھینکنے جا سکتے ہیں، اپنے کھلونے سمیٹ کر رکھ سکتے ہیں اور گھر کی صفائی میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ اگر آپ ایسے کام کریں گے تو سب گھر والوں کو فائدہ ہوگا۔‏

ایک ماں کھلونوں سے لڑکھڑا کر گر رہی ہے۔‏

آپ کو اپنے کھلونے کیوں سمیٹ کر رکھنے چاہئیں؟‏

آئیں، مَیں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔ آپ کو کھیلنے کے بعد اپنے کھلونے سمیٹ کر رکھنے چاہئیں۔ آپ کے خیال میں یہ اہم کیوں ہے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ایک وجہ تو یہ ہے کہ گھر اچھا لگتا ہے۔ لیکن اِس کی ایک اَور وجہ بھی ہے۔ اگر آپ اپنے کھلونے سمیٹ کر نہیں رکھتے ہیں تو کسی کو چوٹ لگ سکتی ہے۔ شاید آپ کی امی باہر سے آئیں اور اُن کے ہاتھ میں کافی سامان ہو۔ اگر آپ کے کھلونے بکھرے پڑے ہوں اور امی کا پاؤں اِن پر پڑ جائے تو وہ گِر سکتی ہیں اور اُن کو چوٹ لگ سکتی ہے۔ شاید اُن کو اِتنی سخت چوٹ لگے کہ اُن کو ہسپتال میں رہنا پڑے۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہوگی، ہے نا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِس لئے اگر آپ کھیلنے کے بعد اپنے کھلونے سمیٹ کر رکھیں گے تو سب گھر والوں کو فائدہ ہوگا۔‏

بچوں کو دل لگا کر پڑھائی بھی کرنی چاہئے۔ سکول میں آپ بہت سے کام سیکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ پڑھنا سیکھتے ہیں۔ کچھ بچوں کو پڑھنا بہت اچھا لگتا ہے لیکن کچھ کو پڑھنا مشکل لگتا ہے۔ شاید آپ کو بھی پڑھنا مشکل لگے۔ لیکن اِسے سیکھنے کی پوری کوشش کریں۔ یوں آپ کو بڑے فائدے ہوں گے۔ جب آپ اچھی طرح سے پڑھنا سیکھ لیں گے تو آپ بہت سی نئی‌نئی باتیں سیکھ سکیں گے۔ آپ خدا کے کلام بائبل کو بھی خود پڑھ سکیں گے۔ یہ تو بڑی اچھی بات ہوگی، ہے نا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِس لئے دل لگا کر پڑھائی کریں۔‏

کچھ لوگوں کو کام کرنا اچھا نہیں لگتا۔ شاید آپ بھی کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو کام‌چور ہے۔ لیکن خدا چاہتا ہے کہ ہم محنت کریں۔ اِس لئے ہمیں کام کرنے کا شوق پیدا کرنا چاہئے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ عظیم اُستاد یسوع مسیح کو کام کرنا کیسا لگتا تھا؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ وہ بڑے شوق سے کام کرتے تھے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ وہ کون سا خاص کام کرتے تھے؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ وہ لوگوں کو یہوواہ خدا کی بادشاہت اور ہمیشہ کی زندگی کے بارے میں بتاتے تھے۔‏

ہم کام کرنے کا شوق کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ جب آپ کوئی کام کرتے ہیں تو خود سے پوچھیں کہ ”‏یہ کام کرنا کیوں ضروری ہے؟“‏ جب آپ سمجھ جائیں گے کہ آپ ایک کام کیوں کر رہے ہیں تو آپ کو یہ کام زیادہ آسان لگے گا۔ آپ جو بھی کام کریں، اِسے دل لگا کر کریں۔ اِس طرح آپ کو اپنی محنت سے خوشی ملے گی۔‏

ہمیں محنتی کیوں ہونا چاہئے؟ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ امثال ۱۰:‏۴؛‏ امثال ۲۲:‏۲۹؛‏ واعظ ۳:‏۱۲، ۱۳‏؛ اور کلسیوں ۳:‏۲۳‏۔‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں