یہوواہ کے گواہوں کی آن لائن لائبریری
یہوواہ کے گواہوں کی
آن لائن لائبریری
اُردو
  • بائبل
  • مطبوعات
  • اِجلاس
  • 1-‏سموئیل 18
  • کتابِ‌مُقدس—‏ترجمہ نئی دُنیا

اِس حصے میں کوئی ویڈیو دستیاب نہیں ہے۔

ہم معذرت خواہ ہیں کہ ویڈیو لوڈ نہیں ہو سکی۔

1-‏سموئیل کے ابواب کا خاکہ

      • داؤد اور یونتن کی دوستی ‏(‏1-‏4‏)‏

      • داؤد کی کامیابیاں اور ساؤل کا حسد ‏(‏5-‏9‏)‏

      • ساؤل داؤد کو جان سے مارنے کی کوشش کرتے ہیں ‏(‏10-‏19‏)‏

      • ساؤل کی بیٹی میکل سے داؤد کی شادی ‏(‏20-‏30‏)‏

1-‏سموئیل 18:‏1

فٹ‌نوٹس

  • *

    لفظی ترجمہ:‏ ”‏یونتن کی جان داؤد کی جان کے ساتھ بندھ گئی“‏

  • *

    لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کے برابر“‏

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    اِن جیسا ایمان ظاہر کریں،‏ مضمون 3

    مینارِنگہبانی ‏(‏مطالعے کا ایڈیشن)‏،‏

    1/‏2021، ص.‏ 21-‏22

    خوشیوں بھری زندگی!‏—‏کتاب،‏ سبق 48

1-‏سموئیل 18:‏3

فٹ‌نوٹس

  • *

    لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کے برابر“‏

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    اِن جیسا ایمان ظاہر کریں،‏ مضمون 3

1-‏سموئیل 18:‏4

فٹ‌نوٹس

  • *

    ‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    اِن جیسا ایمان ظاہر کریں،‏ مضمون 3

1-‏سموئیل 18:‏5

فٹ‌نوٹس

  • *

    یا ”‏دانش‌مندی سے کام لیتے۔“‏

1-‏سموئیل 18:‏9

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    اِن جیسا ایمان ظاہر کریں،‏ مضمون 3

1-‏سموئیل 18:‏10

فٹ‌نوٹس

  • *

    لفظی ترجمہ:‏ ”‏بُری روح“‏

  • *

    یا ”‏نبی جیسا برتاؤ“‏

  • *

    ایک قسم کا تاردار ساز

1-‏سموئیل 18:‏11

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    مینارِنگہبانی،‏

    1/‏9/‏2008، ص.‏ 13

1-‏سموئیل 18:‏13

فٹ‌نوٹس

  • *

    لفظی ترجمہ:‏ ”‏لوگوں کے سامنے باہر جانے اور اندر آنے لگے۔“‏

1-‏سموئیل 18:‏14

فٹ‌نوٹس

  • *

    یا ”‏دانش‌مندی سے کام لیتے تھے“‏

1-‏سموئیل 18:‏18

حوالے

  • مطالعے کے حوالے

    مینارِنگہبانی،‏

    1/‏4/‏2004، ص.‏ 15

1-‏سموئیل 18:‏21

فٹ‌نوٹس

  • *

    یا ”‏میرے ساتھ رشتے‌داری کروگے۔“‏

1-‏سموئیل 18:‏25

فٹ‌نوٹس

  • *

    یعنی عضوِتناسل کے آگے کی کھال

1-‏سموئیل 18:‏30

فٹ‌نوٹس

  • *

    یا ”‏سے زیادہ دانش‌مندی سے کام لیتے تھے۔“‏

دوسرے ترجموں میں

اِس واقعے کو کسی اَور کتاب میں کھولنے کے لیے آیت کے نمبر پر کلک کریں۔
  • کتابِ‌مُقدس—‏ترجمہ نئی دُنیا
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
  • 6
  • 7
  • 8
  • 9
  • 10
  • 11
  • 12
  • 13
  • 14
  • 15
  • 16
  • 17
  • 18
  • 19
  • 20
  • 21
  • 22
  • 23
  • 24
  • 25
  • 26
  • 27
  • 28
  • 29
  • 30
کتابِ‌مُقدس—‏ترجمہ نئی دُنیا
1-‏سموئیل 18:‏1-‏30

سموئیل کی پہلی کتاب

18 داؤد اور ساؤل کی بات‌چیت کے بعد یونتن اور داؤد میں گہری دوستی ہو گئی*‏ اور یونتن داؤد سے بے‌حد*‏ پیار کرنے لگے۔ 2 اُس دن سے ساؤل نے داؤد کو اپنے پاس رکھ لیا اور اُنہیں اُن کے والد کے گھر واپس نہیں جانے دیا۔ 3 یونتن اور داؤد نے آپس میں ایک عہد باندھا کیونکہ یونتن داؤد سے بے‌حد*‏ پیار کرتے تھے۔ 4 یونتن نے اپنا بغیر بازوؤں والا چوغہ اُتار کر داؤد کو دے دیا۔ اِس کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے اپنا جنگی لباس، اپنی تلوار، اپنی کمان اور اپنی پیٹی*‏ بھی داؤد کو دے دی۔ 5 داؤد جنگوں میں جانے لگے۔ ساؤل اُنہیں جہاں بھی بھیجتے، وہ کامیاب ہوتے۔‏*‏ اِس لیے ساؤل نے داؤد کو جنگجوؤں کا سربراہ مقرر کِیا اور سب لوگ اور ساؤل کے خادم اِس سے بہت خوش ہوئے۔‏

6 جب داؤد اور دوسرے سپاہی فِلِستیوں کو مار کر لوٹتے تو اِسرائیل کے سبھی شہروں سے عورتیں ناچتی گاتی اور دف اور ستار بجاتی ہوئی خوشی خوشی بادشاہ ساؤل کا اِستقبال کرنے آتیں۔ 7 جشن منانے والی عورتیں گاتے ہوئے یہ کہتیں:‏

‏”‏ساؤل نے مارا ہزاروں کو؛‏

داؤد نے مارا لاکھوں کو۔“‏

8 یہ گیت سُن کر ساؤل کو بہت بُرا لگا۔ وہ شدید غصے میں آ گئے اور خود سے کہنے لگے:‏ ”‏اُنہوں نے داؤد کے سر لاکھوں کو مارنے کا سہرا باندھا اور میرے سر صرف ہزاروں کو۔ اب اُسے بادشاہت ملنے کے سوا اَور کیا باقی رہ گیا ہے؟“‏ 9 اُس دن سے ساؤل داؤد کو ہمیشہ شک کی نظر سے دیکھنے لگے۔‏

10 اگلے دن خدا نے بُری سوچ*‏ کو ساؤل پر حاوی ہونے دیا اور وہ گھر میں عجیب عجیب حرکتیں*‏ کرنے لگے۔ اُس وقت داؤد حسبِ‌معمول بربط*‏ بجا رہے تھے اور ساؤل کے ہاتھ میں نیزہ تھا۔ 11 اُنہوں نے یہ کہتے ہوئے وہ نیزہ داؤد کی طرف پھینکا کہ ”‏مَیں داؤد کو دیوار میں ٹھونک دوں گا!‏“‏ ساؤل نے دو مرتبہ ایسا کِیا لیکن داؤد دونوں مرتبہ بچ گئے۔ 12 اِس پر ساؤل داؤد سے خوف‌زدہ ہو گئے کیونکہ یہوواہ داؤد کے ساتھ تھا لیکن ساؤل سے جُدا ہو چُکا تھا۔ 13 اِس لیے ساؤل نے داؤد کو اپنے پاس سے بھیج دیا۔ اُنہوں نے داؤد کو ہزار سپاہیوں کے دستے کا سربراہ مقرر کر دیا اور وہ جنگ میں فوج کی پیشوائی کرنے لگے۔‏*‏ 14 داؤد جو بھی کرتے تھے، اُس میں کامیاب ہوتے تھے*‏ اور یہوواہ اُن کے ساتھ تھا۔ 15 جب ساؤل نے دیکھا کہ داؤد اِتنے کامیاب ہو رہے ہیں تو وہ اُن سے اَور بھی زیادہ خوف‌زدہ ہو گئے۔ 16 لیکن یہوداہ اور اِسرائیل کے باقی قبیلوں کے سب لوگ داؤد سے بہت پیار کرتے تھے کیونکہ وہ جنگوں میں اُن کی پیشوائی کرتے تھے۔‏

17 ایک دن ساؤل نے داؤد سے کہا:‏ ”‏مَیں اپنی بڑی بیٹی میرب کی شادی آپ سے کرا دوں گا۔ لیکن آپ کو ایک دلیر جنگجو کے طور پر میری خدمت کرتے رہنا ہوگا اور آگے بھی یہوواہ کی جنگیں لڑنی ہوں گی۔“‏ ساؤل نے یہ بات اِس لیے کہی کیونکہ وہ سوچ رہے تھے:‏ ”‏اِس طرح مجھے اپنے ہاتھ سے داؤد کو نہیں مارنا پڑے گا بلکہ وہ فِلِستیوں کے ہاتھوں مارا جائے گا۔“‏ 18 اِس پر داؤد نے ساؤل سے کہا:‏ ”‏میری کیا حیثیت ہے اور اِسرائیل میں میرے والد کے گھرانے اور رشتے‌داروں کا کیا مقام ہے کہ مَیں بادشاہ کا داماد بنوں؟“‏ 19 لیکن جب ساؤل کی بیٹی میرب کی شادی داؤد سے کرانے کا وقت آیا تو پتہ چلا کہ ساؤل نے پہلے ہی اُس کی شادی عدری‌ایل محولاتی سے کرا دی ہوئی ہے۔‏

20 ساؤل کی بیٹی میکل داؤد سے محبت کرتی تھی۔ جب یہ بات ساؤل کو بتائی گئی تو اُنہیں خوشی ہوئی۔ 21 ساؤل نے سوچا:‏ ”‏مَیں اپنی بیٹی کی شادی داؤد سے کرا کر ایسا جال بچھاؤں گا کہ وہ فِلِستیوں کے ہاتھوں مارا جائے۔“‏ اِس لیے ساؤل نے دوبارہ داؤد سے کہا:‏ ”‏آج آپ میرے داماد بنو گے۔“‏*‏ 22 پھر ساؤل نے اپنے خادموں سے کہا:‏ ”‏داؤد سے اکیلے میں بات کرو اور اُس سے کہو:‏ ”‏بادشاہ آپ سے خوش ہے اور اُس کے سارے خادموں کو بھی آپ سے گہرا لگاؤ ہے۔ اِس لیے بادشاہ سے رشتے‌داری کر لیں۔“‏“‏ 23 جب ساؤل کے خادموں نے داؤد سے یہ باتیں کہیں تو داؤد نے کہا:‏ ”‏کیا بادشاہ سے رشتے‌داری کرنا آپ کو معمولی بات لگتی ہے؟ مَیں تو ایک غریب سا آدمی ہوں اور میری کوئی حیثیت نہیں ہے۔“‏ 24 تب ساؤل کے خادموں نے اُنہیں بتایا کہ داؤد نے ایسے ایسے کہا ہے۔‏

25 اِس پر ساؤل نے اپنے خادموں سے کہا:‏ ”‏آپ داؤد سے یہ کہنا:‏ ”‏بادشاہ کو لڑکی کے بدلے کوئی رقم نہیں چاہیے۔ اُنہیں بس 100 فِلِستی آدمیوں کی کھلڑیاں*‏ چاہئیں تاکہ بادشاہ کے دُشمنوں سے بدلہ لیا جا سکے۔“‏“‏ دراصل یہ ساؤل کی سازش تھی تاکہ داؤد فِلِستیوں کے ہاتھوں مارے جائیں۔ 26 ساؤل کے خادموں نے داؤد کو یہ باتیں بتائیں اور داؤد کو بادشاہ سے رشتے‌داری کرنے کا خیال اچھا لگا۔ مقرر کیے ہوئے وقت سے پہلے 27 داؤد اپنے آدمیوں کے ساتھ گئے اور 200 فِلِستیوں کو مار گِرایا۔ پھر داؤد نے اُن سب کی کھلڑیاں لا کر بادشاہ کو دیں تاکہ وہ بادشاہ سے رشتے‌داری کر سکیں۔ اِس لیے ساؤل نے اپنی بیٹی میکل کی شادی داؤد سے کر دی۔ 28 ساؤل سمجھ گئے تھے کہ یہوواہ داؤد کے ساتھ ہے اور اُن کی بیٹی میکل داؤد سے محبت کرتی ہیں۔ 29 اِس وجہ سے ساؤل داؤد سے اَور بھی زیادہ خوف‌زدہ ہو گئے اور ساری زندگی اُن کے دُشمن بنے رہے۔‏

30 فِلِستیوں کے حاکم اِسرائیلیوں سے جنگ کرنے آتے تھے لیکن جب بھی وہ آتے تھے، داؤد ساؤل کے باقی سب خادموں سے زیادہ کامیاب ہوتے تھے۔‏*‏ اور داؤد کی بڑی عزت کی جانے لگی۔‏

اُردو زبان میں مطبوعات (‏2024-‏2000)‏
لاگ آؤٹ
لاگ اِن
  • اُردو
  • شیئر کریں
  • ترجیحات
  • Copyright © 2025 Watch Tower Bible and Tract Society of Pennsylvania
  • اِستعمال کی شرائط
  • رازداری کی پالیسی
  • رازداری کی سیٹنگز
  • JW.ORG
  • لاگ اِن
شیئر کریں