-
سوالات از قارئینمینارِنگہبانی—2003ء | 15 دسمبر
-
-
لیکن یاد رکھیں کہ اس سے پہلے بھی جب شریر فرشتوں کو آسمان تک رسائی حاصل تھی وہ یقیناً خدا کے خاندان سے خارج اور پابندیوں کے تحت تھے۔ مثال کے طور پر، یہوداہ ۶ آیت بیان کرتی ہے کہ پہلی صدی میں بھی اُنہیں ”دائمی قید میں تاریکی کے اندر روزِعظیم کی عدالت“ کیلئے رکھا گیا تھا۔ اسی طرح، ۲-پطرس ۲:۴ بیان کرتی ہے: ”خدا نے گناہ کرنے والے فرشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنم میں بھیج کر تاریک غاروں میں ڈال دیا تاکہ عدالت کے دن تک حراست میں رہیں۔“b
-
-
سوالات از قارئینمینارِنگہبانی—2003ء | 15 دسمبر
-
-
b پطرس رسول نے روحانی طور پر خارج کئے جانے کی اس حالت کو ”قید“ سے تشبیہ دی تھی۔ تاہم، اُسکا مطلب مستقبل کے ”اتھاہ گڑھے“ سے نہیں تھا جس میں شیاطین کو ہزار برس کیلئے بند کِیا جائیگا۔—۱-پطرس ۳:۱۹، ۲۰؛ لوقا ۸:۳۰، ۳۱؛ مکاشفہ ۲۰:۱-۳۔
-