یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • م94 1/‏7 ص.‏ 27-‏32
  • خدا کی ہدایت کے مطابق چلیں

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

  • خدا کی ہدایت کے مطابق چلیں
  • مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1994ء
  • ذیلی عنوان
  • ملتا جلتا مواد
  • ہدایت پائی اور مستفید ہوئے
  • ہدایت خاندانی ارکان کو فائدہ پہنچاتی ہے
  • مثبت ہدایت
  • ہمارے تشویشناک ایام کیلئے مفید تعلیم
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1994ء
  • مَیں سیکس کرنے کے دباؤ کا سامنا کیسے کروں؟‏
    نوجوانوں کے 10 سوال اور اُن کے جواب
  • سوالات از قارئین
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1992ء
  • خاندانی تکلیف—‏زمانوں کا ایک نشان
    مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—1993ء
مینارِنگہبانی یہوواہ کی بادشاہت کا اعلان کر رہا ہے—‏1994ء
م94 1/‏7 ص.‏ 27-‏32

خدا کی ہدایت کے مطابق چلیں

‏”‏آؤ خداوند کے پہاڑ پر چڑھیں .‏.‏.‏ اور وہ اپنی راہیں ہمکو بتائیگا اور ہم اسکے راستوں پر چلینگے۔“‏—‏میکاہ ۴:‏۲۔‏

۱.‏ میکاہ کے مطابق، خدا آخری دنوں میں اپنے لوگوں کے واسطے کیا کریگا؟‏

خدا کے نبی میکاہ نے پیشینگوئی کی کہ ”‏آخری دنوں میں،“‏ یعنی ہمارے زمانے میں بہتیرے لوگ خدا کی پرستش کرنے کیلئے مستعدی سے اسکے طالب ہونگے۔ یہ لوگ ایکدوسرے کی حوصلہ‌افزائی یہ کہتے ہوئے کرینگے:‏ ”‏آؤ خداوند کے پہاڑ پر چڑھیں .‏.‏.‏ اور وہ اپنی راہیں ہمکو بتائیگا اور ہم اسکے راستوں پر چلینگے۔“‏—‏میکاہ ۴:‏۱، ۲۔‏

۲، ۳.‏ انسانوں کے زردوست ہونے کی بابت پولس کی پیشگوئی آجکل کیسے پوری ہو رہی ہے؟‏

۲ ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵ کا ہمارا مطالعہ ”‏اخیر زمانہ“‏ میں خدا سے ہدایت پانے کے نتائج کو دیکھنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ پچھلے مضمون میں، ہم نے ان لوگوں کو حاصل ہونے والے فوائد پر غور کرنے سے اسکا آغاز کیا تھا جنہوں نے پولس کی اس آگاہی پر سنجیدگی سے غور کیا کہ ”‏خودغرض“‏ نہ بنیں۔ پولس نے اضافہ کیا کہ ہمارے زمانے میں لوگ ”‏زردوست“‏ بھی ہونگے۔‏

۳ جدید تاریخ میں کسی بھی شخص کو اس بات کو سمجھنے کیلئے کالج کی ڈگری کی ضرورت نہیں کہ وہ الفاظ ہمارے زمانے پر کسقدر صادق آتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی ایسے سرمایہ‌کاروں یا مشترکہ کاروبار کے سرغنوں کی بابت نہیں پڑھا جنکا ہر سال لاکھوں روپے کما لینے سے بھی جی نہیں بھرتا؟ یہ زردوست زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کی خواہش کرتے رہتے ہیں حتی‌کہ ناجائز ذرائع سے بھی۔ پولس کے الفاظ آجکل ان بہتیرے لوگوں کیلئے بھی موزوں ہیں جو اگرچہ دولتمند تو نہیں مگر بہت حریص ہیں، کبھی آسودہ نہیں ہوتے۔ شاید آپ اپنے علاقے میں اسطرح کے بہت سے لوگوں کو جانتے ہوں۔‏

۴-‏۶.‏ زردوست بننے سے بچنے کیلئے بائبل مسیحیوں کی کس طرح مدد کرتی ہے؟‏

۴ کیا وہ چیز جس کا پولس نے ذکر کیا محض انسانی فطرت کا ایک ناگزیر پہلو ہے؟ بائبل کے مصنف کے مطابق نہیں، جس نے بہت عرصہ پہلے اس سچائی کو بیان کیا:‏ ”‏زر کی دوستی ہر قسم کی برائی کی جڑ ہے جسکی آرزو میں بعض نے ایمان سے گمراہ ہو کر اپنے دلوں کو طرح طرح کے غموں سے چھلنی کر لیا۔“‏ غور کریں خدا نے یہ نہیں کہا کہ ”‏زر ہر قسم کی برائی کی جڑ ہے۔“‏ اس نے کہا کہ یہ ”‏زر کی دوستی“‏ ہے۔—‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۱۰‏۔‏

۵ دلچسپی کی بات ہے کہ، پولس کے الفاظ کے سیاق‌وسباق نے یہ تسلیم کیا کہ پہلی صدی میں بعض اچھے مسیحی بھی موجودہ نظام میں دولتمند تھے، خواہ انہوں نے یہ دولت ورثے میں پائی یا پھر اسے کمایا۔ (‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۱۷‏)‏ لہذا یہ بات واضح ہو جانی چاہئے کہ ہماری مالی حیثیت چاہے کچھ بھی ہو، بائبل ہمیں زر [‏کے]‏ دوست بننے کے خطرے سے آگاہ کرتی ہے۔ کیا بائبل اس سنگین اور مشترک خرابی سے بچنے کے متعلق کوئی مزید ہدایت پیش کرتی ہے؟ واقعی یہ کرتی ہے، جیسے کہ یسوع کے پہاڑی وعظ میں۔ اسکی حکمت عالمی شہرت‌یافتہ ہے۔ مثال کیطور پر غور کریں کہ متی ۶:‏۲۶-‏۳۳ میں یسوع نے کیا کہا۔‏

۶ جیسا کہ لوقا ۱۲:‏۱۵-‏۲۱ میں درج ہے، یسوع نے ایک امیر آدمی کا ذکر کیا جو زیادہ مال‌متاع اکٹھا کرنے کی کوشش میں لگا رہا مگر جو اچانک اپنی جان گنوا بیٹھا۔ یسوع کا نکتہ کیا تھا؟ اس نے کہا:‏ ”‏اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بچائے رکھو کیونکہ کسی کی زندگی اسکے مال کی کثرت پر موقوف نہیں۔“‏ ایسی صلاح دینے کیساتھ ساتھ، بائبل کاہلی کو رد کرتی اور دیانتدارانہ محنت‌مشقت کی قدروقیمت پر زور دیتی ہے۔ (‏۱-‏تھسلنیکیوں ۴:‏۱۱، ۱۲‏)‏ بعض شاید اعتراض کریں کہ یہ تعلیمات ہمارے زمانے کیلئے موزوں نہیں ہیں—‏لیکن یہ ہیں، اور یہ کامیاب بھی رہی ہیں۔‏

ہدایت پائی اور مستفید ہوئے

۷.‏ ہمارے پاس اس اعتماد کی کونسی وجہ ہے کہ ہم دولت کی بابت بائبل کی مشورت کو کامیابی کیساتھ عمل میں لا سکتے ہیں؟‏

۷ آپ قوم‌درقوم تمام طرح کے سماجی اور معاشی طبقات سے ایسے مردوں اور عورتوں کی زندہ مثالیں حاصل کر سکتے ہیں جنہوں نے پیسے کے سلسلے میں الہی اصولوں کا اطلاق کیا ہے۔ انہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو فائدہ پہنچایا ہے، جیسا کہ باہر کے لوگ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ مثلاً، پرنسٹن یونیورسٹی کے پبلشر کی کتاب معاصرانہ امریکہ میں مذہبی تحاریک (‏انگریزی)‏ میں ایک ماہرانسانیات نے لکھا:‏ ”‏[‏گواہوں کی]‏ مطبوعات اور کلیسیائی تقاریر میں انہیں یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ اپنے مرتبے کیلئے نئی کاروں، قیمتی ملبوسات، یا مسرف طرززندگی پر انحصار نہیں کرتے۔ اسکے ساتھ ہی ساتھ ایک گواہ کو اپنے آجر کو پورے دن کا مطلوبہ کام بھی دینا ہے [‏اور]‏ چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی دیانتدار ہونا ہے .‏.‏.‏ ایسی خصوصیات بہت سی مہارتیں نہ رکھنے والے آدمی کو بھی ایک کارآمد ملازم بنا دیتی ہیں، اور شمالی فلدلفیہ [‏یو۔ایس۔اے]‏ میں بعض گواہوں نے کام کی بھاری ذمہ‌داری رکھنے والے مرتبوں تک ترقی کر لی ہے۔“‏ صاف ظاہر ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے خدا سے اسکے کلام کے ذریعے ہدایت قبول کی ہے انہیں ایسے رجحانات کے خلاف خبردار کر دیا گیا ہے جو موجودہ حالتوں میں گزربسر کرنا مشکل بناتے ہیں۔ انکا تجربہ ثابت کرتا ہے کہ بائبل کی ہدایت ایک بہتر، زیادہ خوشحال زندگی پر منتج ہوتی ہے۔‏

۸.‏ کیوں ”‏شیخی‌باز،“‏ ”‏مغرور،“‏ اور ”‏بدگو،“‏ کو آپس میں جوڑا جا سکتا ہے اور ان تینوں اصطلا‌حات کا کیا مطلب ہے؟‏

۸ ہم پولس کی فہرست‌کردہ اگلی تین چیزوں کو آپس میں جوڑ سکتے ہیں۔ آخری دنوں میں آدمی ”‏شیخی‌باز، مغرور، بدگو“‏ ہونگے۔ یہ تینوں ایک ہی جیسی تو نہیں مگر سب تکبر کیساتھ تعلق رکھتی ہیں۔ پہلی ”‏شیخی‌باز“‏ ہے۔ ایک لغت کہتی ہے کہ یہاں پر بنیادی یونانی لفظ کا مطلب ہے:‏ ”‏”‏ایک ایسا شخص جو خود کو حقیقت کے پیش‌کردہ جواز سے زیادہ بڑا بناتا ہے،“‏ یا ”‏جو کچھ وہ کر سکتا ہے اس سے زیادہ کا وعدہ کرتا ہے۔“‏“‏ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کیوں بعض بائبلیں ”‏ٹھٹھابازی“‏ کی اصطلا‌ح استعمال کرتی ہیں۔ اسکے بعد آتی ہے ”‏مغرور،“‏ یا لفظی معنوں میں ”‏برتر ظاہر کرنے والا۔“‏ آخر میں ہے ”‏بدگو۔“‏ بعض شاید بدگو سے مراد ایسے لوگ لیں جو خدا کی بابت گستاخانہ بات کہتے ہیں، لیکن اسکی بنیادی اصطلا‌ح میں انسانوں کیخلاف نقصان‌دہ، ہتک‌آمیز، یا بیہودہ گفتگو شامل ہے۔ لہذا پولس خدا اور انسان دونوں کیخلاف کی جانے والی بدگوئی کا حوالہ دے رہا ہے۔‏

۹.‏ مروجہ نقصان‌دہ رجحانات کے برعکس، بائبل لوگوں کی کس قسم کے رجحانات اپنانے کیلئے حوصلہ‌افزائی کرتی ہے؟‏

۹ آپ کیسا محسوس کرتے ہیں جب آپ ایسے لوگوں کے درمیان ہوتے ہیں جن پر پولس کا بیان صادق آتا ہے، خواہ وہ ساتھی کارکن، ہم مکتب، یا رشتہ‌دار ہی کیوں نہ ہوں؟ کیا یہ آپ کی زندگی کو سہل بناتا ہے؟ یا کیا ایسے لوگ آپکے لئے ہمارے دنوں کا مقابلہ کرنا مشکل بناتے ہوئے، آپکی زندگی کو زیادہ پیچیدہ بنا دیتے ہیں؟ تاہم، خدا کا کلام ۱-‏کرنتھیوں ۴:‏۷،‏ کلسیوں ۳:‏۱۲، ۱۳ اور افسیوں ۴:‏۲۹ میں پائی جانیوالی ہدایات پیش کرنے سے ایسے رویوں سے گریز کرنا سکھاتا ہے۔‏

۱۰.‏ کیا چیز ظاہر کرتی ہے کہ یہوواہ کے لوگوں نے بائبل کی ہدایت کو قبول کرنے سے فائدہ اٹھایا ہے؟‏

۱۰ اگرچہ مسیحی ناکامل ہیں پھر بھی انکا اس عمدہ ہدایت کا اطلاق کرنا ان برے دنوں میں انکی بڑی مدد کرتا ہے۔ اٹلی کے ایک جریدے لا شیولٹا کاٹو لیکا نے کہا کہ کیوں یہوواہ کے گواہوں میں اضافہ ہو رہا ہے اس کی ایک وجہ یہ ہے ”‏کہ تنظیم اپنے ارکان کو ایک واضح اور مستحکم شناخت دیتی ہے۔“‏ لیکن کیا ”‏مستحکم شناخت“‏ سے مصنف کی مراد ”‏شیخی‌باز، مغرور، بدگو“‏ ہونے سے تھی؟ اس کے برعکس، یہ جیزویٹ رسالہ لکھتا ہے کہ تنظیم ”‏اپنے ارکان کو ایک واضح اور مستحکم شناخت دیتی ہے، اور یہ انکے لئے ایک ایسی جگہ ہے جہاں تپاک اور اخوت اور اتحاد کے احساس کیساتھ انکا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔“‏ کیا یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ جو باتیں گواہوں کو سکھائی گئی ہیں وہ انکی مدد کر رہی ہیں؟‏

ہدایت خاندانی ارکان کو فائدہ پہنچاتی ہے

۱۱، ۱۲.‏ بہت سے خاندانوں کے اندر حالت جسطرح کی ہوگی اسے پولس نے کیسے درستگی کیساتھ واضح کیا؟‏

۱۱ ہم اگلی چار چیزوں کو یکجا کر سکتے ہیں جو کسی حد تک آپس میں تعلق رکھتی ہیں۔ پولس نے پیشینگوئی کی کہ اخیر زمانہ میں بہتیرے ”‏ماں باپ کے نافرمان، ناشکر، ناپاک، [‏”‏بے‌وفا،“‏ این‌ڈبلیو ]‏ طبعی محبت سے خالی،“‏ ہونگے۔ آپ جانتے ہیں کہ ان خامیوں میں سے دو—‏ناشکر ہونا اور بے‌وفا ہونا—‏ہمارے چاروں طرف پھیلی ہوئی ہیں۔ تو بھی، ہم بآسانی دیکھ سکتے ہیں کہ کیوں پولس انہیں ”‏ماں باپ کے نافرمان“‏ ہونے اور ”‏طبعی محبت سے خالی“‏ ہونے کے درمیان رکھتا ہے۔ یہ چاروں آپس میں مربوط ہیں۔‏

۱۲ درحقیقت، کسی بھی تیزفہم شخص کو، جوان ہو یا بوڑھا، یہ تسلیم کرنا پڑیگا کہ والدین کی نافرمانی بہت عام ہے، اور یہ بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ بہتیرے والدین یہ شکوہ کرتے ہیں کہ نوجوان لوگ جو کچھ ان کی خاطر کیا جاتا ہے اس کیلئے ناشکر دکھائی دیتے ہیں۔ بہتیرے نوجوان یہ احتجاج کرتے ہیں کہ انکے والدین انکے کیلئے (‏یا عام طور پر گھرانے کے لئے)‏ بالکل مخلص نہیں ہیں بلکہ وہ اپنی ملازمتوں، رنگ‌رلیوں، یا اپنی ہی ذات میں مگن رہتے ہیں۔ اس بات کا یقین کرنے کی بجائے کہ کون غلطی پر ہے، نتائج پر غور کریں۔ بالغوں اور نوجوانوں کے مابین یہ کشیدگی اکثر عنفوان‌شباب والوں کے لئے اخلاقیات یا بداخلاقی کے سلسلے میں اپنے ہی معیار وضح کر لینے کا باعث بنتی ہے۔ انجام؟ نوعمری میں حمل، اسقاط‌حمل، اور جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی بڑھتی ہوئی شرح۔ اکثر اوقات، گھر کے اندر طبعی محبت کی کمی تشدد کا باعث بنتی ہے۔ آپ غالباً اپنے علاقے سے ایسی مثالیں بیان کر سکتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ طبعی محبت کافور ہوتی جا رہی ہے۔‏

۱۳، ۱۴.‏ (‏ا)‏ بہت سے خاندانوں کی خستہ‌حالی کے پیش‌نظر، ہمیں بائبل پر کیوں توجہ دینی چاہئے؟ (‏ب)‏ خاندانی زندگی کے سلسلے میں خدا کس قسم کی دانشمندانہ صلاح پیش کرتا ہے؟‏

۱۳ یہ اس بات کی وضاحت کر سکتا ہے کہ کیوں زیادہ سے زیادہ لوگ انکے خلاف ہو رہے ہیں جو کبھی انکے وسیع خاندان یعنی ایک ہی برادری، قبیلے، یا گروہ کا حصہ دکھائی دیتے تھے۔ تاہم، یاد رکھیں کہ ہم ان باتوں کو آجکل کی زندگی کے منفی پہلوؤں پر زور دینے کیلئے سامنے نہیں لا رہے ہیں۔ ہماری دو اہم اغراض یہ ہیں:‏ کیا بائبل کی تعلیمات ان خرابیوں کے باعث تکلیف اٹھانے سے بچنے کیلئے ہماری مدد کر سکتی ہیں جنکی پولس نے فہرست دی، اور کیا ہم اپنی زندگیوں میں بائبل کی تعلیمات کا اطلاق کرنے سے فائدہ اٹھائینگے؟ جواب ہاں میں ہو سکتا ہے، جیسے کہ پولس کی فہرست کے ان چار نکات کے سلسلے میں ثابت ہوتا ہے۔‏

۱۴ ایک عام بیان کی خوب توجیہہ ہو جاتی ہے:‏ کوئی بھی تعلیم ایک دل کو گرما دینے والی اور خوب کامیاب خاندانی زندگی کو وجود میں لانے کیلئے بائبل کی تعلیم پر فوقیت نہیں رکھتی۔ اس بات کی تصدیق اسکی مشورت کے صرف ایک نمونے سے ہو جاتی ہے جو خاندانی ارکان کی نہ صرف پوشیدہ خطرات سے بچنے میں ہی بلکہ کامیاب ہونے میں بھی اعانت کر سکتی ہے۔ اگرچہ شوہروں، بیویوں، اور بچوں سے دیگر بہت سے دلکش اور عملی اقتباسات مخاطب کئے گئے ہیں لیکن کلسیوں ۳:‏۱۸-‏۲۱ اسکو خوب بیان کرتی ہیں۔ یہ ہدایت ہمارے زمانے میں کارگر ہے۔ مانا کہ سچے مسیحیوں کے خاندانوں میں بھی پیچیدگیاں اور بہت سے چیلنج ہوتے ہیں۔ پھر بھی، مجموعی نتائج ثابت کرتے ہیں کہ بائبل خاندانوں کیلئے بہت مفید تعلیم فراہم کر رہی ہے۔‏

۱۵، ۱۶.‏ ایک محقق نے اسوقت کس حالت کو دریافت کیا جب اس نے زمبیا میں یہوواہ کے گواہوں کا جائزہ لیا؟‏

۱۵ لیتھبریج، کینیڈا، کی یونیورسٹی کی ایک محقق نے زمبیا میں تقریباً ڈیڑھ سال تک سماجی زندگی کا مطالعہ کیا۔ اس نے نتیجہ اخذ کیا:‏ ”‏مضبوط ازدواجی بندھن کو برقرار رکھنے میں دیگر مذہبی فرقوں کے ممبروں کی نسبت یہوواہ کے گواہ زیادہ کامیابی کا تجربہ کرتے ہیں۔ .‏.‏.‏ ان کی کامیابی شوہر اور بیوی کے مابین ایکدوسرے کا حق ادا کرنے کے ایک ترمیم‌شدہ تعلق کی غمازی کرتی ہے جو کہ اپنی نئی دریافت‌شدہ، بے‌خطر، متحدہ کاوشوں میں، ایکدوسرے کیساتھ اپنے برتاؤ میں ایک نئے پیشوا یعنی خدا کے حضور جوابدہ بن گئے ہیں۔ .‏.‏.‏ یہوواہ کے گواہ شوہر کو اپنی بیوی اور بچوں کی بہبود کیلئے ذمہ‌داری سنبھالنے کے سلسلے میں پختہ بننے کی تعلیم دی جاتی ہے۔ .‏.‏.‏ شوہر اور بیوی کی حوصلہ‌افزائی کی جاتی ہے کہ باوفا اشخاص بنیں .‏.‏.‏ وفاداری کا یہ مخصوص تقاضا شادی کو مضبوط بناتا ہے۔“‏

۱۶ یہ مطالعہ متعدد حقیقی تجربات پر مبنی تھا۔ مثال کیطور پر، اس محقق نے کہا کہ عام رجحان کے برعکس، ”‏یہوواہ کے گواہ مردوں کو بارہا باغیچوں میں اپنی بیویوں کی مدد کرتے دیکھا گیا ہے، نہ صرف ابتدائی تیاری کے وقت پر ہی بلکہ پودے لگانے اور زمین کھودنے کے موقع پر بھی۔“‏ پس یہ بات واضح ہے کہ پوری دنیا میں بیشمار تجربات ظاہر کرتے ہیں کہ بائبل کی ہدایت زندگیوں پر اثر کرتی ہے۔‏

۱۷، ۱۸.‏ مذہبی ورثے اور شادی سے پہلے جنسی صحبت کی بابت ایک مطالعے میں کونسے حیران‌کن نتائج سامنے آئے؟‏

۱۷ پچھلے مضمون نے جرنل فار دی سائنٹیفک سٹڈی آف ریلیجن کی معلومات کو بیان کیا تھا۔ ۱۹۹۱ میں اسکے اندر اس عنوان کا ایک مضمون تھا ”‏مذہبی ورثہ اور شادی سے پہلے جنسی صحبت:‏ نوجوان بالغوں کے ایک قومی نمونے سے شہادت۔“‏ آپ غالباً جانتے ہیں کہ شادی سے پہلے جنسی صحبت کتنی عام ہے۔ جوانی میں بہتیرے جذبات کا شکار ہو جاتے ہیں، اور بہت سے نوعمر جنسی صحبت کیلئے متعدد ساتھی رکھتے ہیں۔ کیا بائبل کی تعلیمات اس عام رجحان کو بدل سکتی ہیں؟‏

۱۸ تین ایسوسی‌ایٹ پروفیسر جنہوں نے اس مسئلے کا مطالعہ کیا یہ دریافت کرنے کی توقع میں تھے کہ ”‏اٹھتی جوانی والے اور نوعمر بالغ جنہوں نے زیادہ قدامت‌پسند مسیحی روایات میں پرورش پائی ہے انکے لئے اس بات کا امکان کم ہوگا کہ شادی سے پہلے جنسی صحبت میں پڑیں۔“‏ لیکن حقائق نے کیا ظاہر کیا؟ مجموعی طور پر، ۷۰ فیصد اور ۸۲ فیصد کے درمیان شادی سے پہلے جنسی صحبت میں پڑ چکے تھے۔ بعض کے لئے ”‏ایک بنیادپرست ورثے نے ازدواج سے قبل جنسی صحبت کے امکان کو [‏کم کر دیا]‏، لیکن نوعمری میں شادی سے پہلے جنسی صحبت کے معاملے میں نہیں۔“‏ ان محققین نے بظاہر مذہبی گھرانوں کے بعض نوجوانوں پر تبصرہ کیا جنہوں نے ”‏روایتی پروٹسٹنٹ فرقے کے لوگوں کے مقابلے میں بیاہ سے پیشتر جنسی صحبت کے زیادہ معنی‌خیز امکان کو ظاہر کیا تھا۔“‏—‏نسخ عبارت ہماری۔‏

۱۹، ۲۰.‏ کس طرح سے خدا کی ہدایت نے یہوواہ کے گواہوں کے درمیان بہتیرے نوجوانوں کو مدد دی ہے اور انہیں محفوظ رکھا ہے؟‏

۱۹ ان پروفیسروں نے یہوواہ کے گواہوں کے نوجوانوں کے درمیان اسکے بالکل برعکس پایا، جو ”‏دوسروں سے نہایت ہی فرق گروہ“‏ میں شامل تھے۔ کیوں؟ ”‏تجربات، توقعات، اور مذہبی کارگزاریوں میں شمولیت کے باعث پیدا ہونے والی ذمہ‌داری اور معاشرتی اتحاد کا معیار .‏.‏.‏ عام طور پر ایمان سے متعلق اصولوں سے وابستگی کے بلند معیاروں کو وجود میں لا سکتا ہے۔“‏ انہوں نے مزید کہا:‏ ”‏عنفوان‌شباب والوں اور نوعمر بالغوں کے طور پر گواہوں سے بشارتی ذمہ‌داریوں کو انجام دینے کی توقع کی جاتی ہے۔“‏

۲۰ لہذا بداخلاقی سے بچنے میں انکی مدد کرنے سے بائبل کی ہدایت یہوواہ کے گواہوں کیلئے مفید ثابت ہوئی۔ اسکا نتیجہ جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں سے تحفظ ہے، جن میں سے بعض لاعلاج اور دیگر جان لیوا ہیں۔ اسکا مطلب ہے کہ اسقاط‌حمل کروانے کیلئے کوئی دباؤ نہیں، جنکی بابت بائبل سکھاتی ہے کہ یہ جان لینے کے برابر ہیں۔ اسکا نتیجہ ایسے جوان بالغ ہیں جو صاف ضمائر کیساتھ ازدواجی بندھن میں داخل ہونے کے قابل ہیں۔ اس کا مطلب ہے نہایت ہی ٹھوس بنیاد پر تعمیرکردہ شادیاں۔ یہ ایسی تعلیمات ہی ہیں جو مقابلہ کرنے، زیادہ صحتمند، اور زیادہ خوشحال ہونے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں۔‏

مثبت ہدایت

۲۱.‏ ہمارے زمانے کیلئے پولس نے کن چیزوں کی بالکل درست پیشینگوئی کی؟‏

۲۱ اب ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۳، ۴ پر واپس جائیں اور دیکھیں کہ پولس نے اور کس چیز کی بابت کہا جو ہمارے زمانے میں بہتوں کیلئے گذارا کرنا مشکل بنا دیگی—‏لیکن سب کیلئے نہیں:‏ ”‏[‏آدمی]‏ سنگدل۔ تہمت لگانے والے۔ بے‌ضبط۔ تندمزاج۔ نیکی کے دشمن۔ دغاباز۔ ڈھیٹھ۔ گھمنڈ کرنے والے۔ [‏اور]‏ خدا کی نسبت عیش‌وعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہونگے۔“‏ کسقدر درست!‏ تاہم، بائبل سے ہدایت ہماری حفاظت کر سکتی اور ہمیں مقابلہ کرنے، کامیاب ہونے کیلئے لیس کر سکتی ہے۔‏

۲۲، ۲۳.‏ پولس نے کس مثبت تاکید کے ساتھ اپنی فہرست کا اختتام کیا، اور اسکی اہمیت کیا ہے؟‏

۲۲ پولس اپنی فہرست کو ایک مثبت نصیحت کیساتھ ختم کرتا ہے۔ وہ آخری بات کو ایک خدائی حکم میں بدل دیتا ہے جو ہمارے لئے لامحدود فوائد کا باعث بن سکتا ہے۔ پولس انکا ذکر کرتا ہے جو ”‏دینداری کی وضع تو رکھینگے مگر اسکے اثر کو قبول نہ کرینگے ایسوں سے بھی کنارہ کرنا ۔“‏ یاد کریں کہ بعض چرچوں کے نوجوان درحقیقت شادی سے پہلے جنسی صحبت کی اوسط سے زیادہ شرح رکھتے ہیں۔ اگرچہ گرجا گھروں میں جانے والے ان لوگوں کی بداخلاقی صرف اوسط درجے ہی کی کیوں نہ ہو تو بھی کیا یہ اس بات کو ثابت نہیں کر دیگی کہ انکا طرزعبادت بے‌اثر تھا؟ مزیدبرآں، جس طریقے سے لوگ کاروبار میں کام کرتے ہیں، جس طریقے سے وہ اپنے ماتحتوں کیساتھ برتاؤ کرتے ہیں، یا جس طریقے سے وہ رشتہ‌داروں سے پیش آتے ہیں، کیا مذہبی تعلیمات اسکو تبدیل کر دیتی ہیں؟‏

۲۳ پولس کے الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ مسیحیت کی حقیقی طاقت کا مظاہرہ کرنے والا طرزعبادت رکھتے ہوئے، جو کچھ ہم نے خدا کے کلام سے سیکھا ہے لازم ہے کہ ہم اسے عمل میں لائیں۔ ان لوگوں کے متعلق جنکا طرزعبادت بے‌اثر ہے، پولس ہمیں بتاتا ہے:‏ ”‏ایسوں سے بھی کنارہ کرنا۔“‏ یہ ایک واضح حکم ہے، ایسا جو ہمارے لئے قطعی فوائد لائے گا۔‏

۲۴.‏ مکاشفہ ۱۸ باب کی تاکید کسطرح پولس کی مشورت کے مماثل ہے؟‏

۲۴ کس طرح سے؟ بائبل کی آخری کتاب ایک علامتی عورت، ایک کسبی کی تصویرکشی کرتی ہے جو بڑا بابل کہلاتی ہے۔ شہادت ظاہر کرتی ہے کہ بڑا بابل جھوٹے مذہب کی عالمی مملکت کی نمائندگی کرتا ہے، جسے یہوواہ خدا نے پرکھا اور مسترد کر دیا ہے۔ تاہم، ہمیں ان میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مکاشفہ ۱۸:‏۴ ہمیں تاکید کرتی ہے:‏ ”‏اے میری امت کے لوگو!‏ اس میں سے نکل آؤ تاکہ تم اسکے گناہوں میں شریک نہ ہو اور اسکی آفتوں میں سے کوئی تم پر نہ آ جائے۔“‏ کیا یہ وہی پیغام نہیں ہے جو پولس نے دیا یعنی ”‏ایسوں سے بھی کنارہ کرنا“‏؟ ہمارا اس حکم کی تعمیل کرنا ایک اور طریقہ ہے جس سے ہم خدا کی ہدایت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔‏

۲۵، ۲۶.‏ وہ لوگ جو اب یہوواہ خدا کی طرف سے ہدایت کو قبول کرتے اور اسکا اطلاق کرتے ہیں انکے لئے کیسا مستقبل محفوظ ہے؟‏

۲۵ جلد ہی خدا انسانی معاملات میں براہ‌راست مداخلت کریگا۔ وہ تمام جھوٹے مذہب اور باقیماندہ موجودہ شریر نظام کو نیست کر دیگا۔ یہ شادمانی کا موجب ہوگا، جیسا کہ مکاشفہ ۱۹:‏۱، ۲ ظاہر کرتی ہیں۔ زمین پر ان لوگوں کو جو خدا کی ہدایت کو قبول کرتے اور اس پر عمل کرتے ہیں اجازت دی جائے گی کہ جب تک اس برے دنوں کی رکاوٹیں گذر نہیں جاتیں اسکی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں۔—‏مکاشفہ ۲۱:‏۳، ۴‏۔‏

۲۶ اس بحال‌شدہ زمینی فردوس میں زندگی بسر کرنا ہمارے تصور سے کہیں زیادہ مسرورکن ہوگا۔ خدا وعدہ کرتا ہے کہ یہ ہمارے لئے ممکن ہے، اور ہم پوری طرح اس پر توکل کر سکتے ہیں۔ پس وہ اپنی مفید تعلیم کو قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کیلئے ہمیں بے‌پناہ وجوہات فراہم کرتا ہے۔ کب؟ آئیے اب اپنے تشویشناک زمانے میں اور اس فردوس میں بھی اسکی ہدایات کی پیروی کریں جسکا اس نے وعدہ فرمایا ہے۔—‏میکاہ ۴:‏۳، ۴۔ (‏۱۳ ۴/۱۵ w۹۴)‏

غوروفکر کیلئے نکات

▫ یہوواہ کے لوگوں کو مال‌ودولت کی بابت اس کی مشورت سے کیسے فائدہ ہوتا ہے؟‏

▫ ایک جیزویٹ رسالے نے خدا کے لوگوں کو اسکے کلام کا اطلاق کرنے سے حاصل ہونے والے کن نتائج کی تصدیق کی؟‏

▫ زمبیا کی ایک تحقیق نے الہی ہدایت کا اطلاق کرنے والے خاندانوں کو حاصل ہونے والے کن فوائد کو آشکارہ کیا؟‏

▫ الہی ہدایت نوجوان لوگوں کیلئے کونسا تحفظ فراہم کرتی ہے؟‏

‏[‏بکس]‏

ادا کرنے کیلئے کیا ہی قیمت!‏

ایڈز اور عنفوان‌شباب سے متعلق ایک کانفرنس میں پیش کی جانے والی ایک رپورٹ کہتی ہے ”‏عنفوان‌شباب والے ایڈز کے ایک بڑے خطرے کا سامنا کرتے ہیں کیونکہ وہ جنس اور منشیات کو آزما کر دیکھنا پسند کرتے ہیں، اور چونکہ وہ غیرفانی محسوس کرتے اور حکومت کا کہنا نہیں مانتے اسلئے خطرات مول لیتے اور مستقبل کیلئے بغیر کسی منصوبے کے زندگی گزارتے ہیں۔“‏—‏نیو یارک ڈیلی نیوز، اتوار، مارچ ۷، ۱۹۹۳۔‏

”‏یورپ، افریقہ، اور جنوب مشرقی ایشیا میں اقوام‌متحدہ کے ایک مطالعے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جنسی لحاظ سے سرگرم نوعمر لڑکیاں آئندہ ایڈز کی وبا کو پھیلانے میں ”‏پیش پیش“‏ ہونے کیلئے منظرعام پر آ رہی ہیں۔“‏—‏دی نیو یارک ٹائمز، جمعہ، جولائی ۳۰، ۱۹۹۳۔‏

‏[‏تصویریں]‏

بائبل کی ہدایت یہوواہ کے گواہوں کو کلیسیا میں اور گھر میں فائدہ پہنچاتی ہے

    اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
    لاگ آؤٹ
    لاگ اِن
    • اُردو
    • شیئر کریں
    • ترجیحات
    • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
    • اِستعمال کی شرائط
    • رازداری کی پالیسی
    • رازداری کی سیٹنگز
    • JW.ORG
    • لاگ اِن
    شیئر کریں