یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • ی‌م‌ر باب 122 ص.‏ 280-‏281
  • رسولوں کے ساتھ یسوع مسیح کی آخری دُعا

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • رسولوں کے ساتھ یسوع مسیح کی آخری دُعا
  • یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
  • ملتا جلتا مواد
  • یسوع مسیح کی دُعا میں ہمارے لئے سبق
    مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اعلان کرتا ہے—2013ء
  • یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
    یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
  • کیا آپ بھی خدا کے پیارے ہیں؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2002ء
  • ‏”‏مسیح“‏ کی پیروی کیوں کریں؟‏
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏2009ء
مزید
یسوع مسیح—‏راستہ، سچائی اور زندگی
ی‌م‌ر باب 122 ص.‏ 280-‏281
یسوع مسیح آسمان کی طرف دیکھ کر دُعا کر رہے ہیں اور اُن کے رسول اُن کے ساتھ ہیں۔‏

باب 122

رسولوں کے ساتھ یسوع مسیح کی آخری دُعا

یوحنا 17:‏1-‏26

  • خدا اور یسوع مسیح کو قریب سے جاننے کی اہمیت

  • یہوواہ خدا، یسوع مسیح اور شاگردوں کا اِتحاد

یسوع مسیح رسولوں سے بہت پیار کرتے تھے اِس لیے اُنہوں نے اُن سے جُدا ہونے سے پہلے اُن کی ہمت بڑھائی۔ اب یسوع مسیح آسمان کی طرف دیکھ کر دُعا کرنے لگے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اَے باپ، .‏ .‏ .‏ اپنے بیٹے کو شان‌دار رُتبہ عطا کر تاکہ وہ تیری بڑائی کرے۔ کیونکہ تُو نے اپنے بیٹے کو سب لوگوں پر اِختیار دیا ہے تاکہ وہ اُن کو ہمیشہ کی زندگی دے سکے جو تُو نے اُس کو دیے ہیں۔“‏—‏یوحنا 17:‏1، 2‏۔‏

اِس دُعا سے ظاہر ہوا کہ یسوع مسیح کے نزدیک یہوواہ خدا کی بڑائی کرنا سب باتوں سے زیادہ اہم تھا۔ یسوع مسیح نے دُعا میں ہمیشہ کی زندگی کا بھی ذکر کِیا جس سے رسولوں کو بڑی تسلی ملی ہوگی۔ خدا نے یسوع کو ”‏سب لوگوں پر اِختیار“‏ دیا ہے تاکہ وہ اپنی قربانی کے ذریعے اُنہیں فائدہ پہنچا سکیں‏۔ مگر کیا سب لوگوں کو اِس قربانی سے فائدہ پہنچے گا؟ نہیں کیونکہ یسوع مسیح نے آگے کہا:‏ ”‏ہمیشہ کی زندگی صرف وہ لوگ پائیں گے جو تجھے یعنی واحد اور سچے خدا کو اور یسوع مسیح کو قریب سے جانیں گے جسے تُو نے بھیجا ہے۔“‏—‏یوحنا 17:‏3‏۔‏

خدا کو اور یسوع مسیح کو قریب سے جاننے میں یہ شامل ہے کہ ایک شخص اُن کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کرے اور اُن کی سوچ اپنائے۔ اِس کے علاوہ اُسے دوسروں کے ساتھ پیش آتے وقت یہوواہ خدا اور یسوع مسیح جیسی خوبیاں ظاہر کرنی چاہئیں۔ اُسے یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنا اِتنا اہم نہیں ہے جتنا کہ یہوواہ خدا کی بڑائی کرنا۔ پھر یسوع نے خدا کی بڑائی کے موضوع کو لے کر آگے دُعا کی۔‏

اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے زمین پر تیری بڑائی کی اور وہ کام پورا کِیا جو تُو نے مجھے دیا۔ لہٰذا اَے باپ، اب مجھے وہ شان‌دار رُتبہ دے جو مَیں دُنیا کے وجود میں آنے سے پہلے تیرے حضور رکھتا تھا۔“‏ (‏یوحنا 17:‏4، 5‏)‏ یوں یسوع نے یہوواہ خدا سے درخواست کی کہ وہ اُنہیں مُردوں میں سے زندہ کرے تاکہ اُنہیں وہ شان‌دار رُتبہ دوبارہ ملے جو وہ پہلے آسمان پر رکھتے تھے۔‏

پھر یسوع مسیح نے اِس بات کا ذکر کِیا کہ اُنہوں نے زمین پر اپنے دورِخدمت کے دوران کیا کچھ انجام دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے تیرا نام اُن لوگوں پر ظاہر کِیا ہے جو تُو نے مجھے اِس دُنیا میں سے دیے ہیں۔ وہ تیرے تھے اور تُو نے اُنہیں مجھے دیا اور اُنہوں نے تیری باتوں پر عمل کِیا۔“‏ (‏یوحنا 17:‏6‏)‏ یسوع مسیح نے خدا کا نام کیسے ظاہر کِیا؟ اُنہوں نے مُنادی کرتے وقت خدا کا نام یہوواہ نہ صرف اِستعمال کِیا بلکہ رسولوں کی یہ سمجھنے میں مدد بھی کی کہ خدا کا نام اُس کی شخصیت اور اِنسانوں کے ساتھ اُس کے رویے سے منسلک ہے۔‏

رسول یہوواہ خدا کو قریب سے جان گئے تھے، خدا کے مقصد کے سلسلے میں یسوع کا کردار سمجھ گئے تھے اور اُن کی تعلیمات سے اچھی طرح واقف ہو گئے تھے۔ یسوع مسیح نے خاکساری سے دُعا میں کہا:‏ ”‏مَیں نے اُن کو وہ سب باتیں بتا دی ہیں جو تُو نے مجھ سے کہی تھیں اور اُنہوں نے اِن کو قبول کِیا ہے۔ اور وہ جان گئے ہیں کہ مَیں تیرے نمائندے کے طور پر آیا ہوں اور اُنہیں یقین ہو گیا ہے کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔“‏—‏یوحنا 17:‏8‏۔‏

پھر یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں اور باقی لوگوں میں فرق کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏مَیں دُنیا کی خاطر نہیں بلکہ اُن لوگوں کی خاطر درخواست کر رہا ہوں جو تُو نے مجھے دیے ہیں کیونکہ وہ تیرے ہی ہیں۔ .‏ .‏ .‏ مُقدس باپ، اپنے نام کی خاطر جو تُو نے مجھے دیا ہے، اُن کی حفاظت کر تاکہ وہ ایک ہوں جس طرح ہم ایک ہیں۔ .‏ .‏ .‏ مَیں نے اُن کی حفاظت کی ہے اِس لیے اُن میں سے ایک بھی ہلاک نہیں ہوا سوائے اُس کے جو ہلاکت کا بیٹا ہے۔“‏ وہ یہوداہ اِسکریوتی کی بات کر رہے تھے جو اُنہیں پکڑوانے کے لیے جا چُکا تھا۔—‏یوحنا 17:‏9-‏12‏۔‏

یسوع مسیح نے دُعا میں اپنے پیروکاروں کے بارے میں آگے کہا:‏ ”‏دُنیا نے اُن سے نفرت کی۔ .‏ .‏ .‏ مَیں یہ درخواست نہیں کر رہا کہ تُو اُن کو دُنیا میں سے نکال لے بلکہ یہ کہ تُو شیطان سے اُن کی حفاظت کر۔ وہ دُنیا کا حصہ نہیں ہیں جس طرح مَیں دُنیا کا حصہ نہیں ہوں۔“‏ (‏یوحنا 17:‏14-‏16‏)‏ یسوع مسیح کے رسول اور باقی شاگرد شیطان کی دُنیا میں رہ رہے تھے مگر اُنہیں اِس دُنیا اور اِس کے بُرے طورطریقوں سے الگ رہنے کی ضرورت تھی۔ وہ ایسا کیسے کر سکتے تھے؟‏

اُنہیں ہر لحاظ سے پاک رہنے کی ضرورت تھی۔ اِس کے لیے اُنہیں اُن سچائیوں پر عمل کرنا تھا جو عبرانی صحیفوں میں پائی جاتی تھیں اور اُن سچائیوں پر بھی جن کی یسوع نے تعلیم دی تھی۔ یسوع مسیح نے دُعا کی:‏ ”‏اُن کو سچائی کے ذریعے پاک کر۔ تیرا کلام سچائی ہے۔“‏ (‏یوحنا 17:‏17‏)‏ بعد میں کچھ رسولوں نے بھی خدا کے اِلہام سے کتابیں لکھیں جو اُس سچائی کا حصہ بن گئیں جس کے ذریعے اِنسان پاک ہو سکتے ہیں۔‏

یسوع مسیح جانتے تھے کہ بعد میں اَور بھی بہت سے لوگ سچائی کو قبول کریں گے۔ اِس لیے اُنہوں نے دُعا کی:‏ ”‏مَیں نہ صرف اِن کی [‏یعنی 11 رسولوں کی]‏ خاطر درخواست کر رہا ہوں بلکہ اُن کی خاطر بھی جو اِن کی باتوں کے ذریعے مجھ پر ایمان لائیں گے۔“‏ یسوع مسیح نے اِن سب کے لیے یہ درخواست کی کہ ”‏وہ سب ایک ہوں جس طرح تُو، اَے باپ، میرے ساتھ متحد ہے اور مَیں تیرے ساتھ متحد ہوں تاکہ وہ بھی ہمارے ساتھ متحد ہوں اور یوں دُنیا کو یقین ہو جائے کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔“‏ (‏یوحنا 17:‏20، 21‏)‏ یسوع مسیح اور اُن کا آسمانی باپ ایک ہیں کیونکہ وہ ہر معاملے میں ایک دوسرے سے متفق ہیں۔ یسوع نے دُعا کی کہ اُن کے پیروکاروں میں بھی ایسا ہی اِتحاد پایا جائے۔‏

کچھ دیر پہلے یسوع مسیح نے پطرس اور دوسرے رسولوں کو بتایا تھا کہ وہ اُن کے لیے جگہ تیار کرنے آسمان پر جا رہے ہیں۔ (‏یوحنا 14:‏2، 3‏)‏ اب اُنہوں نے دُعا میں اِس بات کا ذکر کِیا اور کہا:‏ ”‏اَے باپ، مَیں چاہتا ہوں کہ جو لوگ تُو نے مجھے دیے ہیں، وہ میرے ساتھ وہاں ہوں جہاں مَیں جا رہا ہوں تاکہ وہ اُس شان‌دار رُتبے کو دیکھیں جو تُو نے مجھے دیا ہے کیونکہ اِس سے پہلے کہ دُنیا کی بنیاد ڈالی گئی تُو نے مجھ سے محبت کی۔“‏ (‏یوحنا 17:‏24‏)‏ لہٰذا اِس سے پہلے کہ دُنیا کی بنیاد ڈالی گئی یعنی آدم اور حوا کے بچے ہوئے، خدا کو اپنے اِکلوتے بیٹے سے محبت تھی جو بعد میں اِنسان کے طور پر یسوع مسیح بنا۔‏

اپنی دُعا کے آخر میں یسوع نے دوبارہ سے خدا کے نام کی اہمیت اور اُس محبت کا ذکر کِیا جو خدا سچائی کو قبول کرنے والے لوگوں کے لیے رکھتا ہے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے اِن کو تیرے نام کے بارے میں تعلیم دی ہے اور آئندہ بھی دوں گا تاکہ وہ محبت جو تُو میرے لیے رکھتا ہے، اِن میں بھی ہو اور مَیں اِن کے ساتھ متحد ہوں۔“‏—‏یوحنا 17:‏26‏۔‏

  • خدا کو اور یسوع مسیح کو قریب سے جاننے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

  • یسوع مسیح نے خدا کا نام کیسے ظاہر کِیا؟‏

  • خدا، یسوع مسیح اور اُن کے پیروکار کس لحاظ سے ایک ہیں؟‏

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں