یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • بیماری سے پاک دُنیا
    جاگو!‏—‏2004ء | 8 جولائی
    • ہم خدا کی بادشاہت کے آنے کی توقع کب کر سکتے ہیں؟ اِس سوال کا جواب دیتے ہوئے یسوع نے پیشینگوئی کی تھی کہ دُنیا اہم سلسلہ‌وار تبدیلیوں کا سامنا کریگی۔ اُن تبدیلیوں سے ایک نشان فراہم ہوگا جو یہ ظاہر کریگا کہ بادشاہت بہت جلد کارروائی کرنے والی ہے۔ اُس نے پہلے سے بتا دیا تھا کہ اُس نشان کی ایک خصوصیت یہ ہوگی کہ ”‏جابجا .‏ .‏ .‏ مری پڑیگی۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۰، ۱۱؛‏ متی ۲۴:‏۳،‏ ۷‏)‏ ”‏مری“‏ کیلئے یونانی لفظ ”‏کسی بھی مُہلک متعدی بیماری“‏ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یقیناً ۲۰ ویں صدی نے تمام طبّی ترقیوں کے باوجود خوفناک وباؤں کو پھوٹتے دیکھا ہے۔—‏دیکھیں بکس ”‏۱۹۱۴ سے وباؤں کی وجہ سے اموات۔“‏

      مکاشفہ کی کتاب کی پیشینگوئی اور اناجیل میں یسوع کے الفاظ میں بڑی مشابہت پائی جاتی ہے۔ مکاشفہ کی پیشینگوئی یسوع مسیح کو آسمان پر اختیار حاصل کرتے دکھاتی ہے جس کیساتھ کئی گھڑسوار ہیں۔ چوتھا گھڑسوار ’‏ایک زرد گھوڑے‘‏ پر سوار ہے جو ’‏مُہلک وبا‘‏ پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔ (‏مکاشفہ ۶:‏۲،‏ ۴، ۵،‏ ۸‏)‏ سن ۱۹۱۴ سے، بعض بڑی بڑی متعدی بیماریوں سے ہونے والی اموات پر نظر ڈالنے سے اِس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ یہ علامتی گھڑسوار واقعی سرپٹ دوڑ رہا ہے۔ ’‏مُہلک وبا‘‏ سے تمام دُنیا میں آنے والی تکلیف سے مزید ثبوت مل جاتا ہے کہ خدا کی بادشاہت نزدیک ہے۔‏b‏—‏مرقس ۱۳:‏۲۹‏۔‏

  • بیماری سے پاک دُنیا
    جاگو!‏—‏2004ء | 8 جولائی
    • ‏[‏صفحہ ۲۱ پر بکس]‏

      ۱۹۱۴ سے وباؤں کی وجہ سے اموات

      یہ اعدادوشمار قعطاً اندازہ ہے۔ تاہم، اِس سے یہ اشارہ ضرور ملتا ہے کہ ۱۹۱۴ سے بیماری نے نوعِ‌انسان کو کس حد تک متاثر کِیا ہے۔‏

      ▪ چیچک (‏۳۰۰ ملین سے ۵۰۰ ملین کے لگ‌بھگ)‏ چیچک کے علاج کیلئے کوئی مؤثر دوائی تیار نہیں کی گئی تھی۔ آخرکار ۱۹۸۰ میں ایک وسیع بین‌الاقوامی ویکسین پروگرام بیماری کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا۔‏

      ▪ تپِ‌دق (‏۱۰۰ ملین سے ۱۵۰ ملین کے لگ‌بھگ)‏ آجکل تپِ‌دِق اندازاً دو ملین لوگوں کو ہر سال ہلاک کر رہی ہے اور دُنیا میں ہر تیسرا شخص ٹی‌بی سے متاثر ہے۔‏

      ▪ ملیریا (‏۸۰ ملین سے ۱۲۰ ملین)‏ ۲۰ ویں صدی کے پہلے نصف حصے میں ملیریے کے ذریعے ہونے والی اموات کی شرح دو ملین سالانہ رہی۔ اب ملیریے کے ذریعے سب سے زیادہ اموات نیم صحارائی افریقہ میں ہوتی ہیں جہاں ملیریا ابھی بھی ایک ملین سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کرتا ہے۔‏

      ▪ سپینش انفلوئنزا (‏۲۰ ملین سے ۳۰ ملین)‏ بعض مؤرخین کے مطابق موت کی شرح کہیں زیادہ تھی۔ اِس مُہلک وبا نے پہلی عالمی جنگ کے فوراً بعد ۱۹۱۸ سے ۱۹۱۹ کے درمیان دُنیا میں تباہی مچا دی۔ ”‏گلٹی‌دار طاعون نے بھی اتنے زیادہ لوگوں کو اتنی تیزی سے ہلاک نہیں کِیا تھا،“‏ کتاب مین اینڈ مائیکروبز بیان کرتی ہے۔‏

      ▪ ٹایفس (‏تقریباً ۲۰ ملین)‏ ٹایفس سے پھیلنے والی وباؤں اور جنگ کا چولی‌دامن کا ساتھ ہے اور پہلی عالمی جنگ نے مشرقی یورپ کے ممالک میں تباہی پھیلا دی تھی۔‏

      ▪ ایڈز (‏۲۰ ملین سے زیادہ)‏ یہ جدید وبا ہر سال تین ملین سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کر رہی ہے۔ اقوامِ‌متحدہ کے ایڈز پروگرام کے حالیہ اندازے نے نشاندہی کی کہ ”‏وسیع احتیاطی تدابیر اور علاج‌معالجے کی کوششوں کی کمی کے باعث ۲۰۰۰ اور ۲۰۲۰ کے درمیان ۶۸ ملین لوگ ہلاک ہو جائینگے۔“‏

اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
لاگ آؤٹ
لاگ اِن
  • اُردو
  • شیئر کریں
  • ترجیحات
  • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
  • اِستعمال کی شرائط
  • رازداری کی پالیسی
  • رازداری کی سیٹنگز
  • JW.ORG
  • لاگ اِن
شیئر کریں