-
انسانی کمزوری پر غالب آنامینارِنگہبانی—2001ء | 15 مارچ
-
-
۴. پولس نے ۱-کرنتھیوں ۱۰:۱۲، ۱۳ میں درج کیا نصیحت پیش کی؟
۴ جب پولس نے اخلاقی کجروی کیلئے مشہور شہر، کرنتھس کے مسیحیوں کو لکھا تو اس نے آزمائش اور گُناہ کی طاقت کے خلاف حقیقتپسندانہ آگاہی پیش کی۔ اس نے کہا: ”پس جو کوئی اپنے آپ کو قائم سمجھتا ہے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے۔ تم کسی ایسی آزمایش میں نہیں پڑے جو انسان کی برداشت سے باہر ہو اور خدا سچا ہے۔ وہ تم کو تمہاری طاقت سے زیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دیگا بلکہ آزمایش کے ساتھ نکلنے کی راہ بھی پیدا کر دیگا تاکہ تم برداشت کر سکو۔“ (۱-کرنتھیوں ۱۰:۱۲، ۱۳) ہم سب—پیروجوان اور مردوزن—کو سکول، جائےملازمت اور تقریباً ہر جگہ بہت سی آزمائشوں کا سامنا رہتا ہے۔ پس، ہمیں پولس کے الفاظ کا جائزہ لینا اور اپنے لئے اُنکے مطلب کو سمجھنا چاہئے۔
-
-
انسانی کمزوری پر غالب آنامینارِنگہبانی—2001ء | 15 مارچ
-
-
۷. یہ جاننا کیوں تسلیبخش ہے کہ دوسروں نے بھی کامیابی سے آزمائشوں کا مقابلہ کِیا ہے؟
۷ ہم پولس کے ان الفاظ سے بھی بڑی تسلی پاتے ہیں: ”تم کسی ایسی آزمایش میں نہیں پڑے جو انسان کی برداشت سے باہر ہو“! (۱-کرنتھیوں ۱۰:۱۳) پطرس رسول نے تحریر کِیا: ”تم ایمان میں مضبوط ہو کر اور یہ جان کر [شیطان] کا مقابلہ کرو کہ تمہارے بھائی جو دُنیا میں ہیں ایسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔“ (۱-پطرس ۵:۹) جیہاں، دوسروں نے بھی خدا کی مدد کیساتھ اسی طرح کی آزمائشوں کا کامیابی سے سامنا کرتے ہوئے ان کی مزاحمت کی ہے اور ہم بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔ تاہم، کجرو دُنیا میں رہنے والے سچے مسیحیوں کے طور پر ہم سب جلد یا بدیر آزمائش میں پڑنے کی توقع کر سکتے ہیں۔ چنانچہ، ہم انسانی کمزوری اور گُناہ کرنے کی آزمائش پر غالب آنے کا یقین کیسے کر سکتے ہیں؟
-