یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م97 1/‏3 ص.‏ 24-‏29
  • مبارک ہیں وہ جو جاگتے رہتے ہیں!‏

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • مبارک ہیں وہ جو جاگتے رہتے ہیں!‏
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1997ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • چور کی طرح آنا
  • ہم کیسے جاگتے رہ سکتے ہیں
  • وقت ختم ہو رہا ہے
  • ضرور جاگتے رہیں!‏
  • ‏”‏جاگتے رہو“‏!‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2003ء
  • یہوواہ کے روزِعظیم کیلئے تیار رہیں
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2003ء
  • ‏”‏آخری زمانہ“‏ میں جاگتے رہیں
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1992ء
  • ‏”‏جاگتے رہو“‏
    ہماری بادشاہتی خدمتگزاری ۲۰۰۰
مزید
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1997ء
م97 1/‏3 ص.‏ 24-‏29

مبارک ہیں وہ جو جاگتے رہتے ہیں!‏

‏”‏دیکھو مَیں چور کی طرح آتا ہوں۔ مبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پوشاک کی حفاظت کرتا ہے۔“‏—‏مکاشفہ ۱۶:‏۱۵‏۔‏

۱.‏ چونکہ یہوواہ کا دن نزدیک ہے لہٰذا ہم کس چیز کی توقع کر سکتے ہیں؟‏

یہوواہ کا روزِعظیم نزدیک ہے اور اس کا مطلب ہے جنگ!‏ یوحنا رسول نے رویا میں مینڈکوں جیسی ”‏شیاطین کی نشان دکھانے والی روحیں“‏ دیکھیں جو ساری دُنیا کے ”‏بادشاہوں“‏ یا حاکموں کے پاس نکلکر جاتی ہیں۔ کیا کرنے کے لئے؟ اوہو، ”‏قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی کے واسطے جمع کرنے کے لئے!‏“‏ یوحنا نے مزید کہا:‏ ”‏اُنہوں نے اُنکو اُس جگہ جمع کِیا جسکا نام عبرانی میں ہرمجِدّؔون ہے۔“‏—‏مکاشفہ ۱۶:‏۱۳-‏۱۶‏۔‏

۲.‏ ماجوج کا جوج کون ہے اور جب وہ یہوواہ کے لوگوں پر حملہ کرتا ہے تو کیا واقع ہوگا؟‏

۲ جلد ہی، یہوواہ اِس نظام کے سیاسی عنصر کو بڑے بابل، جھوٹے مذہب کی عالمی سلطنت کو تباہ کرنے کے لئے حرکت میں لائیگا۔ (‏مکاشفہ ۱۷:‏۱-‏۵،‏ ۱۵-‏۱۷‏)‏ اِس کے بعد، ماجوج کا جوج، زمین کے گردونواح میں گِرایا گیا شیطان یعنی ابلیس اپنے لشکروں کو منظم کریگا اور یہوواہ کے پُراَمن، بظاہر غیرمحفوظ لوگوں پر شدید حملہ کریگا۔ (‏حزقی‌ایل ۳۸:‏۱-‏۱۲)‏ لیکن خدا اپنے لوگوں کو بچانے کے لئے کارروائی کریگا۔ وہ ”‏خداوند کے خوفناک روزِعظیم“‏ کے شروع ہونے کا نشان ہوگا۔—‏یوایل ۲:‏۳۱؛‏ حزقی‌ایل ۳۸:‏۱۸-‏۲۰۔‏

۳.‏ آپ حزقی‌ایل ۳۸:‏۲۱-‏۲۳ میں پیشینگوئی کئے جانے والے واقعات کو کیسے بیان کرینگے؟‏

۳ جی‌ہاں، جب ہم دُنیا کے اُس مقام تک پہنچ جاتے ہیں جسے ہرمجدون کہا جاتا ہے تو یہوواہ اپنے لوگوں کو بچائیگا اور شیطان کے نظام کے ہر آخری نشان کو بھی مٹا دیگا۔ حزقی‌ایل ۳۸:‏۲۱-‏۲۳ کے نبوّتی الفاظ کو پڑھیں اور منظر کا تصور کریں۔ یہوواہ طوفانی بارش، تباہ‌کن ژالہ‌باری، شدید آتش، مُہلک وبا لانے کے لئے اپنی قوت استعمال کریگا۔ جب جوج کے لشکر ایک دوسرے کے خلاف لڑتے ہوئے ابتری کا شکار ہوتے ہیں تو ہر جگہ افراتفری کا عالم ہوگا۔ جب یہوواہ اپنے خادموں کو بچانے کی خاطر مافوق‌الفطرت ذرائع کو استعمال کرتا ہے تو خدا کے باقیماندہ دشمن بھی اُس وقت ہلاک کر دئے جاتے ہیں۔ جب پہلے سے بیان‌کردہ ”‏بڑی مصیبت“‏ ختم ہو جاتی ہے تو شیطان کے بیدین نظام کا کوئی بھی حصہ باقی نہیں بچے گا۔ (‏متی ۲۴:‏۲۱‏)‏ تاہم، شریر جان‌کنی کے عالم میں بھی جان لینگے کہ اُن کی مصیبت کا ذمہ‌دار کون ہے۔ ہمارا فاتح خدا خود فرماتا ہے:‏ ”‏وہ جانینگے کہ مَیں یہوؔواہ ہوں۔“‏ یہ غیرمعمولی واقعات ہمارے زمانے میں، یسوع کی موجودگی کے دوران رونما ہونگے۔‏

چور کی طرح آنا

۴.‏ یسوع کس طریقے سے اِس شریر نظام‌اُلعمل کو تباہ کرنے کے لئے آئیگا؟‏

۴ جلالی خداوند یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏دیکھو مَیں چور کی طرح آتا ہوں۔“‏ چور کی طرح آمد اچانک ہوگی، ایک غیرمتوقع وقت پر، جب بیشتر لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔ جب یسوع اس شریر نظام کو تباہ کرنے کے لئے چور کی طرح آتا ہے تو وہ اُن لوگوں کو بچا لیگا جو واقعی جاگتے رہتے ہیں۔ اُس نے یوحنا کو بتایا:‏ ”‏مبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پوشاک کی حفاظت کرتا ہے تاکہ ننگا نہ پھرے اور لوگ اُس کی برہنگی نہ دیکھیں۔“‏ (‏مکاشفہ ۱۶:‏۱۵‏)‏ اِن الفاظ کی اہمیت کیا ہے؟ اور ہم روحانی طور پر کیسے جاگتے رہ سکتے ہیں؟‏

۵.‏ جب یسوع زمین پر تھا تو ہیکل کی خدمت کا کونسا انتظام موجود تھا؟‏

۵ عام طور پر، اگر کوئی محافظ کام کے دوران سو جائے تو اُسے برہنہ نہیں کِیا جاتا۔ لیکن یروشلیم میں ہیکل کے اندر ایسا واقع ہوتا تھا جب یسوع زمین پر تھا اور کاہنوں اور لاویوں کے گروہ یروشلیم میں ہیکل کے اندر خدمت کرتے تھے۔ یہ ۱۱ ویں صدی ق.‏س.‏ع کا واقعہ ہے جب بادشاہ داؤد نے اسرائیل کے سینکڑوں کاہنوں اور اُن کے ہزاروں لاوی مددگاروں کو ۲۴ گروہوں پر مشتمل ایک تنظیم میں منظم کِیا۔ (‏۱-‏تواریخ ۲۴:‏۱-‏۱۸‏)‏ ایک ہزار سے زیادہ تربیت‌یافتہ کارندوں کا گروہ ہیکل کے خدمتی کاموں کو انجام دینے کے لئے کم‌ازکم سال میں دو مرتبہ پورا ہفتہ ایک ساتھ اپنی باری لیتا تھا۔ تاہم، عیدِخیام پر تمام کے تمام ۲۴ گروہ خدمت انجام دینے کے لئے موجود ہوتے تھے۔ فسح کے تہواروں پر اضافی مدد بھی درکار ہوتی تھی۔‏

۶.‏ یسوع نے کس کی طرف اشارہ کِیا ہوگا جب اُس نے کہا:‏ ”‏مبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پوشاک کی حفاظت کرتا ہے“‏؟‏

۶ جب یسوع نے کہا، ”‏مبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پوشاک کی حفاظت کرتا ہے،“‏ تو شاید اُس نے اُس طریقۂ‌کار کی طرف اشارہ کِیا ہو جسے اُس وقت ہیکل میں نگرانی کی ذمہ‌داری کے سلسلے میں عمل میں لایا جاتا تھا۔ یہودی مِشنہ کہتی ہے:‏ ”‏کاہن ہیکل میں تین جگہوں کی نگرانی کرتے تھے:‏ ابتیناس کے حجرے پر، شمعدان کے حجرے پر اور آتشدان کے حجرے پر؛ اور لاوی اکیس جگہوں پر:‏ ہیکل کی نگرانی کی جگہوں کے پانچوں دروازوں پر پانچ، اس کے چاروں اندرونی کونوں پر چار، ہیکل کے صحن کے پانچوں دروازوں پر پانچ، اِس کے چاروں بیرونی کونوں پر چار، اور ایک نذر کے حجرے پر، اور ایک پردے کے حجرے پر، اور ایک رحم‌گاہ کی جگہ کے عقب میں [‏پاکترین مقام کی پچھلی دیوار کے باہر]‏۔ ہیکل کی نگرانی پر معمور افسر اپنے آگے روشن چراغوں کے ساتھ ہر محافظ کے پاس جاتا تھا اور اگر کوئی محافظ اُٹھ کر اُس سے یہ نہ کہتا، ’‏اَے ہیکل کے سردار تیری سلامتی ہو!‏‘‏ اور یہ واضح ہو جاتا تھا کہ وہ سویا ہوا تھا تو وہ اُسے اپنی چھڑی سے پیٹتا، اور اُسے اُس کی پوشاک جلا دینے کا اختیار تھا۔“‏—‏مِشنہ، میڈوتھ (‏”‏پیمائشیں“‏)‏، ۱، پیراگراف ۱-‏۲، ترجمہ از ہربٹ ڈین‌بائے۔‏

۷.‏ ہیکل میں حفاظت کے کام پر معمور کاہنوں اور لاویوں کو کیوں جاگتے رہنے کی ضرورت تھی؟‏

۷ خدمتگار گروہ کے متعدد لاوی اور کاہن نگرانی کرنے کے لئے اور ہیکل کے صحنوں میں کسی بھی ناپاک چیز کے داخلے کو روکنے کے لئے رات‌بھر جاگتے رہتے تھے۔ چونکہ ”‏ہیکل کی نگرانی پر معمور افسر،“‏ یا ”‏ہیکل کا سردار“‏ رات کی نگرانی کے اوقات کے دوران تمام ۲۴ جگہوں پر جاتا تھا، اِسلئے اگر ہر محافظ یہ چاہتا تھا کہ وہ اپنی ذمہ‌داری سے غافل نہ پایا جائے تو اُسے اپنی جگہ پر جاگتے رہنا پڑتا تھا۔—‏اعمال ۴:‏۱‏۔‏

۸.‏ مسیحیوں کی علامتی پوشاک کیا ہے؟‏

۸ ممسوح مسیحیوں اور اُن کے ساتھی خادموں کو روحانی طور پر بیدار رہنے اور اپنی علامتی پوشاک کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ یہوواہ کی روحانی ہیکل میں خدمتگزاری کی ہماری تقرری کے ظاہری ثبوت ہیں۔ اِسکی قدرافزائی میں، اپنے فرائض کو انجام دینے اور بادشاہتی منادوں کی حیثیت سے اپنے استحقاقات کی تعمیل میں ہماری مدد کے لئے ہمارے پاس خدا کی پاک روح، یا سرگرم قوت ہے۔ خدا کے خادموں کے طور پر اپنی تفویض سے غفلت برتنا ہمیں عظیم روحانی ہیکل کے سردار، یسوع مسیح کے ہاتھوں پکڑے جانے کے خطرے میں ڈال دے گا۔ اگر ہم اس وقت روحانی طور پر خوابیدہ پائے جاتے ہیں تو علامتی طور پر برہنہ کر دئے جائیں گے اور ہماری علامتی پوشاک جلا دی جائے گی۔ پس ہم روحانی طور پر کیسے جاگتے رہ سکتے ہیں؟‏

ہم کیسے جاگتے رہ سکتے ہیں

۹.‏ مسیحی مطبوعات کی مدد سے بائبل کا مطالعہ اتنا اہم کیوں ہے؟‏

۹ مسیحی مطبوعات کی مدد سے صحائف کا مستعد مطالعہ روحانی طور پر جاگتے رہنے کے لئے ایک محرک ہے۔ ایسا مطالعہ ہمیں خدمتگزاری کے لئے لیس کرے گا، بحرانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہماری مدد کرے گا، اور ہمیں ابدی خوشی کی راہ دکھائے گا۔ (‏امثال ۸:‏۳۴، ۳۵؛‏ یعقوب ۱:‏۵-‏۸‏)‏ ہمارا مطالعہ جامع اور ترقی‌پسندانہ ہونا چاہئے۔ (‏عبرانیوں ۵:‏۱۴–‏۶:‏۳‏)‏ باقاعدہ اچھی خوراک کھانا چوکس اور جاگتے رہنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ یہ سُستی کو روک سکتا ہے جو غذائی قلّت کا نشان ہو سکتی ہے۔ ہمارے پاس روحانی طور پر غذائی قلّت کا شکار ہونے اور خوابیدہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ خدا اپنے ممسوح ”‏دیانتدار اور عقلمند نوکر“‏ کے ذریعے باافراط روحانی خوراک فراہم کر رہا ہے۔ (‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏)‏ ذاتی اور خاندانی مطالعے کے ذریعے باقاعدہ روحانی خوراک کھانا ”‏ایمان درست“‏ رکھنے اور جاگتے رہنے کا ایک طریقہ ہے۔—‏ططس ۱:‏۱۳‏۔‏

۱۰.‏ مسیحی اجلاس، اسمبلیاں اور کنونشنیں روحانی طور پر جاگتے رہنے کے لئے ہماری مدد کیسے کرتی ہیں؟‏

۱۰ مسیحی اجلاس، اسمبلیاں اور کنونشنیں روحانی طور پر جاگتے رہنے کیلئے ہماری مدد کرتی ہیں۔ یہ ’‏ایک دوسرے کو محبت اور نیک کاموں کی ترغیب دینے کے لئے‘‏ حوصلہ‌افزائی اور مواقع فراہم کرتی ہیں۔ جب ہم ”‏اُس دن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے [‏ہیں]‏“‏ تو ہمیں خاص طور پر باقاعدگی سے اکٹھے جمع ہونا چاہئے۔ وہ دن اب واقعی نزدیک ہے۔ یہ ”‏یہوواہ کا دن“‏ ہے، جب وہ اپنی حکمرانی کی برأت کریگا۔ اگر وہ دن ہمارے نزدیک واقعی اہمیت کا حامل ہے—‏اَور اِسے ہونا بھی چاہئے—‏تو ہم ’‏ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہیں آئینگے۔‘‏—‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴، ۲۵؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱۰‏۔‏

۱۱.‏ یہ کیوں کہا جا سکتا ہے کہ روحانی طور پر جاگتے رہنے کے لئے مسیحی خدمتگزاری لازمی ہے؟‏

۱۱ روحانی طور پر جاگتے رہنے کیلئے مسیحی خدمتگزاری میں پورے دل سے شرکت لازمی ہے۔ خوشخبری کی مُنادی میں باقاعدہ اور پُرجوش حصہ لینا ہمیں چوکس رکھتا ہے۔ ہماری خدمتگزاری ہمیں خدا کے کلام، اُس کی بادشاہت، اور اُس کے مقاصد کی بابت لوگوں سے بات‌چیت کرنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتی ہے۔ گھرباگھر گواہی دینا، واپسی ملاقاتیں کرنا اور علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے جیسی مطبوعات سے گھریلو بائبل مطالعے کرانا اطمینان‌بخش کام ہے۔ افسس کے بزرگ اِس بات کی تصدیق کر سکتے تھے کہ پولس نے اُنہیں ”‏علانیہ اور گھرگھر“‏ تعلیم دی تھی۔ (‏اعمال ۲۰:‏۲۰، ۲۱‏)‏ بِلاشُبہ، یہوواہ کے بعض وفادار گواہوں کو صحت کے سنگین مسائل درپیش ہیں جو کسی حد تک اُن کی خدمتگزاری کو مشکل بنا دیتے ہیں، لیکن وہ یہوواہ اور اُس کی بادشاہت کی بابت دوسروں کو بتانے کے طریقے تلاش کر لیتے ہیں اور ایسا کرنے سے خوشی حاصل کرتے ہیں۔—‏زبور ۱۴۵:‏۱۰-‏۱۴‏۔‏

۱۲، ۱۳.‏ کن وجوہات کی بِنا پر ہمیں کھانے‌پینے میں بسیار خوری سے بچنا چاہئے؟‏

۱۲ بسیار خوری سے گریز کرنا روحانی طور پر جاگتے رہنے میں ہماری مدد کرے گا۔ اپنی موجودگی کا ذکر کرتے وقت یسوع نے اپنے شاگردوں کو تاکید کی:‏ ”‏پس خبردار رہو۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے دل خمار اور نشہ‌بازی اور اِس زندگی کی فکروں سے سُست ہو جائیں اور وہ دن تم پر پھندے کی طرح ناگہاں آ پڑے۔ کیونکہ جتنے لوگ تمام رُویِ‌زمین پر موجود ہونگے اُن پر وہ اِسی طرح آ پڑے گا۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۷،‏ ۳۴، ۳۵‏)‏ بسیارخوری اور بِلانوشی بائبل اصولوں کے مطابق نہیں۔ (‏استثنا ۲۱:‏۱۸-‏۲۱)‏ امثال ۲۳:‏۲۱،۲۰ کہتی ہیں:‏ ”‏تُو شرابیوں میں شامل نہ ہو اور نہ حریص کبابیوں میں کیونکہ شرابی اور کھاؤ کنگال ہو جائیں گے اور نیند اُن کو چتھڑے پہنائے گی۔“‏—‏امثال ۲۸:‏۷‏۔‏

۱۳ اگرچہ زیادہ کھانا اور بے‌تحاشا پینا اس حد تک نہ بھی پہنچا ہو توبھی اِس سے ایک شخص نیم‌خوابیدہ، حتیٰ‌کہ خدا کی مرضی بجا لانے میں سُست اور لاپرواہ ہو سکتا ہے۔ قدرتی بات ہے کہ خاندانی زندگی، صحت، وغیرہ سے متعلق پریشانیاں ہونگی۔ تاہم، اگر ہم بادشاہتی مفادات کو زندگی میں مُقدم رکھتے ہیں اور یہ اعتماد رکھتے ہیں کہ ہمارا آسمانی باپ ہماری ضروریات پوری کریگا تو ہم خوش ہونگے۔ (‏متی ۶:‏۲۵-‏۳۴‏)‏ بصورتِ‌دیگر، ”‏وہ دن“‏ ہم پر ”‏پھندے“‏ کی طرح ناگہاں آ پڑیگا، شاید ایک پوشیدہ پھندے کی طرح جو ہمیں بے‌خبری میں دبوچ لیگا یا ایک چارہ لگے پھندے کی طرح ہے جو غافل جانوروں کو لبھاتا اور پھر پھانس لیتا ہے۔ اگر ہم جاگتے رہتے ہیں، پوری طرح اس بات سے باخبر رہتے ہیں کہ ہم ”‏آخری زمانہ“‏ میں رہ رہے ہیں تو ایسا واقع نہیں ہوگا۔—‏دانی‌ایل ۱۲:‏۴۔‏

۱۴.‏ ہمیں سنجیدگی سے دُعا کیوں کرنی چاہئے؟‏

۱۴ روحانی بیداری کیلئے ایک اَور مدد سنجیدہ دُعا ہے۔ اپنی عظیم پیشینگوئی میں یسوع نے مزید تاکید کی:‏ ”‏پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور ابنِ‌آدم کے حضور کھڑے ہونے کا مُقدور ہو۔“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۳۶‏)‏ جی‌ہاں، آئیے دُعا کریں کہ جب یسوع، ابنِ‌آدم اِس شریر نظام‌العمل کو برباد کرنے کے لئے آتا ہے تو ہم ہمیشہ یہوواہ کی طرف رہیں اور ایک پسندیدہ حیثیت سے لطف اُٹھائیں۔ ہماری اپنی اور ساتھی ایمانداروں کی بھلائی کی خاطر جن کے لئے ہم دُعا کرتے ہیں، ہمیں ’‏دُعا کرنے میں جاگتے رہنے‘‏ کی ضرورت ہے۔—‏کلسیوں ۴:‏۲؛‏ افسیوں ۶‏:‏۲۰۱۸۔‏

وقت ختم ہو رہا ہے

۱۵.‏ راستبازی کے منادوں کے طور پر ہماری خدمت سے کیا انجام پاتا ہے؟‏

۱۵ جب ہم یہوواہ کے روزِعظیم کے منتظر ہیں تو بِلاشُبہ ہم وہ سب کچھ کرنا چاہتے ہیں جو ہم اُس کی خدمت میں کر سکتے ہیں۔ اگر ہم اِس کی بابت سنجیدگی سے اُس سے دُعا کرتے ہیں تو ہمارے لئے ”‏ایک وسیع اور کارآمد دروازہ“‏ کھل سکتا ہے۔ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۶:‏۸، ۹‏)‏ خدا کے مُتعیّنہ وقت پر، یسوع عدالت کرے گا اور ہمیشہ کی زندگی کی مستحق راستباز ”‏بھیڑوں“‏ کو ابدی ہلاکت کی سزاوار بیدین ”‏بکریوں“‏ سے جدا کرے گا۔ (‏یوحنا ۵:‏۲۲‏)‏ بھیڑوں کو بکریوں سے جدا کرنے والے ہم نہیں ہیں۔ لیکن راستبازی کے منادوں کے طور پر ہماری خدمت اب لوگوں کو موقع فراہم کر رہی ہے تاکہ خدا کی خدمت کرنے والی زندگی کا انتخاب کر لیں اور اس طرح جب یسوع ”‏اپنے جلال میں آتا ہے“‏ تو زندگی کے لئے جدا کر لئے جانے کی اُمید رکھیں۔ جب ہم ”‏ہمیشہ کی زندگی کے لئے مقرر کئے گئے“‏ اشخاص کی تلاش کرتے ہیں تو اِس نظام‌اُلعمل کے لئے باقیماندہ مختصر وقت مخلصانہ کارگزاری کی ضرورت کو بڑھا دیتا ہے۔—‏متی ۲۵:‏۳۱-‏۴۶؛‏ اعمال ۱۳:‏۴۸‏۔‏

۱۶.‏ ہمیں بادشاہت کے سرگرم مناد کیوں ہونا چاہئے؟‏

۱۶ نوح کے زمانے کی دُنیا کا وقت ختم ہوگیا تھا اور اِس نظام‌اُلعمل کا بھی جلد ختم ہو جائیگا۔ پس آئیے ہم سرگرم بادشاہتی مناد بنیں۔ ہمارا منادی کا کام ترقی پا رہا ہے کیونکہ ہر سال ہزاروں خدا کے لئے اپنی مخصوصیت کے اظہار میں بپتسمہ پا رہے ہیں۔ وہ یہوواہ کی بابرکت تنظیم—‏”‏اُس کے لوگ اور اُس کی چراگاہ کی بھیڑوں“‏—‏کا حصہ بن رہے ہیں۔ (‏زبور ۱۰۰:‏۳‏)‏ بادشاہتی منادی کے کام میں حصہ لینا کتنی خوشی کی بات ہے جو ”‏خداوند کے خوفناک روزِعظیم“‏ سے پہلے اتنے زیادہ لوگوں کے لئے اُمید کا باعث بنتا ہے۔‏

۱۷، ۱۸.‏ (‏ا)‏ جب ہم منادی کرتے ہیں تو ہمیں بعض لوگوں کی طرف سے کس ردِعمل کی توقع کرنی چاہئے؟ (‏ب)‏ ٹھٹھابازوں کو یقیناً کیا چیز ناگہاں آ دبوچتی ہے؟‏

۱۷ نوح کی طرح ہمیں بھی خدا کی حمایت اور تحفظ حاصل ہے۔ جی‌ہاں، لوگوں نے، مادی بدن اختیار کرنے والے فرشتوں اور جباروں نے نوح کے پیغام کا تمسخر اُڑایا ہوگا لیکن یہ اُسے روک نہ سکا۔ آجکل، جب ہم کافی زیادہ ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ ہم ”‏اخیر زمانہ“‏ میں رہ رہے ہیں تو بعض لوگ تمسخر اُڑاتے ہیں۔ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵‏)‏ ایسی ٹھٹھابازی مسیح کی موجودگی کی بابت بائبل پیشینگوئی کی تکمیل ہے کیونکہ پطرس نے لکھا:‏ ”‏پہلے یہ جان لو کہ اخیر دنوں میں ایسے ہنسی ٹھٹھا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہشوں کے موافق چلیں گے۔ اور کہیں گے کہ اُس کے ’‏آنے کا وعدہ، [‏”‏موعودہ موجودگی،“‏ این‌ڈبلیو]‏ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ‌دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اب تک سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا خلقت کے شروع سے تھا۔‘‏“‏—‏۲-‏پطرس ۱:‏۱۶؛‏ ۳:‏۳، ۴‏۔‏

۱۸ موجودہ زمانے کے ٹھٹھاباز شاید خیال کریں:‏ ’‏تخلیق کے وقت سے لیکر کوئی بھی چیز تبدیل نہیں ہوئی۔ زندگی رواں‌دواں ہے، لوگ کھاتے پیتے، بیاہ‌شادی کرتے اور خاندان بڑھا رہے ہیں۔ اگر یسوع موجود ہے بھی تو وہ میرے زمانے میں سزا نہیں دیگا۔‘‏ وہ کتنی بڑی غلطی کر رہے ہیں!‏ اس دوران اگر وہ دیگر اسباب سے نہیں مرتے تو یہوواہ کا خوفناک روزِعظیم اُنہیں یقیناً اُسی طرح آ دبوچے گا جیسے سیلاب کے ذریعے تباہ‌کُن بربادی نے نوح کے زمانے کی شریر نسل کا خاتمہ کر دیا تھا۔—‏متی ۲۴:‏۳۴‏۔‏

ضرور جاگتے رہیں!‏

۱۹.‏ ہمیں شاگرد بنانے کی اپنی کارگزاریوں کو کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

۱۹ اگر ہم یہوواہ کے لئے مخصوص ہیں تو دُعا ہے کہ ہم کبھی بھی نامعقول استدلال کی میٹھی نیند نہ سو جائیں۔ یہ جاگتے رہنے، الہٰی پیشینگوئی پر ایمان رکھنے اور ”‏سب قوموں [‏کے لوگوں کو]‏ شاگرد بنانے“‏ کی اپنی تفویض کو پورا کرنے کا وقت ہے۔ (‏متی ۲۸:‏۱۹، ۲۰‏)‏ جب یہ نظام اپنے فیصلہ‌کُن خاتمے کا سامنا کرتا ہے تو ہمیں یسوع مسیح کی پیشوائی کے تحت یہوواہ خدا کی خدمت کرنے اور خاتمہ آنے سے پہلے ”‏بادشاہی کی اِس خوشخبری“‏ کی منادی کے عالمگیر کام میں حصہ لینے سے بڑھ کر اَور کوئی استحقاق حاصل نہیں ہو سکتا۔—‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ مرقس ۱۳:‏۱۰‏۔‏

۲۰.‏ کالب اور یشوع نے کیا نمونہ قائم کِیا اور اُن کی روش کو ہمارے لئے کس چیز کی نشاندہی کرنی چاہئے؟‏

۲۰ یہوواہ کے بعض لوگ عشروں سے، شاید زندگی بھر اُس کی خدمت کرتے رہے ہیں۔ اگر ہم نے حال ہی میں سچی پرستش کو قبول کِیا ہے تو خدا کرے کہ ہم اسرائیلی کالب کی طرح ہوں جس نے ”‏خداوند کی پیروی پورے طور پر کی۔“‏ (‏استثنا ۱:‏۳۴-‏۳۶)‏ وہ اور یشوع مصر سے اسرائیل کی رہائی کے تھوڑی ہی دیر بعد ملکِ‌موعود میں داخل ہونے کے لئے بالکل تیار تھے۔ تاہم، بالغ اسرائیلیوں میں بالعموم ایمان کی کمی تھی جنہیں بیابان میں ۴۰ سال گزارنے پڑے جہاں وہ مر گئے۔ کالب اور یشوع نے اُس تمام وقت کے دوران اُن کے ساتھ مشکلات برداشت کیں، تاہم وہ دو مرد بالآخر ملکِ‌موعود میں داخل ہوئے۔ (‏گنتی ۱۴:‏۳۰-‏۳۴؛ یشوع ۱۴:‏۶-‏۱۵)‏ اگر ہم ’‏یہوواہ کی پیروی پورے طور پر کرتے ہیں‘‏ اور روحانی طور پر جاگتے رہتے ہیں تو ہمیں خدا کی موعودہ نئی دُنیا میں داخل ہونے کی خوشی حاصل ہوگی۔‏

۲۱.‏ اگر ہم روحانی طور پر جاگتے رہتے ہیں تو ہم کس چیز کا تجربہ کرینگے؟‏

۲۱ شواہد واضح طور پر ثابت کرتے ہیں کہ ہم آخری زمانے میں رہ رہے ہیں اور یہ کہ یہوواہ کا روزِعظیم قریب ہے۔ یہ الہٰی مرضی بجا لانے میں خوابیدہ ہونے اور لاپرواہی برتنے کا وقت نہیں ہے۔ ہم صرف اُسی وقت برکت پائینگے اگر ہم روحانی طور پر جاگتے رہتے ہیں اور یہوواہ کے خادموں اور مسیحی خدمتگزاروں کے طور پر اپنی شناخت کی پوشاک کی حفاظت کرتے ہیں۔ دُعا ہے کہ ہم ”‏جاگتے رہنے، ایمان میں قائم رہنے، مردانگی کرنے، مضبوط بننے“‏ کے لئے اٹل رہیں۔ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۶:‏۱۳‏)‏ دُعا ہے کہ یہوواہ کے خادموں کے طور پر ہم میں سے ہر ایک ثابت‌قدم اور دلیر رہے۔ پھر ہمارا شمار اُن لوگوں میں ہوگا جو اُس وقت جاگتے رہنے والے مبارک لوگوں کی صفوں میں وفاداری کے ساتھ خدمت کرتے ہوئے تیار پائے جائینگے جب یہوواہ کا روزِعظیم آ پہنچتا ہے۔‏

آپ کیسے جواب دینگے؟‏

▫ آپ اپنی علامتی پوشاک کی وضاحت کیسے کرینگے اور ہم کیسے اِسکی حفاظت کر سکتے ہیں؟‏

▫ روحانی طور پر جاگتے رہنے کے بعض طریقے کیا ہیں؟‏

▫ ہمیں ٹھٹھابازوں کی توقع کیوں کرنی چاہئے اور ہمیں اُنہیں کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

▫ اِن آخری ایّام میں ہمیں شاگرد بنانے کے کام کو کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

‏[‏صفحہ 26 پر تصویر]‏

مسیحیوں کے پاس روح‌القدس ہے جو جاگتے رہنے اور اپنے فرائض کو انجام دینے میں اُنکی مدد کرتی ہے

‏[‏صفحہ 25 پر عبارت]‏

کیا آپ روحانی طور پر جاگتے رہنے اور اپنی علامتی پوشاک کی حفاظت کرنے کا عزمِ‌مُصمم رکھتے ہیں؟‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں