آٹھواں باب
شرارت کی روحانی فوجوں کا مقابلہ کریں
۱. ہمارے زمانے میں بدروحوں کے بارے میں جاننا اتنا اہم کیوں ہے؟
بہتیرے لوگ بدروحوں کے وجود کو نہیں مانتے۔ لیکن چاہے وہ مانیں یا نہ مانیں سچ تو یہ ہے کہ بدروحوں کا وجود ہے اور وہ ہر کسی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہوواہ کے خادم ان کے دباؤ سے آزاد نہیں ہیں بلکہ وہ تو بدروحوں کا اوّل نشانہ ہیں۔ پولس رسول یہوواہ کے خادموں کو آگاہ کرتا ہے: ”ہمیں خون اور گوشت سے کشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حکومت والوں اور اختیار والوں اور اِس دُنیا کی تاریکی کے حاکموں اور شرارت کی اُن روحانی فوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔“ (افسیوں ۶:۱۲) ہمارے زمانے میں انسانوں پر بدروحوں کا دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ شیطان کو آسمان سے نکال دیا گیا ہے اور وہ بڑے غصے میں ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اُس کے پاس بہت کم وقت ہے۔—مکاشفہ ۱۲:۱۲۔
۲. ہم بدکار روحانی ہستیوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟
۲ کیا بدکار روحانی ہستیوں کا مقابلہ کرنا ہمارے بس کی بات ہے؟ جیہاں، لیکن یہ صرف اس صورت میں ممکن ہوگا اگر ہم یہوواہ خدا پر پورا بھروسہ کریں گے اور اُس کے فرمانبردار رہیں گے۔ ایسا کرنے سے ہم ذہنی، جسمانی اور اخلاقی طور پر محفوظ رہیں گے۔—یعقوب ۴:۷۔
دُنیا کی تاریکی کے حاکم
۳. شیطان کن کو اذیت پہنچاتا ہے اور وہ کن کے ذریعے ایسا کرتا ہے؟
۳ یہوواہ خدا ہمیں دُنیا میں ہونے والے واقعات کے پسمنظر کے بارے میں تفصیل سے بتاتا ہے۔ اُس نے یوحنا رسول کو ایک رویا دکھائی۔ اس میں شیطان ایک ’بڑے لال اژدہا‘ کے طور پر دکھائی دیا جو ایک بچے کو نگلنے کے لئے تیار کھڑا تھا۔ یہ منظر کس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے؟ جب خدا کی بادشاہت نے ۱۹۱۴ میں حکمرانی کرنا شروع کی تو اُس وقت شیطان اس بادشاہت کو تباہ کرنے کے لئے تیار کھڑا تھا۔ لیکن جب وہ اس حملے میں ناکام رہا تو اُس نے زمین پر بادشاہت کے نمائندوں پر اذیت ڈھانا شروع کر دی۔ (مکاشفہ ۱۲:۳، ۴، ۱۳، ۱۷) شیطان کن کے ذریعے اس بادشاہت کے نمائندوں پر اذیت ڈھاتا ہے؟ وہ اپنے انسانی نمائندوں کے ذریعے ایسا کرتا ہے۔
۴. انسانی حکومتوں کو قدرت اور اختیار کون دیتا ہے؟
۴ پھر یوحنا رسول کو رویا میں ایک ایسا حیوان دکھائی دیا جس کے دس سینگ اور سات سر تھے اور جس کو ”ہر قبیلہ اور اُمت اور اہلِزبان اور قوم پر اختیار دیا گیا۔“ یہ حیوان دُنیا کے سیاسی نظام کی علامت ہے۔ یوحنا رسول کو بتایا گیا کہ ”اژدہا [یعنی شیطان] نے اپنی قدرت اور اپنا تخت اور بڑا اختیار اُسے [یعنی حیوان کو] دے دیا۔“ (مکاشفہ ۱۳:۱، ۲، ۷) جیہاں، شیطان ہی انسانی حکومتوں کو قدرت اور اختیار دیتا ہے۔ چنانچہ جیسا کہ پولس رسول نے لکھا تھا ’اِس دُنیا کے حاکم‘ اصل میں ’روحانی فوجیں ہیں جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔‘ ان باتوں کے بارے میں جاننا اُن لوگوں کے لئے بہت ضروری ہے جو یہوواہ خدا کی عبادت کرنے کے خواہشمند ہیں۔—لوقا ۴:۵، ۶۔
۵. دُنیا کے حکمران کس لڑائی کے لئے جمع کئے جا رہے ہیں؟
۵ حالانکہ بہتیرے حکمران مذہبی ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں پھر بھی ان میں سے کوئی بھی خدا کی بادشاہت اور اُس کے بادشاہ یسوع مسیح کی تابعداری نہیں کرتا۔ وہ سب اپنے اختیار کو برقرار رکھنے کی سرتوڑ کوشش میں ہیں۔ جیسا کہ ہمیں مکاشفہ کی کتاب میں بتایا جاتا ہے ”نشان دکھانے والی روحیں“ دُنیا کے حکمرانوں کو ”خدا کے روزِعظیم کی لڑائی“ یعنی ہرمجدون کے لئے جمع کر رہی ہیں۔—مکاشفہ ۱۶:۱۳، ۱۴، ۱۶؛ ۱۹:۱۷-۱۹۔
۶. ہمیں دُنیا کے معاملوں میں کسی کی طرفداری کرنے سے خبردار کیوں رہنا چاہئے؟
۶ ہمارے زمانے میں مختلف قوموں، مذاہب اور طبقوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ ان سے متاثر لوگوں میں اکثر تکرار پیدا ہوتی ہے اور وہ اپنی قوم، اپنے قبیلے یا پھر اپنی تہذیب کی طرفداری کرتے ہیں۔ جو لوگ ایسی صورتحال کے بارے میں سنتے ہیں وہ بھی اکثر کسی ایک یا دوسرے کی طرفداری کرتے ہیں۔ لیکن وہ اصل میں کس کی طرفداری کر رہے ہوتے ہیں؟ بائبل میں بتایا جاتا ہے: ”ساری دُنیا اُس شریر کے قبضہ میں پڑی ہوئی ہے۔“ (۱-یوحنا ۵:۱۹) جیہاں، دُنیا والے تو شیطان کے دھوکا میں آ گئے ہیں لیکن ہم شیطان کے دھوکے میں آنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ہم دُنیا کے معاملوں میں کسی کی طرفداری کرنے کی بجائے صرف خدا کی بادشاہت کی حمایت کرنے سے ایسا کر سکتے ہیں۔—یوحنا ۱۷:۱۵، ۱۶۔
شیطان کی چالاکیاں
۷. شیطان جھوٹے مذاہب کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کیسے کرتا ہے؟
۷ شیطان لوگوں پر اذیتیں ڈھاتا ہے تاکہ وہ سچے خدا کی عبادت کرنے سے مُنہ موڑ لیں۔ البتہ کبھیکبھار شیطان لوگوں کو دھوکا دے کر بھی گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مثال کے طور پر اُس نے کئی لوگوں کو جھوٹے مذاہب کے ذریعے اندھیرے میں رکھا ہے۔ ایسے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ سچے خدا کی عبادت کر رہے ہیں۔ لیکن خدا کے بارے میں زیادہ علم نہ رکھنے اور سچائی سے محبت نہ کرنے کی وجہ سے ایسے لوگ پُراسرار اور جذباتی قسم کی عبادت میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ (۲-تھسلنیکیوں ۲:۹، ۱۰) خدا کے کلام میں ہمیں آگاہی دی جاتی ہے کہ بعض لوگ جو سچے خدا کی عبادت کرتے ہیں وہ ”گمراہ کرنے والی روحوں اور شیاطین کی تعلیم کی طرف متوجہ . . .ہو جائیں گے۔“ (۱-تیمتھیس ۴:۱) یہ کیسے ہو سکتا ہے؟
۸. شیطان اُن لوگوں کو کیسے گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے جو یہوواہ خدا کی عبادت کر رہے ہیں؟
۸ شیطان خدا کے خادموں کی کمزوریوں کا فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔ کیا انسان کا ڈر ہماری ایک کمزوری ہے؟ اگر ایسا ہے تو شاید ہم اپنے خاندان والوں یا پڑوسیوں کے دباؤ میں آ کر جھوٹے مذاہب کے رسمورواج میں حصہ لینے لگیں۔ کیا ہم گھمنڈی ہیں؟ اگر ایسا ہے تو جب کوئی ہماری اصلاح کرتا ہے یا پھر جب دوسرے لوگ ہمارے خیالات سے اتفاق نہیں کرتے تو شاید ہم بُرا مان جائیں۔ (امثال ۱۵:۱۰؛ ۲۹:۲۵؛ ۱-تیمتھیس ۶:۳، ۴) شاید ہم اپنی سوچ کو یسوع مسیح کی سوچ کے مطابق ڈھالنے کی بجائے ایسے لوگوں کی طرف مائل ہونے لگیں جو ہمارے ”کانوں کی کھجلی“ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بائبل پڑھنا اور نیک کام کرنا ہی کافی ہے۔ (۲-تیمتھیس ۴:۳) ایسی باتوں میں آ کر چاہے ہم کسی دوسرے مذہب کے ساتھ جڑ جائیں یا پھر خدا کی عبادت اپنی سوچ کے مطابق کرنے لگیں، شیطان اپنا مقصد حاصل کر لیتا ہے۔ وہ صرف یہی چاہتا ہے کہ آپ یہوواہ خدا کی عبادت اُس طرح سے نہ کریں جس طرح سے خدا اپنے کلام اور اپنی تنظیم کے ذریعے بتاتا ہے۔
۹. شیطان چالاکی سے انسان کی جنسی خواہشات کو کیسے استعمال کرتا ہے؟
۹ شیطان چالاکی سے انسانوں کی جائز خواہشات کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اُن کو ورغلانے کی کوشش کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ایسا کرنے کے لئے وہ اُن کی جنسی خواہشات کو استعمال کرتا ہے۔ بائبل میں پائے جانے والے معیاروں کو رد کرتے ہوئے آجکل بہتیرے لوگ سمجھتے ہیں کہ شادیشُدہ ہونے کے بغیر بھی کسی کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنا جائز ہے۔ بہت سے شادیشُدہ لوگ زِنا کرتے ہیں۔ کسی اَور کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی غرض سے کئی لوگ اپنے بیاہتا ساتھی سے علیحدہ ہو جاتے ہیں یا اُسے طلاق دے دیتے ہیں۔ لوگ شیطان کی بات میں آ کر صرف آج کے لئے جیتے ہیں۔ شیطان چاہتا ہے کہ لوگ اس بات کو نظرانداز کریں کہ خود اُن پر، دوسروں پر اور خاص کرکے یہوواہ خدا اور یسوع مسیح پر اُن کے اعمال کا اثر کیا ہوگا۔—۱-کرنتھیوں ۶:۹، ۱۰؛ گلتیوں ۶:۷، ۸۔
۱۰. شیطان کن طریقوں سے ہمیں جنسی بداخلاقی اور تشدد کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتا ہے؟
۱۰ انسانوں کی ایک اَور جائز خواہش تفریح کی ہے۔ اگر ہم اچھی تفریح کا انتخاب کریں گے تو ہمیں جسمانی اور ذہنی طور پر فائدہ ہوگا۔ لیکن اُس وقت ہمارا ردِعمل کیا ہوگا جب شیطان چالاکی سے تفریح کے ذریعے ہماری سوچ کو خدا کے معیاروں سے ہٹانے کی کوشش کرتا ہے؟ مثال کے طور پر ہم جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا جنسی بداخلاقی اور تشدد سے نفرت کرتا ہے۔ جب ٹیلیویژن یا کسی فلم میں ایسی باتیں پائی جاتی ہیں تو کیا ہم انہیں دیکھتے ہیں؟ یہ بھی یاد رکھیں کہ جوں جوں شیطان کے اتھاہ گڑھے میں قید ہونے کا وقت نزدیک آتا جائے گا وہ زیادہ سے زیادہ گھٹیا باتوں کو فروغ دے گا۔ جیہاں، ”بُرے اور دھوکاباز آدمی فریب دیتے اور فریب کھاتے ہوئے بگڑتے چلے جائیں گے۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۱۳؛ مکاشفہ ۲۰:۱-۳) اسی لئے ہمیں اُن طریقوں سے واقف ہونا چاہئے جن کے ذریعے شیطان ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔—پیدایش ۶:۱۳؛ زبور ۱۱:۵؛ رومیوں ۱:۲۴-۳۲۔
۱۱. یہ جانتے ہوئے بھی کہ خدا کو جادوٹونے سے نفرت ہے ہم اس پھندے میں کیسے پھنس سکتے ہیں؟
۱۱ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا ایسے لوگوں سے نفرت کرتا ہے جو فال نکالتے ہیں، جادوگری کرتے ہیں اور مُردوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ (استثنا ۱۸:۱۰-۱۲) اس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہم فالگیر یا نجومی کے پاس ہرگز نہ جائیں گے اور نہ ہی ایسے لوگوں کو اپنے گھر میں آ کر جادوٹونا کرنے کی دعوت دیں گے۔ لیکن جب ایسے لوگ ٹیلیویژن یا پھر انٹرنیٹ کے ذریعے جادوٹونے کو فروغ دیتے ہیں تو کیا ہم ایسے پروگراموں کو دیکھتے ہیں؟ ہم تعویذ لکھوانے کے لئے ایک پیر کے پاس کبھی نہیں جائیں گے۔ لیکن کیا ہم اپنے ننھے بچے کو نظربد سے بچانے کے لئے اُس کی کلائی پر کالی ڈوری باندھتے ہیں؟ یہ جانتے ہوئے بھی کہ بائبل میں بتایا جاتا ہے کہ ہمیں جادوگری سے دُور رہنا چاہئے، کیا ہم اپنے خوابوں کی تعبیر کروانے کے لئے کسی کے پاس جاتے ہیں؟ یا پھر اپنا علاج کروانے کے لئے ایک ہپناٹسٹ کے پاس جاتے ہیں؟—گلتیوں ۵:۱۹-۲۱۔
۱۲. (ا) گانوں کے ذریعے ہم پر بُرا اثر کیسے پڑ سکتا ہے؟ (ب) ایک شخص کے لباس، بالوں کے سٹائل اور بات کرنے کے انداز سے کیسے پتا چل سکتا ہے کہ وہ بدکار لوگوں کو پسند کرتا ہے؟ (پ) شیطان کے دھوکے سے بچنے کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
۱۲ بائبل میں بتایا جاتا ہے کہ ہمیں حرامکاری اور ناپاک باتوں کا ذکر تک نہیں کرنا چاہئے۔ (افسیوں ۵:۳-۵) لیکن اگر ایسی باتوں کا ذکر ایک ایسے گانے میں پایا جاتا ہے جس کی دھن ہمیں بہت پسند ہے، تب ہم کیا کریں گے؟ کیا ہم ایسے گانوں سے لطف اُٹھائیں گے جن میں جنسی بداخلاقی کی طرف اشارہ کِیا جاتا ہے یا جن میں منشیات لینے اور دوسری ناپاک باتوں کو فروغ دیا جاتا ہے؟ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں ان لوگوں کے اعمال کی نقل نہیں کرنی چاہئے جو ایسی بُری حرکتیں کرتے ہیں۔ لیکن کیا ہم اُن کے لباس اور بالوں کے سٹائل یا پھر بات کرنے کے انداز کی نقل کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم دل میں اُن کی طرح بننے کی خواہش رکھتے ہیں؟ شیطان ہمیں بُری سوچ اپنانے پر اُکساتا ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۳، ۴) شیطان کے دھوکے سے بچنے کے لئے ہمیں اس دُنیا سے کنارہ کرنا چاہئے۔ ہمیں اس بات کو بھی یاد رکھنا چاہئے کہ ’دُنیا کی تاریکی کے حاکم‘ کون ہیں، اور ہمیں اُن کا مقابلہ کرنا چاہئے۔—افسیوں ۶:۱۲؛ ۱-پطرس ۵:۸۔
دُنیا پر غالب آئیں
۱۳. خطاکار ہونے کے باوجود ہم شیطان کی دُنیا پر غالب کیسے آ سکتے ہیں؟
۱۳ اپنی موت سے پہلے یسوع نے اپنے شاگردوں سے کہا: ”مَیں دُنیا پر غالب آیا ہوں۔“ (یوحنا ۱۶:۳۳) یسوع کے شاگرد بھی دُنیا پر غالب آئے۔ یوحنا رسول نے لکھا: ”دُنیا کا مغلوب کرنے والا کون ہے سوا اُس شخص کے جس کا یہ ایمان ہے کہ یسوؔع خدا کا بیٹا ہے؟“ (۱-یوحنا ۵:۵) یسوع پر ایمان ظاہر کرنے کے لئے ہمیں اُس کے حکموں پر عمل کرنا اور اُس کی طرح خدا کے کلام میں پائی جانے والی ہدایت کے مطابق چلنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ہمیں کلیسیا کے ساتھ خدمت کرنی ہوگی کیونکہ یسوع اس کا سر ہے۔ اگر ہم سے کوئی غلطی ہو جائے تو ہمیں یسوع مسیح کی جان کی قربانی کی بِنا پر خدا سے معافی مانگنی چاہئے۔ اس طرح ہم خطاکار ہونے کے باوجود دُنیا پر غالب آ سکتے ہیں۔—زبور ۱۳۰:۳، ۴۔
۱۴. افسیوں ۶:۱۳-۱۷ کو پڑھیں، پھر پیراگراف میں دئے گئے سوالوں اور اُنکے ساتھ دئے گئے صحیفوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے، اس بات پر غور کریں کہ یہ ہتھیار آپکو روحانی طور پر محفوظ کیسے رکھ سکتے ہیں؟
۱۴ دُنیا پر غالب آنے کے لئے یہ بہت اہم ہے کہ ہم ’خدا کے سب ہتھیار باندھ لیں۔‘ مہربانی سے افسیوں ۶:۱۳-۱۷ کو پڑھیں۔ پھر نیچے دئے گئے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے غور کریں کہ ہر ایک ہتھیار کو استعمال کرنے سے آپ محفوظ کیسے رہ سکتے ہیں؟
”سچائی سے اپنی کمر کس“
حالانکہ ہم بائبل کی سچائیوں کو جان گئے ہیں لیکن پھر بھی باقاعدگی سے بائبل کو پڑھنے، اس پر غوروخوض کرنے اور اجلاسوں پر حاضر ہونے سے ہم محفوظ کیسے رہتے ہیں؟ (۱-کرنتھیوں ۱۰:۱۲، ۱۳؛ ۲-کرنتھیوں ۱۳:۵؛ فلپیوں ۴:۸، ۹)
”راستبازی کا بکتر لگا“
راستبازی کا معیار کون قائم کرتا ہے؟ (مکاشفہ ۱۵:۳)
اگر ہم یہوواہ خدا کے معیاروں کے مطابق نہیں چلیں گے تو ہمیں کن خطروں کا سامنا ہوگا؟ (استثنا ۷:۳، ۴؛ ۱-سموئیل ۱۵:۲۲، ۲۳)
”پاؤں میں صلح کی خوشخبری کی تیاری کے جوتے پہن“
جب ہم گھر بہ گھر جا کر دوسروں کو بتاتے ہیں کہ خدا دُنیا پر امن لانے والا ہے تو ہم کن باتوں سے محفوظ رہتے ہیں؟ (زبور ۷۳:۲، ۳؛ رومیوں ۱۰:۱۵؛ ۱-تیمتھیس ۵:۱۳)
”ایمان کی سپر لگا“
اگر ہمارا ایمان مضبوط ہے تو ایسی صورتحال میں ہمارا ردِعمل کیا ہوگا جب لوگ ہمیں اذیت پہنچاتے ہیں یا بائبل کی سچائیوں پر شک ڈالتے ہیں؟ (۲-سلاطین ۶:۱۵-۱۷؛ ۲-تیمتھیس ۱:۱۲)
”نجات کا خود“
یہ جان کر کہ خدا ہمیں نجات بخشنے والا ہے، ہم مالودولت کے لالچ میں پڑنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ (۱-تیمتھیس ۶:۷-۱۰، ۱۹)
”روح کی تلوار“
جب کوئی شخص ہمارے ایمان کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہمیں کس پر بھروسہ کرنا چاہئے؟ (زبور ۱۱۹:۹۸؛ امثال ۳:۵، ۶؛ متی ۴:۳، ۴)
روحانی طور پر مضبوط رہنے کے لئے ہمیں اَور کیا کرنا چاہئے؟ ہمیں ایسا کتنی مرتبہ کرنا چاہئے؟ اور کس کے واسطے؟ (افسیوں ۶:۱۸، ۱۹)
۱۵. روحانی جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کی لئے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
۱۵ ہم یسوع مسیح کے سپاہیوں کے طور پر ایک بڑے لشکر کا حصہ ہیں اور ایک روحانی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اگر ہم خدا کے دئے ہوئے ہتھیاروں کا بھرپور استعمال کریں گے تو ہمیں اس لڑائی میں نقصان اُٹھانے کا اندیشہ نہیں ہوگا۔ اس کی بجائے ہم اپنے مسیحی بہنبھائیوں کی حوصلہافزائی کرنے کے لئے تیار رہیں گے۔ شیطان، خدا کی بادشاہت کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ لیکن ہم اپنے ہتھیار باندھے ہوئے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سنانے کے لئے تیار ہیں۔
اِن سوالات پر تبصرہ کریں
• یہوواہ کے خادموں کو دُنیا کے معاملوں میں کسی کی طرفداری کیوں نہیں کرنی چاہئے؟
• شیطان کن طریقوں سے مسیحیوں کے ایمان کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے؟
• خدا کے دئے ہوئے ہتھیاروں کا بھرپور استعمال کرنے سے ہم روحانی طور پر کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟
[صفحہ ۷۶ پر تصویر]
قومیں ہرمجدون کے لئے جمع کی جا رہی ہیں