-
روزمرہ زندگی میں عورتوں کا احترام کرناجاگو!—1993ء | جنوری 8
-
-
ایک لحاظ سے، گھریلو کاموں میں ہاتھ بٹانے کا یہ مشورہ شوہروں کیلئے پطرس رسول کی نصیحت کی مطابقت میں ہے کہ اپنی بیویوں کیساتھ ”عقلمندی“ سے بسر کریں۔ (۱-پطرس ۳:۷) دیگر باتوں کے ہمراہ اس کا مطلب یہ ہے کہ شوہر کو محض ایک بےتعلق، کمرے میں رہنے والا ایک بےحس ساتھی یا گھر کا حصہدار نہیں ہونا چاہئے۔ اسے اپنی بیوی کی ذہانت اور تجربے کا احترام کرنا چاہئے۔ بحیثیت ایک عورت، بیوی اور ماں کے اس کی ضرورتوں کو بھی اسے سمجھنا چاہئے۔ اس میں روزی کمانے اور تنخواہ گھر میں لانے والے کی ضرورت سے زیادہ کچھ شامل ہوتا ہے، متعدد ملازمت پیشہ بیویاں بھی یہ کرتی ہیں۔ شوہر کو بیوی کی جسمانی، جذباتی، نفسیانی، جنسی اور سب سے بڑھ کر روحانی ضرورتوں کو سمجھنا چاہئے۔
-
-
کلیسیا میں عورتوں کو احترام دیناجاگو!—1993ء | جنوری 8
-
-
شوہروں کیلئے پطرس کی مشورت صاف واضح ہے: ”اے شوہرو! تم بھی بیویوں کیساتھ عقلمندی سے بسر کرو۔“ (۱-پطرس ۳:۷) ایک جدید ہسپانوی ترجمہ اپنے الفاظ میں اسکو یوں بیان کرتا ہے: ”شوہروں کے بارے میں: اپنی مشترکہ زندگی میں سمجھداری ظاہر کرو، بیوی کا لحاظ رکھتے ہو ئے۔“ یہ اظہارات متعدد عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہیں، بشمول رشتہءازدواج میں لحاظ رکھنے کے۔ ایک شوہر کو اپنی بیوی کو محض جنسی تسکین کا ایک ذریعہ نہیں سمجھنا چاہئے۔ ایک بیوی نے جو بچپن میں بدفعلی کی شکار بنائی جا چکی تھی لکھا: ”جس بیوی کو یہ تجربہ ہوا ہو اسے اسکا شوہر جو سہارا دے سکتا ہے کاشکہ اس کے بارے میں آپ کچھ مزید کہہ سکتے۔ ہم میں سے زیادہتر بیویوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہم سے حقیقی محبت کی جاتی ہے اور ہمارا خیال کیا جاتا ہے، ایسا نہیں کہ ہمارا وجود بس جسمانی خواہشات کی تسکین کیلئے ہے یا جیسے ایک ملازمہ بغیر کسی جذباتی لگاؤ کے۔“ b شادی کا آغاز خدا نے کیا تھا تاکہ شوہر اور بیوی ایکدوسرے کے ساتھی اور مددگار بن سکیں۔ یہ ملکر کام کرنے اور باہمی عزت کا معاملہ ہے۔ پیدائش ۲:۱۸، امثال ۳۱:۲۸، ۲۹۔
ایک ”نازک ظرف“ کیسے؟
پطرس شوہروں کیساتھ اپنی بیویوں کے انہیں ”نازک ظرف جان کر“ عزت کا برتاؤ کرنے کی مشورت بھی دیتا ہے۔ (۱-پطرس ۳:۷) پطرس کا یہ کہنے سے کہ عورت ایک ”نازک ظرف“ ہے کیا مطلب ہو سکتا تھا؟ یقیناً، عورت جسمانی طور پر آدمی سے اوسطاً کمزور ہے۔ استخوانی ڈھانچہ اور عضلاتی ساخت کا فرق اسی کی وجہ سے ہے۔ لیکن اگر ہم باطنی اخلاقی قوت کی بات کریں تو عورت کسی طرح بھی آدمی سے کمزور نہیں۔ عورتوں نے سالہاسال تک ایسے حالات کو برداشت کیا ہے جنہیں آدمیوں نے ذرا سی دیر کو برداشت نہ کیا ہوتا بشمول ایک پرتشدد اور شرابی ساتھی کی بدسلوکی کے۔ اور سوچیں کہ ایک عورت بچہ کی پیدائش کی خاطر کیا کچھ برداشت کرتی ہے، بمعہ دورانپیدائش گھنٹوں کے دردحمل کے! کوئی بھی حساس شوہر جس نے پیدائش کا معجزہ دیکھا ہو اسے اپنی بیوی اور اسکی باطنی قوت کا اور بھی زیادہ احترام کرنا چاہئے۔
-