-
یہوواہ کی طرف سے تسلی کا تجربہ کرنامینارِنگہبانی—1996ء | 1 دسمبر
-
-
”ہر طرح کی تسلی کا خدا“
۵. اُن بہتیری آزمائشوں کیساتھ جن میں پولس مبتلا رہا، اُس نے اَور کس چیز کا تجربہ کِیا؟
۵ خدا کی فراہمکردہ تسلی کی دل کی گہرائیوں سے قدر کرنے والا ایک شخص پولس رسول تھا۔ آسیہ اور مکدنیہ میں ایک خاص تکلیفدہ وقت کے بعد، اُس نے یہ سننے پر بڑے اطمینان کا تجربہ کِیا کہ کرنتھیوں کی کلیسیا نے اُسکے ملامت کے خط کیلئے اچھا ردعمل دکھایا تھا۔ اس چیز نے اُسے اُنہیں دوسرا خط لکھنے کی تحریک دی جو تعریف کے مندرجہذیل اظہار پر مشتمل ہے: ”ہمارے خداوند یسوؔع مسیح کے خدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلی کا خدا ہے۔ وہ ہماری سب مصیبتوں میں ہم کو تسلی دیتا ہے۔“—۲-کرنتھیوں ۱:۳، ۴۔
۶. ہم ۲-کرنتھیوں ۱:۳، ۴ میں پائے جانے والے پولس کے الفاظ سے کیا سیکھتے ہیں؟
۶ یہ الہامی الفاظ بہت زیادہ معلومات فراہم کرتے ہیں۔ آئیے ان کا جائزہ لیں۔ جب پولس خدا کی حمد کرتا یا شکر ادا کرتا یا اپنے خطوط میں اُس سے کوئی التجا کرتا ہے تو ہم عموماً دیکھتے ہیں کہ وہ مسیحی کلیسیا کے سر، یسوع کیلئے گہری قدردانی کو بھی شامل کرتا ہے۔ (رومیوں ۱:۸؛ ۷:۲۵؛ افسیوں ۱:۳؛ عبرانیوں ۱۳:۲۰، ۲۱) لہٰذا، پولس حمد کے اس اظہار کو ”ہمارے خداوند یسوع مسیح کے خدا اور باپ“ سے منسوب کرتا ہے۔ پھر، اپنی تحریروں میں پہلی مرتبہ، وہ یونانی اسم استعمال کرتا ہے جسکا ترجمہ ”رحمتوں“ کِیا گیا ہے۔ یہ اسم ایک ایسے لفظ سے مشتق ہے جو کسی دوسرے کے دُکھ پر غم کا اظہار کرنے کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے۔ پس پولس اُسکے وفادار خادموں میں سے کسی کیلئے بھی جو مصیبت میں مبتلا ہیں خدا کے پُرشفقت احساسات—اُنکے حق میں رحمدلی سے کارروائی کرنے کیلئے خدا کو متحرک کرنے والے پُرشفقت احساسات—کو بیان کرتا ہے۔ آخر میں، پولس نے اُسے ”رحمتوں کا باپ“ کہنے سے یہوواہ پر اس دلکش خوبی کے ماخذ کے طور پر اُمید رکھی۔
۷. یہ کیوں کہا جا سکتا ہے کہ یہوواہ ”ہر طرح کی تسلی کا خدا“ ہے؟
۷ خدا کی ”رحمتوں“ کا نتیجہ مصیبت اُٹھانے والے شخص کے لئے اطمینان ہوتا ہے۔ لہٰذا، پولس یہوواہ کو ”ہر طرح کی تسلی کے خدا“ کے طور پر بیان کرتا ہے۔ چنانچہ، خواہ ہم ساتھی ایمانداروں کی مہربانی سے کسی بھی تسلی کا تجربہ کریں، ہم بطور ماخذ یہوواہ کی طرف دیکھ سکتے ہیں۔ کوئی بھی ایسی حقیقی، دائمی تسلی نہیں جو خدا سے صادر نہ ہوتی ہو۔ اسکے علاوہ، وہی ہے جس نے انسان کو اپنی صورت پر خلق کِیا، یوں ہمیں تسلی دینے والے بننے کے قابل بنایا۔ اور یہ خدا کی روحالقدس ہے جو اُسکے خادموں کو تسلی کے حاجتمندوں کے حق میں رحم دکھانے کی تحریک دیتی ہے۔
-
-
یہوواہ کی طرف سے تسلی کا تجربہ کرنامینارِنگہبانی—1996ء | 1 دسمبر
-
-
۸. اگرچہ خدا ہماری آزمائشوں کا موجب نہیں ہے توبھی ہمارا مصیبت کو برداشت کرنا ہم پر کیا مفید اثر ڈال سکتا ہے؟
۸ اگرچہ یہوواہ خدا اپنے وفادار خادموں پر مختلف آزمائشیں آنے کی اجازت دیتا ہے، البتہ وہ ایسی آزمائشوں کا ماخذ کبھی نہیں ہوتا۔ (یعقوب ۱:۱۳) تاہم، جب وہ مصیبت برداشت کرتے ہیں تو اُسکی طرف سے فراہمکردہ تسلی ہمیں دوسروں کی احتیاج کی بابت زیادہ حساس بنانے کیلئے تربیت دے سکتی ہے۔ کس نتیجے کیساتھ؟ ”تاکہ ہم اُس تسلی کے سبب سے جو خدا ہمیں بخشتا ہے اُنکو بھی تسلی دے سکیں جو کسی طرح کی مصیبت میں ہیں۔“ (۲-کرنتھیوں ۱:۴) چنانچہ جب ہم یسوع کی نقل کرتے اور ”سب غمگینوں کو دلاسا“ دیتے ہیں تو یہوواہ ہمیں ساتھی ایمانداروں کو اور اُنہیں جن سے ہم اپنی خدمتگزاری میں ملتے ہیں اُسکی طرف سے فراہمکردہ تسلی میں مؤثر طور پر شریک کرنے کی تربیت دیتا ہے۔—یسعیاہ ۶۱:۲؛ متی ۵:۴۔
-